اسرائیل پر ایٹمی حملے کی خبریں،پاکستان نے تردیدکردی
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
اسلام آباد: دفتر خارجہ نے اسرائیل پر پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں سے حملے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا۔
ذرائع دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں سے حملے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، اسرائیلی میڈیا پاکستان کے متعلق غلط بیانی اور جھوٹ پر مبنی رپورٹس پیش کررہا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک اہم اور ذمہ دار ایٹمی طاقت کی حامل ریاست ہے، اسرائیلی میڈیا فیک نیوز پھیلا رہا ہے اور کچھ نہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جارحیت پر ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل کے کئی شہروں پر بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائلوں سے حملہ کیا، جس میں اب تک 20 سے زائد صہیونی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں، حملوں میں اسرائیلی شہروں میں کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں، انفرا اسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان میں اسرائیلی ادارے کے سرگرم ہونے کا انکشاف
اطالوی سیاسی مشیر سرگائیو ریسٹیلی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل بلوچستان میں اسٹریٹجک مفادات کے تحت سرگرم ہے، اور اس مقصد کیلئے اسرائیلی ادارہ میمری (MEMRI) بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ کے نام سے کام کر رہا ہے اسلام ٹائمز۔ ایران جنگ کے بعد اسرائیل نے اپنی توجہ ایرانی سرحد سے متصل پاکستان کے صوبے بلوچستان پر مرکوز کر دی ہے۔ صیہونی رجیم سے منسلک خبر رساں ادارے "ٹائمز آف اسرائیل" میں شائع ایک آرٹیکل میں اطالوی سیاسی مشیر سرگائیو ریسٹیلی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل بلوچستان میں اسٹریٹجک مفادات کے تحت سرگرم ہے، اور اس مقصد کے لئے اسرائیلی ادارہ میمری (MEMRI) بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ کے نام سے کام کر رہا ہے۔ میمری، جو بظاہر مشرق وسطیٰ کے میڈیا کا تجزیہ کرنے والا ایک تحقیقی ادارہ ہے، دراصل اسرائیلی انٹیلی جنس سے جڑا ہوا ہے اور بلوچستان میں حساس معلومات اکٹھی کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق میمری نے بلوچستان سے متعلق دستاویزات اور مواد جمع کرنے کا کام برسوں سے خفیہ طور پر جاری رکھا ہے، اور حالیہ برسوں میں اس کی اسرائیلی وابستگی واضح ہو چکی ہے۔
آرٹیکل میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ اسرائیل بلوچ علیحدگی پسند عناصر کی خفیہ مدد کر رہا ہے، تاکہ پاکستان پر دباؤ ڈالا جا سکے۔ اسرائیل مبینہ طور پر بلوچستان میں انتشار، تشدد، سکیورٹی فورسز پر حملے اور بدامنی کو ہوا دے کر پاکستان کو اندرونی سطح پر مصروف رکھنے کی حکمت عملی پر گامزن ہے۔ ریسٹیلی کے مطابق میمری کے ذریعے بلوچ علیحدگی پسند تحریک کو عالمی سطح پر مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ پاکستان کو بدنام اور غیر مستحکم کیا جا سکے۔ اس پیش رفت نے بلوچستان کی سکیورٹی، سالمیت اور پاکستان کی قومی خودمختاری کے لئے سنگین سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔