ایران پر اسرائیل کا بلا اشتعال حملہ امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے، سردار عبدالرحیم
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
ایک بیان میں سیکرٹری اطلاعات جی ڈی اے نے ایران میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں اور ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے سیکریٹری جنرل اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سیکریٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم نے اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیل کے بلا جواز حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں سردار عبدالرحیم نے کہا کہ اسرائیل کا بلا اشتعال حملہ خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے اور یہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی ادارے اور اقوام متحدہ اسرائیل کے جارحانہ رویے کا فوری نوٹس لیں اور خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے مؤثر کردار ادا کریں۔ سردار عبدالرحیم نے ایران میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں اور ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سردار عبدالرحیم کا اظہار کرتا ہوں
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
اسلام آباد: پاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس قافلے کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مشترکہ بیان پاکستان، بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے جاری کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ فلوٹیلا کا مقصد غزہ کے عوام تک انسانی امداد پہنچانا ہے، اور اس مشن کے خلاف کوئی بھی رکاوٹ یا خلاف ورزی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے منافی ہوگی۔ وزرائے خارجہ نے واضح کیا کہ فلوٹیلا شرکاء کے خلاف کسی بھی غیر قانونی کارروائی پر احتساب ہوگا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین کا احترام سب کا مشترکہ مقصد ہے۔ وزرائے خارجہ نے خبردار کیا کہ بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست احتساب کے زمرے میں آئے گی۔