تہران، ایرانی صدر داکٹر مسعود پزیشکیان کی عوامی مظاہرے میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام، عوام اور بالخصوص نوجوانوں نے تہران سمیت مختلف شہروں میں ہمت و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ کیخلاف ڈٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کیخلاف پورے ایران میں احتجاج جاری ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام، عوام اور بالخصوص نوجوانوں نے تہران سمیت مختلف شہروں میں ہمت و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ کیخلاف ڈٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں تہران کے میدان انقلاب میں ہونیوالے مظاہرے میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان بھی شریک ہوئے۔ ایرانی صدر نے احتجاجی اجتماع میں عوام اور طالب علموں کیساتھ مل کر امریکی حملے کیخلاف احتجاج میں شرکت کی۔ واضح رہت ایران اسرائی جنگ کے دوران صیہونی حکام اور یہودی آباد کار سرنگوں اور پناہ گاہوں میں سر چھپاتے پھر رہے ہیں۔ جنگ کے دوران رہبر انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کیساتھ اظہار یکجہتی کے لئے پورا ایران مردہ باد اسرائیل اور مردہ باد امریکہ کے نعروں سے گونج رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی بنائی ہوئی تباہی کی سرنگ میں داخل ہو چکے جس سے نکلنے کی کوئی راہ نہیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن عمران خان صرف ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جو پی ٹی آئی سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی تحریک ایک دن کے احتجاج میں بدل چکی ہے، تمام کارڈز ناکام ہوچکے، پی ٹی آئی کے پاس اب صرف ناکامی کارڈ بچا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی بنائی ہوئی تباہی کی سرنگ میں داخل ہو چکے جس سے نکلنے کی کوئی راہ نہیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن عمران خان صرف ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جو پی ٹی آئی سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ماضی اور حال ہے مگر اس جماعت کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں رہا، عوام پی ٹی آئی کے بیانیے سے بیزار ہو چکے ہیں، سلمان اور قاسم کے ویزا درخواست دینے سے یہ بات کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ وہ خود کو پاکستانی شہری تسلیم نہیں کرتے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے آل پارٹیز کانفرنس کے حالیہ اعلامیے کے حوالے سے سوال پر کہا کہ یہ اعلامیہ فوج سے بغض اور پی ٹی آئی کے درد سے لبریز تھا، پاکستان کی عظیم فتح معرکہ حق کا اعلامیے میں ذکر تک نہ کرنا شرم ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی، معاشی اور سفارتی میدانوں تمام محاذوں پر کامیابیاں کسی ایک نہیں، قومی اداروں اور قیادت کی مشترکہ حکمت عملی اور کاوش کا نتیجہ ہے۔ پی ٹی آئی لیڈروں اور کارکنوں کو سزاؤں کے حوالے سے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ برطانیہ میں 2 ہفتوں کے اندر بلوائیوں کو سزائیں دے دی گئیں جبکہ پاکستان میں 9 مئی کے واقعات کو دو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور سزاؤں کا آغاز اب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت کوئی سیاسی بحران نہیں ہے یہ بحران صرف اُن چند افراد کے ذہنوں میں پل رہا ہے جو ذاتی انا اور تلخی کا شکار ہیں، ریاست کا پہیہ رواں دواں ہے، ادارے کام کر رہے ہیں، معاشی کامیابیاں جاری ہیں اور پاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا۔