پیپلزپارٹی نے سندھ کا تعلیمی نظام تباہ کردیا ہے ،حلیم عادل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر اور سابق اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی گزشتہ 16 سال سے سندھ میں برسر اقتدار ہے، لیکن تعلیم کا نظام تباہ ہو چکا ہے، لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور صحت کی سہولیات کا بھی یہی حال ہے۔ سکھر میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی محکمے میں شفافیت نہیں، اور تمام ریکارڈ کرپشن پیپلزپارٹی کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی نے نہ صرف سرکاری زمینیں، جنگلات اور پہاڑ بیچ دیے بلکہ دریائے سندھ پر کینالز کے منصوبے کی منظوری دے کر عوام سے سنگین غداری کی تھی۔وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں عوام کے لیے کچھ نہیں ہے، صرف زبانی جمع خرچ ہو رہا ہے۔ پیپلزپارٹی صرف فیس سیونگ کے لیے وفاقی بجٹ پر تنقید کر رہی ہے، اگر وہ واقعی بجٹ سے اختلاف رکھتی ہے تو حکومت سے الگ ہو جائے اور عوام کو بیوقوف بنانے کے بجائے عملی اقدامات کرے۔سکھر-حیدرآباد موٹروے منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے اس اہم منصوبے کے لیے صرف 15 ارب روپے مختص کیے ہیں جو ایک مذاق ہے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کے دور میں اس منصوبے کے لیے 200 ارب روپے رکھے گئے تھے لیکن پیپلزپارٹی کی کرپشن اور نااہلی کے باعث منصوبہ شروع نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ بھی کئی سالوں سے تعطل کا شکار ہے، جس کے لیے مختص 3 ارب روپے ناکافی ہیں، اور یہ منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوگا۔ اس پر کم از کم 40 ارب روپے مختص کیے جائیں۔ کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں لیکن جعلی حکومتوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے ارب روپے کے لیے
پڑھیں:
سندھ کے وزیر اور پی پی رہنما کا فاروق ستار کے بیان پرشدید ردعمل، سیاسی لاش اور شعبدہ باز قرار دے دیا
سندھ کے وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے "بکھری ہوئی سوچ اور ایک ناکام سیاسی وجود کی آخری چیخ" قرار دیا ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ فاروق ستار اس وقت سیاسی تنہائی، قیادت کے فقدان اور عوامی کی طرف سے مسترد کیے جانے کا شکار ہیں، اسی وجہ سے وہ سستی شہرت کے لیے وہ کھلے عام جھوٹ بول رہے ہیں، لیکن عوام اب ان کا اصل چہرہ پہچان چکے ہیں،"
انہوں کہا کہ "جس شخص کے سیاسی ماضی پر لسانی تعصب، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور کراچی کے امن کی تباہی جیسے داغ ہوں، اسے عوامی خدمت کا نام لینا زیب نہیں دیتا، یہ سراسر ایک تلخ مذاق ہے۔"
ناصر حسین شاہ نے نے فاروق ستار کو "سیاسی لاش" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ محض جھوٹے بیانات، ڈرامے اور میڈیا پر نمودار ہوکر خود کو زندہ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپنی سیاسی قبر سے نکل کر وہ سندھ حکومت پر کیچڑ اچھالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، لیکن شہر کے عوام سچ اور جھوٹ میں فرق جانتے ہیں۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ "فاروق ستار نہ کسی سیاسی جماعت کے نمائندہ ہیں، نہ ان کا کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی عوام ان پر اعتماد کرتے ہیں۔ وہ صرف ایک بدبودار ماضی کی یادگار بن چکے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پر انگلی اٹھانے سے پہلے فاروق ستار کو آئینہ دیکھنا چاہیے۔ "عوام انہیں سیاسی تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک چکے ہیں اور وہاں سے واپسی کا کوئی دروازہ باقی نہیں بچا۔"
ناصر شاہ نے کہا کہ "ہم ایسے مفاد پرستوں کو پہلے بھی بے نقاب کر چکے ہیں اور آئندہ بھی ان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے لاتے رہیں گے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو صرف اقتدار کی گود میں پلتے ہیں اور اصول اور عوامی خدمت ان کے مزاج کا حصہ نہیں۔"
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی مسلسل عوامی خدمت، ترقیاتی منصوبے اور انتھک محنت نے فاروق ستار جیسے زوال پذیر سیاستدانوں کو سخت بے چین کر دیا ہے اور ان کا سیاسی وجود اب صرف چند لمحوں کے میڈیا ڈراموں تک محدود رہ گیا ہے جس کا نہ کوئی وزن، نہ کوئی مقصد۔"
آخر میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ "کراچی کے عوام اب ان جیسے سیاسی شعبدہ بازوں کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ عوام باشعور ہو چکے ہیں اور اصلی خدمت اور دکھاوے میں واضح فرق کرنا جانتے ہیں۔