کابل: افغانستان میں طالبان رہنماؤں نے جنگ کے بعد اپنی جدوجہد کی کہانیاں لکھنا شروع کر دی ہیں، جن میں انہوں نے مغربی افواج کے خلاف 20 سالہ جنگ کو اپنی نظر سے بیان کیا ہے۔

طالبان حکومت کے ترجمان اور کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے "15 منٹ" کے نام سے ایک 600 صفحات پر مشتمل کتاب لکھی ہے، جس میں انہوں نے امریکی ڈرون حملے، اپنی زندگی کی ہولناک یادیں اور طالبان میں شمولیت کی وجوہات بیان کی ہیں۔

خالد زدران، جو کبھی حقانی نیٹ ورک کے سرگرم رکن تھے، اب حکومت کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "مغربی مصنفین نے ہمارے خلاف جو کچھ لکھا وہ حقیقت سے بہت دور ہے۔ ہم نے آزادی کی جنگ لڑی۔"

اسی طرح، طالبان حکومت کے نائب وزیر اطلاعات و ثقافت مہاجر فراهی نے "یادیں جہاد کی: قبضے کے 20 سال" کے عنوان سے اپنی کتاب لکھی ہے، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا نے افغانستان کو بمباری سے تباہ کیا، قوموں کے درمیان نفرتیں پھیلائیں اور بنیادی ڈھانچہ برباد کیا۔

دونوں کتابوں میں طالبان حملوں میں مارے جانے والے ہزاروں عام شہریوں کا ذکر نہ ہونے کے برابر ہے۔ تاہم مہاجر فراهی کا کہنا ہے کہ طالبان ہمیشہ عام شہریوں کو بچانے کی کوشش کرتے رہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے پر بڑی پیش رفت

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جولائی ۔2025 )افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک کا ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیوں کے خاتمے پر اتفاق کر لیا ہے رپورٹ کے مطابق ذرائع وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ افغانستان نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اضافے کے لیے پاکستان سے سہولیات مانگ لی ہیں، پاکستان کی جانب سے جائزے کے بعد پابندیاں ہٹانے پر اتفاق کیا گیا.

(جاری ہے)

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیاں ختم کرنے کا معاملہ حالیہ مذاکرات میں آیا تھا جس میں افغان وفد کی قیادت نائب وزیر صنعت و تجارت اور پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری تجارت نے کی تھی، مذاکرات میں افغانستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر تمام پابندیاں ختم کرنے کی تجویز دی تھی اور تمام اشیا پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا. افغان حکومت کا مقف تھا کہ افغانستان کی معیشت بہتر ہونے سے افغانستان کی درآمدات بڑھ گئی ہیں، اور مختلف ترقیاتی منصوبوں کے باعث افغانستان کی معیشت کا حجم بڑھ رہا ہے چنانچہ پڑوسی ملک نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر SRO1397/2023ختم کرنے کی تجویز دی .

افغانستان صنعتی استعمال کے لیے مطلوب ضروری اشیا کی لسٹ فراہم کرے گا، پاکستان نے ضروری اشیا کا جائزہ لے کر پابندی والی لسٹ سے مصنوعات کے نام نکالنے کی یقین دہانی کرائی، پڑوسی ملک کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا پر 10 فی صد پروسیسنگ فیس بھی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے پاکستان کا کہنا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے 53 فی صد اشیا پر پابندی پہلے ہی ختم کی جا چکی ہے، پاکستان کی جانب سے پروسیسنگ فیس کے خاتمے کے لیے افغانستان سے لسٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا، فہرست کا جائزہ لینے کے بعد پراسیسنگ فیس خاتمے کے پر بھی اتفاق کیا گیا. 

متعلقہ مضامین

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے پر بڑی پیش رفت
  • سارہ خان نے فیمنزم پر اپنا مؤقف ایک بار پھر واضح انداز میں پیش کر دیا
  • ہم ہرگز غزہ کے عوام کا خون ضائع نہیں ہونے دینگے، خلیل الحیہ
  • کے پی کی کچھ ہائی ویز خطرناک علاقوں میں ہیں، جہاں طالبان آتے ہیں: آئی جی ذوالفقار حمید
  • گورنر پنجاب آئینی حدود میں رہیں، مشورے اپنی جماعت کو دیں: عظمیٰ بخاری
  • ایک باکمال نثر نگار، حیات عبد اللہ
  • حکومت چلانے کیلیے آپ کے مشوروں کی ضرورت نہیں، گورنر پنجاب کے خط پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
  • فتنہ الخوارج کے ڈرون حملے: بھارتی فنڈنگ اور افغان سرپرستی کا مکروہ گٹھ جوڑ بے نقاب
  • افغان گلوکاروں کے لیے پاکستان امن، محبت اور موسیقی کی پناہ گاہ
  • علی امین گنڈاپور کا طالبان آبادکاری کا اعتراف میرے مؤقف کی تصدیق ہے، ایمل ولی