اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2025ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ابوظہبی میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مشترکہ وزارتی کمیشن کے آئندہ 12 ویں اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے جمعہ کو یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ڈپٹی پرائم منسٹر آفس، وفاقی سیکرٹریز برائے اقتصادی امور، تجارت، میری ٹائم افیئرز، داخلہ، بین الصوبائی رابطہ، قومی ورثہ اور صحت کے علاوہ متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے اعلیٰ حکام بشمول وزارت خارجہ، اوورسیز پاکستانی، خزانہ، ریلوے، دفاع اور وزارت تجارت نے شرکت کی۔

اجلاس میں اہم دو طرفہ اقدامات کو آگے بڑھانے، موجودہ شعبوں میں باضابطہ تعاون کے علاوہ تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے اور ترجیحی شعبوں میں باہمی طور پر فائدہ مند متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر بات چیت ہوئی۔ نائب وزیراعظم نے اس موقع پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔\932.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات

پڑھیں:

ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اسحاق ڈار

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے واشنگٹن ڈی سی میں اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی سزا سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عافیہ کے کیس کا حوالہ دیا تھا، جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق اُن کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، انہوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی تک مکمل حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن ڈی سی میں اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کی سزا سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عافیہ کے کیس کا حوالہ دیا تھا، جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تنقید کرنے والوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل بھی شامل ہیں۔

وزیر خارجہ نے دوران انٹرویو سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اس وقت امریکی عدالتی نظام میں مداخلت نہیں کی، کیونکہ امریکی حکام نے عدالتی نظام پر عمل درآمد کیا. انہوں نے کہا کہ اسی طرح عمران خان کو پاکستانی عدلیہ نے سزا سنائی، اور یہ سب قانونی طریقہ کار کے مطابق ہوا، جب قانونی طریقہ کار پر عمل ہوتا ہے، تو دوسروں کو مداخلت کا حق نہیں ہوتا۔

یاد رہے کہ نیورو سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 2010ء میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی اہلکاروں کے قتل کی کوشش کے الزام میں سزا سنائی تھی اور وہ اس وقت سے ٹیکساس کے فیڈرل میڈیکل سینٹر کارسویل میں قید ہیں۔ واضح رہے گزشتہ روز نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے اس بیان کو ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلیو اسٹافورڈ اسمتھ نے احمقانہ قرار دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ ال یحییٰ سے ملاقات
  • اسحاق ڈار اور مصری وزیر خارجہ کی ملاقات، فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھنے پر اتفاق
  • وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کی زیر صدارت میں ڈریپ کی میڈیکل ڈیوائسز کی ڈیجیٹلائزیشن کا جائزہ اجلاس
  • نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار کا ترکیے کے وزیرخارجہ ہاقان فیدان سے ٹیلی فونک رابطہ
  • وزیر اعظم کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل اکانومی کے حوالے سے جائزہ اجلاس
  • اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے رابطہ، غزہ بحران پر تبادلہ خیال
  • بڑی خوشخبری ؛ یو اے ای کی پاکستانی پاسپورٹ پر ویزہ چھوٹ
  • امارات نے پاکستان کے سفارتی اور آفیشل پاسپورٹ کو ویزا فری کردیا
  • پی ٹی آئی کی حکومت مزید 6 ماہ رہتی تو ملک ڈیفالٹ کرجاتا، اسحق ڈار
  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اسحاق ڈار