data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب: مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے کشیدگی کے پیش نظر امریکی سفارت خانے نے اسرائیل میں تعینات اپنے عملے پر تل ابیب، یروشلم اور بیر شیوا کے علاقوں سے باہر سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے، اس اقدام کو ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے سے جوڑا جا رہا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ “علاقائی سطح پر بڑھتے ہوئے تناؤ کے سبب امریکی حکومت کے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو گریٹر تل ابیب (جس میں ہرزلیہ، نیتانیا اور ایوین یہودا شامل ہیں)، یروشلم اور بیر شیوا کے علاقوں سے باہر سفر کی اجازت نہیں ہو گی۔

انہوں نے مزید کہاکہ  ان تینوں علاقوں کے درمیان سفر، بشمول بین گوریون ایئرپورٹ تک رسائی اور یروشلم و تل ابیب سے اردن کے لیے ایلن بی برج کراسنگ کے راستے سفر کی اجازت برقرار رہے گی۔

امریکی شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ “زیادہ احتیاط اور ذاتی سیکیورٹی سے متعلق آگاہی” اختیار کریں کیونکہ اسرائیل میں اچانک راکٹ حملے، ڈرون حملے یا دیگر سیکیورٹی واقعات پیش آ سکتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ “سیکیورٹی صورتحال پیچیدہ اور تیزی سے بدل سکتی ہے۔

خیال رہےکہ  امریکی حکومت نے مشرقی وسطی کے خطوں کے کچھ حصوں سے اپنے غیر ضروری عملے اور فوجی اہلکاروں کے خاندانوں کو رضاکارانہ طور پر نکلنے کی اجازت دے دی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ “علاقے بعض مقامات پر خطرناک ہو سکتے ہیں، اس لیے امریکی عملے کو نکالا جا رہا ہے۔

ادھر ایرانی وزیر دفاع عزیز ناصر زادے نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر ایران اور امریکا کے درمیان تصادم ہوا تو تہران خطے میں موجود امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنائے گا،ہماری دفاعی افواج مکمل طور پر تیار اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تل ابیب

پڑھیں:

دوحہ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات

دوحہ میں عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہان کے اجلاس کے موقع پر سعودی عرب کے محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات  ہوئی  ۔
دونوں رہنماؤں نے نو ستمبر کو اسرائیل کی طرف سے قطر پر کیے جانے والے فضائی حملے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے پیر کے روز اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ سربراہی اجلاس سے قبل اسرائیل سے تعلقات منقطع کر لیں۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک اس جعلی ملک سے اپنے تعلقات منقطع کر سکتے ہیں اور اپنے اتحاد اور ہم آہنگی کو حتی الامکان برقرار رکھ سکتے ہیں۔
انھوں نے یہ امید ظاہر کی کہ دوحہ سربراہی اجلاس اسرائیل کے خلاف کارروائی کے حوالے سے ’کسی نتیجے پر پہنچے گا‘۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے
  • مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • امریکا کی  ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ
  • دوحہ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات