ترکیہ میں عید کے پہلے دن 14 ہزار سے زائد افراد قربانی کے دوران زخمی
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
انقرہ: ترکیہ میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز قربانی کے جانوروں کو ذبح کرنے کے دوران 14 ہزار 372 افراد زخمی ہو گئے۔ زیادہ تر افراد چھریوں یا جانوروں سے لگنے والی چوٹوں کا شکار ہوئے۔
ترکیہ کے وزیر صحت نے میڈیا کو بتایا کہ صرف انقرہ میں 1,049، استنبول میں 753، اور کونیا میں 655 افراد زخمی ہو کر اسپتال پہنچے۔
وزیر صحت نے عوام پر زور دیا کہ وہ قربانی کے لیے ماہر اور پیشہ ور قصائیوں کی خدمات حاصل کریں تاکہ حادثات سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی ترکیہ میں عید کے موقع پر اسی طرح کے واقعات میں تقریباً 16 ہزار افراد زخمی ہوئے تھے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملک بھر میں بارشوں سے 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے، رپورٹ
ملک بھر میں ہونے والی حالیہ بارشوں کے دوران 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں جاری مون سون بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق 26 جون سے اب تک مجموعی طور پر 245 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ 602 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حالیہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا میں 3 ہلاکتیں اور 2 زخمی جب کہ اسلام آباد میں 2 افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب اس قدرتی آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں 26 جون سے اب تک 135 افراد جاں بحق اور 470 زخمی ہو چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں 59 اموات اور 73 زخمیوں کی اطلاع ہے، جب کہ سندھ میں 24 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوئے۔
بلوچستان میں بارشوں کے نتیجے میں اب تک 16 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے ہیں۔
گلگت بلتستان میں بھی بارشوں کے باعث 3 افراد جاں بحق جب کہ 4 زخمی ہوئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 2 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 6 اموات اور 3 زخمیوں کی اطلاع ہے۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارشوں کے باعث جاں بحق ہونے والوں میں 83 مرد، 44 خواتین اور 118 بچے شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 232 مرد، 168 خواتین اور 202 بچے شامل ہیں۔
بارشوں کے دوران ہونے والی تباہ کاری کی مزید تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ بارشوں سے 854 مکانات مکمل یا جزوی طور پر منہدم ہو چکے ہیں جب کہ 208 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق زیادہ تر اموات گھروں کے منہدم ہونے، پانی میں ڈوبنے، لینڈ سلائیڈنگ یا اچانک آنے والے سیلابی ریلوں کے باعث ہوئیں۔