ایران سے پاکستانی بارڈر کراس کرنیوالے پاکستانیوں کو پیشگی اطلاع دینے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاکستانی سفارتخانے نے ایران سے پاکستان جانے والے شہریوں کے لیے اہم ہدایات جاری کردیں۔
ایران میں پاکستان کے سفیر مدثر ٹیپو نے ہدایت کی ہے کہ ایران سے پاکستان بارڈر کے ذریعے جانے والے پاکستانی پیشگی اطلاع دیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پیشگی اطلاع سے بارڈر پر بر وقت کارروائی اور سہولت ممکن ہو سکے گی جبکہ بغیر اطلاع کے بارڈر پہنچنے سے غیر ضروری مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہری تہران میں سفارتخانے یا زاہدان اور مشہد میں قونصلیٹ سے رابطہ کریں۔ شہری سوشل میڈیا یا سفارتی دفاتر کے ذریعے پیشگی اطلاع دے سکتے ہیں۔
پاکستانی سفیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران سے روانہ ہونے والے پاکستانی اپنے پاسپورٹ پر خروج کی مہر ضرور لگوائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیشگی اطلاع ایران سے
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان، بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلوینیا، ساﺅتھ افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
اس فلوٹیلا میں مذکورہ ممالک کے شہری شریک ہیں جو ایک سول سوسائٹی کی کاوش ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقاصد کے طور پر غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے اور فلسطینی عوام کی سنگین ضروریات و غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے شعور اجاگر کرنے کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امن، انسانی ہمدردی کی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین خصوصا انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام ہمارے مشترکہ مقاصد ہیں۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد کارروائی سے گریز کیا جائے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام کیا جائے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ فلوٹیلا کے شرکا کے انسانی حقوق یا بین الاقوامی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کی صورت میں ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔