عید تعطیلات :3 لاکھ 45 ہزار سے زائد سیاح مری ، گلیات،کاغان پہنچ گئے،گاڑیوں کی لمبی قطاریں
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
راولپنڈی (اوصاف نیوز)عید کی تعطیلات کے دوران مری اور خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات پرسیاحوں نےڈیرے جمالئے،تین لاکھ 45 ہزار سے زاہد سیاحوں نے مری، گلیات اور کاغان ویلی کا رخ کیا۔
ترجمان ٹورازم اتھارٹی کےمطابق گلیات میں ایک لاکھ 77 ہزار، ناران ۔کاغان میں ایک لاکھ 68 ہزار سیاحوں نے رخ کیا،ملکہ کوہسارمری میں عید تعطیلات پر ایک لاکھ سے زائدگاڑیاں داخل ہوئیں
مال روڈ سیاحوں سے کھچا کھچ بھرگیا،مری آنے والی تمام شاہراہوں پرگاڑیوں کی میلوں لمبی لائنیں لگ گئی،سیاحوں کے تحفظ اور رہنمائی کےلیےپنجاب پولیس۔ سول ڈیفنس۔ ریسکیو اورٹریفک پولیس کےجوان تعینات کیے گئے۔
جھیکاگلی،کلڈنہ اورجی پی اوچوک سمیت مختلف مقامات پرٹریفک پولیس کہ اضافی نفری تعینات ہے، ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے سٹی ٹریفک پولیس کےافسران بھی فیلڈ میں موجود ہیں۔
سیاحوں کی رہنمائی کےلئےتمام سہولت سینٹرزفعال کردیےگئےجبکہ مری آنےوالی ٹریفک اورسیاحوں کےرش کو سیف سٹی کیمروں کےذریعےکائونٹنگ اور مانیٹرنگ کاعمل بھی جاری ہے۔
وفاقی حکومت کا بجٹ میں پرانی گاڑیاں سستی کرنے پر غور
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
3سال، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
لاہور:ملک میں ایک طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی ، لاقانونیت اور بے روزگاری ہے تو دوسرا کاروبار شروع کرنے میں بھی طرح طرح کی مشکلات ہیں۔
انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645پاکستانی گزشتہ تین سالوں کے دوران اپنے قریبی افراد کو چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
بیرون ملک جانے والوں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر، انجینیئر ، ائی ٹی ایکسپرٹ ، اساتذہ ، بینکرز ، اکاؤنٹنٹ ، آڈیٹر ، ڈیزائنر ، آرکیٹیکچر کے ساتھ ساتھ پلمبر ، ڈرائیور ، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ملک چھوڑ گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ 15ستمبر تک کا ڈیٹا ہے۔
بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی بھاری رقم حکومت پاکستان کو ادا کرکے گئے۔
پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس آفس آئے طلبہ، بزنس مینوں، ٹیچرز ، اکاؤنٹنٹ ، آرکیٹیکچر اور خواتین سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا یہاں پہ جتنی مہنگائی ہے اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی۔
یہاں مراعات بھی نہیں ملتی ہیں ۔ باہر کا رخ کرنے والے طالب علموں نے کہا یہاں پہ کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیسیں بہت زیادہ ہیں ۔