نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس ، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12 ویں اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2025ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ابوظہبی میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مشترکہ وزارتی کمیشن کے آئندہ 12 ویں اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے جمعہ کو یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔
(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ڈپٹی پرائم منسٹر آفس، وفاقی سیکرٹریز برائے اقتصادی امور، تجارت، میری ٹائم افیئرز، داخلہ، بین الصوبائی رابطہ، قومی ورثہ اور صحت کے علاوہ متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے اعلیٰ حکام بشمول وزارت خارجہ، اوورسیز پاکستانی، خزانہ، ریلوے، دفاع اور وزارت تجارت نے شرکت کی۔
اجلاس میں اہم دو طرفہ اقدامات کو آگے بڑھانے، موجودہ شعبوں میں باضابطہ تعاون کے علاوہ تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے اور ترجیحی شعبوں میں باہمی طور پر فائدہ مند متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر بات چیت ہوئی۔ نائب وزیراعظم نے اس موقع پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات
پڑھیں:
غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار ترک وزیر خارجہ کی دعوت پر (آج) پیر کو ایک روزہ دورے پر استنبول جائیں گے۔ جہاں وہ عرب- اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اتوار کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں، بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو کی ضرورت پر زور دے گا۔ پاکستان اس بات کو بھی دہرائے گا کہ تمام فریقوں کو مل کر ایک آزاد، قابلِ عمل اور جغرافیائی طور پر متصل فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جو اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔