UrduPoint:
2025-07-28@18:36:27 GMT

خیبرپختونخوا کا بجٹ 13جون کو پیش کیا جائے گا

اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT

خیبرپختونخوا کا بجٹ 13جون کو پیش کیا جائے گا

پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 جون ۔2025 ) خیبر پختونخواحکومت مالی سال2025-26کا 2070ارب روپے کے حجم کا بجٹ 13جون کو پیش کرئے گی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کا امکان ہے ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کا مالی سال 26-2025کے بجٹ کا ڈرافٹ مکمل کر لیا گیا ہے جسے 13 جون کو پیش کیا جائے گا آئندہ مالی سال کا بجٹ 2070 ارب روپے کا ہو گا بجٹ کی اہم تفصیلات کے مطابق جاری اخراجات کے لیے 1352 ارب روپے مختص کیے جانے اورتنخواہوں کے لیے 680 ارب روپے ، پنشن کے لیے 200 ارب روپے رکھے جائیں گے جبکہ تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کا امکان ہے.

(جاری ہے)

بجٹ میں نان سیلری اخراجات کے لیے 520 ارب روپے مختص کیے جائیں گے اس کے علاوہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کو 1148 ارب روپے ملنے کی توقع ہے. خیبرپختونخوا کے بجٹ میں نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں 108 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے جبکہ آئل اینڈ گیس کی مد میں 55 ارب روپے حاصل ہوں گے اور وار آن ٹیرر کے تحت صوبے کو 138 ارب روپے ( 1فیصد کے تناسب سے )ملنے کا امکان ہے ذرائع کے مطابق رواں سال کے مقابلے میں بجٹ میں 416 ارب روپے کا اضافہ متوقع ہے.

محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں عوامی فلاح و بہبود، ترقیاتی منصوبوں اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کو ترجیح دی جائے گی بجٹ کی حتمی منظوری کابینہ اجلاس کے بعد دی جائے گی دوسری جانب نجی ٹی وی کی رپورٹ میں خیبرپختونخوا حکومت میں بجٹ کے حوالے سے اختلافات کا دعوی کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض گروہ اور دیگر متعدد اراکین اسمبلی نے بجٹ سے بائیکاٹ کی تیاری شروع کر دی ہے سابق صوبائی وزیر شکیل خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر بجٹ پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کے بغیر منظور کرایا گیا تو وہ اس کا بائیکاٹ کریں گے، خدشہ ہے کہ یہ بجٹ آئی ایم ایف کی شرائط پر تیار کیا گیا ہے اور پارٹی کی سینئر قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا.

پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے ہدایات دی تھیں کہ بجٹ کی تیاری میں مشیر خزانہ، سابق وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، عاطف خان اور جنید اکبر سے مشاورت کی جائے تاہم بجٹ کی تیاری میں ان راہنماﺅں کو نظر انداز کیا گیا جس پر کئی اراکین اسمبلی نے سخت رد عمل دیا ہے. ذرائع کے مطابق اندرونی اختلافات کے باعث اسمبلی میں بجٹ کی منظوری خطرے میں پڑ سکتی ہے، عمران خان سے مشاورت کے بغیر بجٹ تیار تو کیا گیا ہے لیکن ناراض اراکین نے اب اس کی منظوری کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے پر اتفاق کر لیا، کئی اراکین اسمبلی اب بھی کنفیوژن کا شکار ہیں کہ آیا بجٹ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کی منظوری کے بغیر پیش کیا جائے یا نہیں. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ذرائع کے مطابق ارب روپے کیا گیا گیا ہے بجٹ کی کے لیے

پڑھیں:

حکومت کا گردشی قرضہ 2.3 کھرب سے کم کر کے 561 ارب تک لانے کا فیصلہ

حکومت نے بجلی کے شعبے میں موجود گردشی قرضے کو 2.381 کھرب روپے سے کم کر کے 561 ارب روپے تک لانے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔

یہ قدم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیے گئے وعدے کے مطابق اٹھایا جا رہا ہے۔

اس مقصد کے لیے حکومت 1.275 کھرب روپے کی خطیر رقم، جو 18 کمرشل بینکوں سے حاصل کی گئی ہے، پاور ہولڈنگ لمیٹڈ (PHL) اور کچھ بجلی پیدا کرنے والے اداروں کو ادائیگی کے لیے استعمال کرے گی۔

انگریزی اخبار میں شائع خالِد مصطفیٰ کی رپورٹ کے مطابق، بجلی ڈویژن کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ یہ رقم رواں یا آئندہ ہفتے کے دوران جاری کی جائے گی تاکہ گردشی قرضہ کم کر کے اسے آئی ایم ایف کے طے شدہ ہدف 561 ارب روپے تک محدود کیا جا سکے۔

حاصل شدہ قرضے میں سے 1.252 کھرب روپے کی رقم سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی-جی (CPPA-G) استعمال کرے گی، جس کے ذریعے 683 ارب روپے کی پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کی واجب الادا رقم اور 569 ارب روپے کے سود کے حامل واجبات کی ادائیگیاں کی جائیں گی۔

حکام کے مطابق یہ تمام ادائیگیاں CPPA-G کے ذریعے کی جائیں گی، جس کے بعد باقی ماندہ 561 ارب روپے کا گردشی قرضہ بجلی ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا جائے گا۔

اس نمایاں کمی کا کریڈٹ وزیرِاعظم کے مشیر محمد علی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) ظفر اقبال اور SECP، CPPA-G، اور نیپرا کے ماہرین پر مشتمل ٹاسک فورس کو جاتا ہے جنہوں نے نجی بجلی گھروں (IPPs) سے بات چیت کے ذریعے 348 ارب روپے کی ادائیگیاں ممکن بنائیں۔

علاوہ ازیں اسی ٹیم نے IPPs کے واجب الادا 387 ارب روپے کے سود کی معافی بھی حاصل کی۔

اس کے علاوہ، 254 ارب روپے کی رقم اضافی بجٹ سبسڈی کی صورت میں گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے فراہم کی گئی۔

اب بھی 224 ارب روپے کے غیر سودی اور 337 ارب روپے کے سودی واجبات باقی ہیں، جنہیں اصلاحات اور ڈسکوز (DISCOs) کی کارکردگی بہتر بنا کر نمٹایا جائے گا۔

صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہیں ڈالا جا رہا، کیونکہ 1.275 کھرب روپے کے قرضے کی ادائیگی کے لیے 3.23 روپے فی یونٹ کا ڈیٹ سروس سرچارج (DSS) پہلے سے بجلی کے بلوں میں شامل ہے۔

یہ سرچارج اب آئندہ چھ برس تک لاگو رہے گا تاکہ مذکورہ قرضہ اتارا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق افسر نے واضح کیا کہ 3.23 روپے فی یونٹ سرچارج نیا نہیں ہے، بلکہ پہلے سے رائج ہے اور اسے صرف مدت کے لحاظ سے توسیع دی گئی ہے۔

پہلے اس پر 10 فیصد کی حد مقرر تھی، جسے اب آئی ایم ایف کی ہدایت پر ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ یہ اصلاحاتی شرط کا حصہ تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کے مشہور سیاحتی مقامات کے لئے انٹری فیس لازمی قرار
  •  خیبرپختونخوا : مشہور سیاحتی مقامات کے لئے انٹری فیس لازمی قرار
  • خیبرپختونخوا میں ڈیجیٹل گورننس کی بڑی پیشرفت: وزیر اعلیٰ نے پہلی ای-سمری پر دستخط کر دیے
  • خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات میں داخلے کیلئے انٹری فیس لازم قرار
  • حکومت کا گردشی قرضہ 2.3 کھرب سے کم کر کے 561 ارب تک لانے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تیراہ واقعے کی مذمت،جاں بحق افراد کیلیے فی کس ایک کروڑ روپے امداد کا اعلان
  • سانحہ سوات ،انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کیلئے محکمہ داخلہ کا آئی جی کو خط
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 4 فیصد سے زائد کا بڑا اضافہ
  • پی ٹی آئی اے پی سی بلائے تو ہم جائیں گے: میاں افتخار حسین
  • خیبرپختونخوا میں سولرائزیشن منصوبہ مبینہ بدعنوانی کے باعث منسوخ