صدر ٹرمپ سے فیلڈ مارشل کی ملاقات پاکستان کی سٹریٹیجیک اہمیت کی عکاس ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جون2025ء ) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ فیلڈ مارشل کی ملاقات پاکستان کی سٹریٹیجیک اہمیت کی عکاس ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس ہوا، چیئرمین جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف، تینوں سروسز چیف اور وفاقی وزراء اجلاس میں شریک ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ایران اسرائیل تنازع کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنا حالیہ دورہ امریکہ پر شرکاء کو اعتماد میں لیا، آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات پر وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی، جس پر وزیراعظم نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے موجودہ صورتحال میں کردار کو سراہا اور کہا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات پاکستان کی اسٹریٹیجیک اہمیت کی عکاس ہے۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی سفیر رضا امیر مقدم سے اہم ملاقات بھی ہوئی جس میں خطے میں امن واستحکام اور جغرافیائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے لیے پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیر مقدم وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی، خطے میں امن و استحکام اور تازہ جغرافیائی و سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اس دوران ایرانی سفیر نے ایران اسرائیل امریکہ تنازعہ پر وزیراعظم کو بریفنگ دی اور ایران کے مؤقف سے آگاہ کیا، اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان کے امن و استحکام اور سفارتی حل کے اصولی مؤقف کو دہرایا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فیلڈ مارشل عاصم منیر شہباز شریف
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔
مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ايگزيکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائيسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔
وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ستائيسویں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ کام شروع نہيں ہوا۔