تنخواہوں میں اضافہ کیسے ممکن ہوا، اندر کی کہانی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
وفاقی حکومت کے تمام اداروں کے ملازموں کی تنخواہیں بڑھانے کے لےئ وزارت خزانہ کے پاس دستیاب وسائل مین گنجائش نہ ہونے کے برابر تھی لیکن غریب دوست وزیراعظم شہباز شریف اور غریب پرور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تین سال سے معاشہ بحران کا بوجھ اٹھاتے شہریوں کو اس بجٹ مین ہر صورت میں ریلیف دینے کی ٹھان لی اور وزارت خزانہ کو مجبور کر دیا کہ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم از کم ds فیصد بڑھانے کا ہر صورت میں بندوبست کیا جائے۔
پنجاب کی وزیر اعلیٰ سے امریکہ کےناظم الامور کی ملاقات ؛باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال
ذمہ دار سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو نے باہم طے کیا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں مین اضافہ دس فیصد تو بہرحال ہونا چاہئے۔ وزارت خزانہ کے تمام عذر اور آئی ایم ایف کی تمام تنبیہوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے وزیراعظم نے وزیر خزانہ کو حکم دیا کہ وفاقی ملازموں کی تنخواہوں مین اضافہ دس فیصد کیا جائے۔
وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ کے اخراجات کے متعلق جو کمیونیکیشن کی تھی اس میں آئی ایم ایف نے بجٹ میں وفاقی حکومت کے ملازموں کی تنخواہیں صرف 6 فیصد بڑھانے کی سفارش کی تھی۔ اس ہی سفارش کو لے کر وزارت خزانہ نے بجٹ بنایا تھا۔ یہ ہی فنانس بل آج وفاقی کابینہ کے اجلاس مین منظوری کے لئے پیش کیا گیا تھا۔ کابینہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کی طرف سے بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے باوجود سرکاری ملازموں کی تنخواہوں میں چھ فیصد سے زیادہ اضافہ کرنا ممکن نہیں۔ اس پر وزیراعظم نے سخت مؤقف اختیار کیا اور کہا کہ تنخواہوں میں اضافہ بہرحال دس فیصد کیا جائے اور باقی بجٹ اخرااجات پر نظر ثانی کر کے گیپ پورا کیا جائے۔
سونا سستا ہوگیا
وزیراعظم کی ضد پر وزارت خزانہ کو اپنے پیش کردہ فنانس بل کے مسودہ مین ترمیم کرنا پڑی اور آج شام پرائم منسٹر ہاأس میں ہونے والے کابینہ کے خصوصی اجلاس مین وفاقی حکومت کے تمام اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں دس فیصد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
سرکاری زرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں جب صرف ایک ماہ پہلے پاکستان نے جدید وار فئیر ہسٹری کی سب سے خطرناک جنگ لڑی ہے اورملک کو سرحدوں پر جنگ جیسی صورتحال درپیش ہے، ملک کی معیشت تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ کی بمشکل متحمل ہو سکتی ہے۔ اس ڈرامائی فیصلہ کے بعد وفاقی حکومت کو اپنے بہت سے اخراجات میں بچت کی سخت پالیسی اپنانا ہو گی۔
بجٹ سیشن میں شرکت مشکل ؛ پرواز تاخیر کا شکار ، کئی ممبر قومی اسمبلی ائیر پورٹ پر پھنس گئے
وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کیلئے بڑے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کنے یاد دلایا کہ آج شام کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وزارت خزانہ نے تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی تھی۔ وزیراعظم نے 6 فیصد اضافے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کردیا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہونا چاہئے ۔ اس اقدام کے باقی نتائج کو ہم خود سنبھال لیں گے۔
وفاقی کابینہ نے بجٹ تجاویز کی منظوری دیدی
علاوہ ازیں پینشن میں 7 فیصد اضافے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کی فیصد اضافے کی تنخواہوں میں کی تنخواہوں کی تنخواہیں وفاقی حکومت ملازموں کی کابینہ کے کیا جائے دس فیصد
پڑھیں: