City 42:
2025-07-26@14:18:02 GMT

تنخواہوں میں اضافہ کیسے ممکن ہوا، اندر کی کہانی

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

وفاقی حکومت کے تمام اداروں کے ملازموں کی تنخواہیں بڑھانے کے لےئ  وزارت خزانہ کے پاس دستیاب وسائل مین گنجائش نہ ہونے کے برابر تھی لیکن غریب دوست وزیراعظم شہباز شریف اور غریب پرور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تین سال سے معاشہ بحران کا بوجھ اٹھاتے شہریوں کو اس بجٹ مین ہر صورت میں ریلیف دینے  کی ٹھان لی اور وزارت خزانہ کو مجبور کر دیا کہ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم از کم  ds فیصد بڑھانے کا ہر صورت میں بندوبست کیا جائے۔

پنجاب کی وزیر اعلیٰ سے امریکہ کےناظم الامور کی ملاقات ؛باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال

ذمہ دار سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم  شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو نے باہم طے کیا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں مین اضافہ دس فیصد تو بہرحال ہونا چاہئے۔ وزارت خزانہ کے تمام عذر  اور آئی ایم ایف کی تمام تنبیہوں کو  ایک طرف رکھتے ہوئے وزیراعظم نے وزیر خزانہ کو حکم دیا کہ وفاقی ملازموں کی تنخواہوں مین اضافہ دس فیصد کیا جائے۔

وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ کے اخراجات کے متعلق جو کمیونیکیشن کی تھی اس میں آئی ایم ایف نے بجٹ میں وفاقی حکومت کے ملازموں کی تنخواہیں صرف  6 فیصد بڑھانے کی سفارش کی تھی۔ اس ہی سفارش کو لے کر وزارت خزانہ نے بجٹ بنایا تھا۔ یہ ہی فنانس بل آج وفاقی کابینہ کے اجلاس مین منظوری کے لئے پیش کیا گیا تھا۔ کابینہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کی طرف سے بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے باوجود سرکاری ملازموں کی تنخواہوں میں چھ فیصد سے زیادہ اضافہ کرنا ممکن نہیں۔ اس پر وزیراعظم نے سخت مؤقف اختیار کیا اور کہا کہ تنخواہوں میں اضافہ بہرحال دس فیصد کیا جائے اور باقی بجٹ اخرااجات پر نظر ثانی کر کے گیپ پورا کیا جائے۔ 

سونا سستا ہوگیا

 وزیراعظم کی ضد پر وزارت خزانہ کو اپنے پیش کردہ فنانس بل کے مسودہ مین ترمیم کرنا پڑی اور آج شام پرائم منسٹر ہاأس میں ہونے والے کابینہ کے خصوصی اجلاس مین وفاقی حکومت کے تمام اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں دس فیصد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

سرکاری زرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں جب  صرف ایک ماہ پہلے پاکستان نے جدید وار فئیر ہسٹری کی سب سے خطرناک جنگ لڑی ہے اورملک کو سرحدوں پر جنگ جیسی صورتحال درپیش ہے، ملک کی معیشت تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ کی بمشکل متحمل ہو سکتی ہے۔ اس ڈرامائی فیصلہ کے بعد وفاقی حکومت کو اپنے بہت سے اخراجات میں بچت کی سخت پالیسی اپنانا ہو گی۔ 

بجٹ سیشن میں شرکت مشکل ؛ پرواز تاخیر کا شکار ، کئی ممبر قومی اسمبلی ائیر پورٹ پر پھنس گئے

 وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کیلئے بڑے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ 

ذرائع کنے یاد دلایا کہ آج شام کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وزارت خزانہ نے تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی تھی۔ وزیراعظم نے 6 فیصد اضافے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کردیا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہونا چاہئے ۔ اس اقدام کے باقی نتائج کو  ہم خود سنبھال لیں گے۔

وفاقی کابینہ نے بجٹ تجاویز کی منظوری دیدی

علاوہ ازیں پینشن میں 7 فیصد اضافے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ 

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کی فیصد اضافے کی تنخواہوں میں کی تنخواہوں کی تنخواہیں وفاقی حکومت ملازموں کی کابینہ کے کیا جائے دس فیصد

پڑھیں:

سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی: معاشی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف، وزیراعظم

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ’ٹرپل سی‘ سے ’بی مائنس‘ کر دی۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے ایک بیان میں کہا کہ ’مستحکم آؤٹ لک ہماری اس توقع کی عکاسی کرتا ہے کہ جاری معاشی بحالی اور حکومت کی آمدنی بڑھانے کی کوششیں مالیاتی اور قرض کے اشاریوں کو مستحکم کریں گی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد تک کم ہو گئی۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورزگلوبل کے مطابق شرح سود گر کر 11 فیصد پر آ گئی۔ سٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1100 بیسس پوائنٹس کمی کی۔ رپورٹ میں مزید بتایا کہ معاشی ترقی کی شرح 2.7 فیصد، آئندہ سال 3.6 فیصد متوقع ہے۔ زراعت کا شعبہ کمزور رہا، صنعتی شعبہ بہتر رہا۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل کے مطابق ترسیلات زر 38 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے 7 ارب ڈالر کا پروگرام منظور کیا۔ رواں سال مالی خسارہ کم ہو کر 5.6 فیصد ہوا۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل کے مطابق چین، سعودی عرب، یو اے ای اور کویت سے 16.8 ارب ڈالر امداد میں ملے۔ پاکستان کی سکیورٹی صورتحال بہتر رہی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کریڈٹ ریٹنگ کے درجے میں بہتری پر اظہار اطمینان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کریڈٹ ریٹنگ سی سی سی پلس سے بی نیگٹو پر آنا ثابت کرتا ہے کہ معیشت استحکام کی طرف جا رہی ہے۔ کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹ تک رسائی میں مدد ملے گی۔ حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس بیس میں اضافے اور غیر رسمی معیشت کے خاتمے سے ہی عام آدمی کیلئے ٹیکس میں کمی کے ہدف کا حصول ممکن ہوگا،ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے ثمرات کی بدولت معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • سستے میں اچھا دکھنے کا شوق: پاکستانیوں نے کروڑوں کے لنڈا کے کپڑے خرید لئے
  • حکومت معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے اور سرکاری اداروں میں میرٹ لانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، وزیراعظم
  • امریکا میں کتنے فیصد ملازمین کو خوراک کے حصول، بچوں کی نگہداشت میں مشکل کا سامنا؟
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.07فیصد ہو گئی ، 14اشیائے ضروریہ مزید مہنگی
  • مچھلی اور اس کی مصنوعات کی برآمد میں جون کے دوران سالانہ بنیاد پر 25.58 فیصد اضافہ ،حجم 10.8 ارب روپے رہا
  • سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی: معاشی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف، وزیراعظم
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • سرکاری اراضی پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں، خسارے والے اداروں کی نجکاری، خود نگرانی کرونگا: وزیراعظم
  • وزیراعظم کی سرکاری کمپنیوں اور اداروں کے بورڈ ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت