چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر پر مزید گہرائی سے عمل درآمد کیا ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر پر مزید گہرائی سے عمل درآمد کیا ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 18 June, 2025 سب نیوز
آستانہ : دوسری چین وسطی ایشیا سمٹ آستانہ کے آزادی محل میں منعقد ہوئی۔
منگل کے روز چینی صدر شی جن پھنگ نے “علاقائی تعاون کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے “چین۔وسطی ایشیا روح کو آگے بڑھانا” کے عنوان سے کلیدی تقریر کی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر پر مزید گہرائی سے عمل درآمد کیا ہے، تجارتی حجم میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور صنعتی سرمایہ کاری، سبز معدنیات، سائنسی اور تکنیکی اختراعات وغیرہ میں تعاون کو فعال طور پر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
گزشتہ دو سالوں میں، چین۔کرغزستان۔ازبکستان ریلوے منصوبے کو باضابطہ طور پر شروع کیا گیا ہے، تیسری چین۔قازقستان ریلوے کی منصوبہ بندی کو بتدریج آگے بڑھایا گیا ہے، چین۔تاجکستان ہائی وے کا دوسرا مرحلہ ہموار انداز سے آگے بڑھایا گیاہے، اور چین۔ترکمانستان توانائی تعاون کو مستقل طور پر فروغ دیا گیا ہے۔
گزشتہ دو سالوں میں چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے ثقافتی مراکز کے قیام، چینی یونیورسٹیوں کی شاخیں اور لوبان ورکشاپس کھولنے میں پیش رفت کی ہے اور چین اور قازقستان اور چین اور ازبکستان کے درمیان باہمی ویزا استثنیٰ پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔محض گزشتہ سال چین اور قازقستان کے درمیان سفر کرنے والوں کی تعداد 12 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ پہلی چین۔وسطی ایشیا سمٹ کے اتفاق رائے پر مکمل عمل درآمد کیا گیا ہے، تعاون کی راہ وسیع سے وسیع تر ہو گئی ہے، اور دوستی کا پھول زیادہ سے زیادہ شاندار طور پر کھلا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طویل مدتی عرصے میں، ہم نے “باہمی احترام، باہمی اعتماد، باہمی فائدے، باہمی تعاون اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے ساتھ مشترکہ جدیدیت کو فروغ دینے” کی “چین۔وسطی ایشیا روح” کی جستجو کی ہے اور اسے تشکیل دیا ہے۔ ہمیں “چین-وسطی ایشیا روح” کو رہنما کے طور پر لینا چاہیے، مزید کاروباری رویے اور زیادہ عملی اقدامات کے ساتھ تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے، “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کے اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینا چاہیے، اور مشترکہ طور پر ہم نصیب سماج کے ہدف کی جانب بڑھنا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ سب سے پہلے، ہمیں باہمی اعتماد اور باہمی تعاون پر مبنی اتحاد کے حقیقی عزم پر قائم رہنا چاہیے۔ دوسرا، ہمیں عملی، موثر اور گہرائی سے مربوط تعاون کی ساخت کو بہتر بنانا چاہیے۔ تیسرا، ہمیں امن و استحکام کا ایک سلامتی نمونہ تشکیل دینا چاہیے اور دکھ و سکھ کو بانٹنا چاہیے۔ چوتھا، ہمیں اتحاد، باہمی افہام و تفہیم اور محبت کے ثقافتی رشتوں کو مضبوط کرنا چاہیے۔ پانچواں، ہمیں ایک منصفانہ، معقول، مساوی اور منظم بین الاقوامی نظم برقرار رکھنا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ اس وقت چین ایک مضبوط ملک کی تعمیر اور قومی نشاۃ الثانیہ کے عظیم مقصد کو چینی طرز کی جدید کاری کے ساتھ جامع طور پر فروغ دے رہا ہے۔ چاہے بین الاقوامی حالات کیسے بھی تبدیل ہوں، چین ہمیشہ بیرونی دنیا کے لیے کھلے پن پر کاربند رہے گا اور وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ اعلیٰ معیار کے تعاون، مفادات کے انضمام کو گہرا کرنے اور مشترکہ ترقی کے حصول کا خواہاں ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرہم نے چین۔وسطی ایشیا روح کی جستجو کی ہے اور اسے تشکیل دیا ہے، چینی صدر ہم نے چین۔وسطی ایشیا روح کی جستجو کی ہے اور اسے تشکیل دیا ہے، چینی صدر ایران اسرائیل جنگ، ملک میں ایل پی جی کے سنگین بحران کا خدشہ چینی صدر وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان کے ساتھ مل کر چین-وسطی ایشیا کے تعاون کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کریں گے کوڑے کے انبار سے لیکر کوڑے کی کمی تک کا سفر چینی ماحولیاتی ترقی اور “دو پہاڑوں کے نظریے”کا عکاس ہے چین تاجکستان کا قابل اعتماد ہمسایہ اور شراکت دار ہے، چینی صدر چین اور ترکمانستان کے درمیان ٹھوس سیاسی باہمی اعتماد کی خوبیاں موجود ہیں، چینی صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے چین وسطی ایشیا روح کی مشترکہ تعمیر بیلٹ اینڈ روڈ شی جن پھنگ نے گہرائی سے کی ہے اور چینی صدر کے ساتھ کے لیے گیا ہے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
اسلام آباد(صغیر چوہدری )پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ،پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر آج مملکتِ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
(SMDA پر دستخط کر دیے ، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور دفاعی تعاون کی مضبوطی کو ثابت کرتا ہے
یہ سنگِ میل اور سب سے بڑا انقلابی معاہدہ اپنی اہمیت کی وجہ سے دونوں برادر ممالک کے سربراہان نے سائن کیا۔آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا اس معائدے کی کامیابی میں کلیدی کردار ہے
پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سعودی عرب کا شراکت دار منتخب کیا، تاکہ مقدس مقامات کے دفاع میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو
موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں، یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے تاکہ دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے
اس معاہدے کی شقوں کے تحت، کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا
اس طرح یہ معاہدہ ایک اہم اور تاریخی سنگِ میل کی حیثیت اختیار کرتا ہے
اس معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں
جو گزشتہ کئی دہائیوں سے مشترکہ فوجی تربیت، کثیر الجہتی مشقوں اور دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعے ظاہر ہوتا رہا ہے
یہ معاہدہ امن کے فروغ اور علاقائی و عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مشترکہ مقاصد کی بھی خدمت کرتا ہے۔پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں کے لیے سیکورٹی، معیشت اور سفارت کاری میں انتہائی فائدہ مند ہے
جائنٹ دفاع سے مراد ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ ڈیل کریں گے اور اپنے دفاع کے لئے ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کے لئے موجود ہو گی
Post Views: 5