بجٹ سیشن سے متعلق اپوزیشن اتحاد کی حکمتِ عملی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
عمر ایوب— فائل فوٹو
بجٹ سیشن سے متعلق اپوزیشن اتحاد کی حکمتِ عملی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے بجٹ سیشن کے دوران احتجاج کیا جائے گا، اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے اراکین تقاریر اور احتجاج کے ذریعے اپنا مؤقف پیش کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ سیشن سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں بجٹ سیشن سے قبل احتجاج سے متعلق حکمتِ عملی کو حتمی شکل دی جائیگی۔
اگلے مالی سال کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اراکین اسپیکر اجلاس میں شریک ہوں گے، اراکین ایڈوائزری کمیٹی میں اپنا مؤقف بھی رکھیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی اجلاس میں بجٹ سیشن سے متعلق سفارشات مرتب کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے، ذرائع
آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے، قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8207 ارب مختص کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دفاع کے لیے2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، حکومتی نظام چلانے کے اخراجات کے لیے971 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پنشنز کی ادائیگی کے لیے1055 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، سبسڈیز کی مد میں 1186ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
گرانٹس کی مد میں 1928 ارب روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف 14131ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5167 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
فیڈرل گروس ریونیو کا ہدف 19298 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جبکہ صوبوں کو محاصل کی منتقلی کا تخمینہ 8206 ارب روپے ہوگا، نیٹ فیڈرل ریونیو 11072 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔