UrduPoint:
2025-09-18@14:41:24 GMT

دبئی کی بلند و بالا رہائشی عمارت میں آتشزدگی

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

دبئی کی بلند و بالا رہائشی عمارت میں آتشزدگی

دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جون 2025ء ) دبئی مرینا کی رہائشی عمارت میں آتشزدگی کے بعد 3 ہزار 800 سے زائد رہائشیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق دبئی مرینا میں ایک بلند و بالا رہائشی اور کمرشل ٹاور کی بالائی منزل سے آگ بھڑک اٹھی، 49ویں منزل پر رہائش پذیر ایک رہائشی نے بتایا کہ میں اپنے کمرے میں آنے والی تیز دھواں کی بو کے بعد نیند سے بیدار ہوا تو میں نے اپنے گھر کے ساتھیوں کو مجھے پکارتے ہوئے سنا اور ہم جلدی سے عمارت سے نیچے چلے گئے، جب ہم نیچے تو ہم نے اوپر ممکنہ طور پر 60 ویں یا اس سے بھی اوپر والی منزل سے گہرا دھواں اٹھتا دیکھا۔

بتایا گیا ہے کہ فائر بریگیڈ کے متعدد ٹرک اور ایمبولینس کو فوری طور پر علاقے میں تعینات کیا گیا، فائر فائٹرز 67 منزلہ عمارت میں لگنے والی آگ کو شروع ہونے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد بھی بجھا رہے تھے، خصوصی ٹیموں نے آپریشن کے دوران شہریوں کی صحت اور حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے 67 منزلہ عمارت سے تمام رہائشیوں کو کامیابی کے ساتھ باہر نکالا، آگ پر مکمل طور پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، ایمبولینس ٹیمیں اور طبی عملہ بحفاظت نکالے گئے رہائشیوں کو مکمل طبی مدد فراہم کرنے کے لیے سائٹ پر موجود رہے، خصوصی یونٹوں نے مرینا پنیکل کے 764 اپارٹمنٹس سے تمام 3 ہزار 820 رہائشیوں کو بحفاظت بغیر کسی چوٹ کے نکال لیا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ یہ پہلی بار نہیں تھا جب مرینا پنیکل میں آگ لگی، اس سے پہلے 25 مئی 2015 کو فلک بوس عمارت کی 47 ویں منزل پر ایک رہائشی کے کچن میں ہونے والے واقعے کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی تھی، عمارت کی 47ویں منزل پر واقع ایک اپارٹمنٹ میں لگنے والی آگ 48ویں منزل تک پھیلی جس کے بعد دبئی سول ڈیفنس نے اس پر قابو پالیا تھا، علاوہ ازیں ایک اور اسکائی اسکریپر میں 2015ء اور 2017ء میں دو بار آگ لگی تھی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رہائشیوں کو

پڑھیں:

قائداعظم یونیورسٹی کی ملکیتی زمین کتنی، سی ڈی اے نے بالآخر تصدیق کردی

قائد اعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے سے تحریری طور پر ملکیتی رقبے کی تفصیلات حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سرور خواجہ قائد اعظم یونیورسٹی کے بزنس ایڈمنسٹریشن میں پریکٹس کے ممتاز پروفیسر مقرر

اسلام آباد کے انتظام کے ذمہ دار ادارے سی ڈی اے نے نوٹیفکیشن کے ذریعے یونیورسٹی کی زیر ملکیت زمین 1700 اعشاریہ 8 ایکڑ تسلیم کرلی ہے۔

کیو ایس رینکنگ کے مطابق اعلیٰ تعلیمی شعبے میں پاکستان کی صف اول کی جامعہ کی زمین کے حوالے سے معاملات طویل عرصے سے متنازع رہے ہیں۔

یونیورسٹی کی زمین ملکیتی زمین کے حوالے سے گزشتہ سالوں میں دونوں اداروں کے درمیان متعدد بات رابطہ کاری ہوئی جو ناکام ہوئی۔

اس حوالے سے وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز اختر نے وی نیوز کو بتایا ہے کہ  یہ ہم سب کے لیے خوشی کی خبر ہے کہ سی ڈی اے نے یونیورسٹی کا اصلی زمینی ملکیتی رقبہ تسلیم کر لیا ہے۔

ڈاکٹر نیاز اختر نے کہا کہ ہم نے اس کے لیے مسلسل کوششیں کیں اور یونیورسٹی کو اس حوالے سے تنازعات کا سامنا کرنا پڑ مگر بالآخر ہمیں کامیابی ملی۔

وائس چانسلر کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی پاکستان کی نمبر ون جامعہ ہے جس کا تعلیمی نظام مسلسل پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال بھی ہم نے متعدد پروگرامز نئے شروع کیے ہیں جس کے لیے انفراسٹرکچر درکار ہوتا ہے۔

ڈاکٹر نیاز نے کہا کہ ہم آج نہیں بلکہ آج سے کئی سال آگے کی ضروریات دیکھ رہے ہیں اس لیے وسیع زمین کی دستیابی یقینی بنانا ضروری تھا۔

مزید پڑھیے: عید سے چند روز قبل قائداعظم یونیورسٹی میں ’ہولی‘ کیوں منائی گئی؟

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ سی ڈی اے یونیورسٹی کے زیر قبضہ زمین کی ’ڈی مارکیشن‘ کر کے ہمیں اس حوالے سے بھی آگاہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ چیز ریکارڈ پر ہونی چاہیے کہ یونیورسٹی کے پاس اس زمین کا کتنا قبضہ موجود ہے جو سی ڈی اے نے نوٹیفکیشن کے ذریعے یونیورسٹی کی ملکیت تسلیم کی ہے۔

مزید پڑھیں: سی ڈی اے کا غیر قانونی تعمیرات اور پلاٹس پر ایکشن، اب تک کہاں کہاں کارروائی ہوچکی ہے؟

ڈاکٹر نیاز نے تسلیم کیا کہ یونیورسٹی کی زمین پر اب بھی قبضہ موجود ہے مگر جامعہ براہ راست اس مسئلے میں شامل نہیں ہونا چاہتی اور اس کی کوشش ہے کہ متعلقہ ادارے اس حوالے سے اقدامات کریں اور کل ملکیتی زمین پر قبضہ ممکن بنانے میں کردار ادا کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سی ڈی اے قائداعظم یونیورسٹی قائداعظم یونیورسٹی اور سی ڈی اے قائداعظم یونیورسٹی کی ملکیتی زمین وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی ڈاکٹر نیاز اختر

متعلقہ مضامین

  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
  • آتشزدگی کے باعث اسرائیلی ریلوے اسٹیشن ایک بار پھر تعطل کا شکار
  • قائداعظم یونیورسٹی کی ملکیتی زمین کتنی، سی ڈی اے نے بالآخر تصدیق کردی
  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • ایشیا کپ تنازع: دبئی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی آج ہونے والی پریس کانفرنس ملتوی
  • کراچی، گلشن اقبال میں رہائشی عمارت کی چوتھی منزل کے فلیٹ میں آگ بھڑک اٹھی
  • غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد رہائشی عمارت سے دھواں اٹھ رہا ہے