خطے میں کشیدگی کے باوجود پاکستان کی فضائی حدود مؤثر طور پر فعال
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے کہا ہے کہ خطے میں جاری کشیدہ سیکیورٹی صورت حال کے باوجود پاکستان کی فضائی حدود مکمل طور پر فعال اور محفوظ انداز میں استعمال ہو رہی ہے، اور اضافی فضائی ٹریفک کو بھی پیشہ ورانہ طریقے سے سنبھالا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق پی اے اے حکام کے ترجمان کاکہنا ہےکہ حالیہ دنوں میں مشرق وسطیٰ اور خطے کے دیگر حصوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے سبب کئی بین الاقوامی ایئرلائنز نے اپنے فلائٹ روٹس میں تبدیلیاں کی ہیں، جس کے باعث پاکستان کی فضائی حدود میں ائیر ٹریفک میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، پاکستان کی فضائی حدود میں یہ اضافی دباؤ پیشہ ورانہ ایئر اسپیس مینجمنٹ کے تحت بغیر کسی رکاوٹ کے مؤثر طور پر نمٹایا جا رہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ملک کی فضائی حدود نہ صرف محفوظ ہے بلکہ عالمی معیارات کے مطابق ہر قسم کی کمرشل اور کارگو پروازوں کے لیے دستیاب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سے گزرنے والی بین الاقوامی پروازوں کو کسی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور تمام فضائی آپریشنز معمول کے مطابق جاری ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سول ایوی ایشن حکام تمام ایئرلائنز سے مسلسل رابطے میں ہیں اور فلائٹ سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ جدید ریڈار سسٹمز، تربیت یافتہ عملہ اور فوری ردعمل کی صلاحیت پاکستان کو اس وقت خطے کی قابل اعتماد فضائی راہداری بنا رہی ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ کشیدگی کے تناظر میں کئی علاقائی ممالک نے اپنی فضائی حدود کو محدود یا بند کر دیا ہے، پاکستان نے فضائی تعاون، پیشہ ورانہ مہارت اور سیکیورٹی اعتماد کو برقرار رکھتے ہوئے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ ہر قسم کے عالمی فضائی آپریشنز کے لیے ایک اہم اور مستحکم شراکت دار ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کی فضائی حدود
پڑھیں:
ایشیا کپ: پی سی بی کا اینڈی پائی کرافٹ کو ہٹانے کا مطالبہ، بائیکاٹ کی دھمکی
پاکستان کرکٹ بورڈ یعنی پی سی بی نے ایشیا کپ 2025 کے دوران میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو ہٹانے کے مطالبے پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ قومی ٹیم ان کی نگرانی میں کوئی میچ نہیں کھیلے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل یعنی آئی سی سی کو دوسرا خط بھیج دیا ہے جس میں بورڈ نے اپنے ابتدائی مطالبے کو نہ ماننے پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے پائی کرافٹ کے خلاف تحقیقات محض رسمی کارروائی ہیں جنہیں تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ 2025: بنگلہ دیش نے افغانستان کو سنسنی خیز مقابلے میں 8 رنز سے ہرادیا
پی سی بی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اگر متنازعہ ریفری کو ہٹایا نہ گیا تو پاکستان ایسے تمام میچز کا بائیکاٹ کرے گا جن میں وہ نگرانی کریں گے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کی انکوائری میں نہ تو تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور نہ ہی متعلقہ فریقین سے مشاورت کی گئی۔
ایک بورڈ عہدیدار کے مطابق، پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام خدشات کو مکمل طور پر دور کیا جائے اور اس مطالبے کی باضابطہ منظوری کے بعد ہی پاکستان کھیلنے پر آمادہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان بدھ کو دبئی میں اپنے آخری گروپ میچ میں متحدہ عرب امارات کا سامنا کرنے والا ہے۔
دوسری جانب، پی سی بی کے ترجمان عامر میر نے وضاحت کی ہے کہ مشاورت کا عمل جاری ہے اور پاکستان کی شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ میچ سے قبل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ ہمیشہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ تنازع بھارت کے خلاف میچ میں ’نو ہینڈ شیک‘ واقعے کے بعد پیدا ہوا، جب ٹاس پر دونوں کپتانوں نے مصافحہ نہیں کیا اور میچ کے بعد بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی حریفوں کو نظر انداز کرتے ہوئے میدان چھوڑ دیا۔
پی سی بی نے اس تمام صورتحال کی ذمہ داری زمبابوے سے تعلق رکھنے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ پر عائد کرتے ہوئے ان کے رویے کو کرکٹ کی روح اور روایات کے منافی قرار دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اینڈی پائی کرافٹ پاکستان پی سی بی میچ ریفری