پاکستانی نمائش کنندگان 9 ویں چین-جنوبی ایشیا نمائش میں چینی منڈی سے مستفید
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
کونمنگ(شِنہوا)چین کے جنوب مغربی صوبہ یون نان کے دارالحکومت کونمنگ میں گزشتہ جمعرات کو 9 ویں چین-جنوبی ایشیا نمائش کا آغاز ہوا، جس میں 73 ممالک، خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے۔ نمائش میں پاکستانی مصنوعات کو چینی صارفین کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی، جس سے پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات کو نئی تحریک ملی۔
نمائش کی انتظامی کمیٹی کے مطابق پاکستان نے جنوبی ایشیائی موضوعات پر مبنی 2 پویلینز میں 140 سٹالز لگائے جو بھارت کے برابر ہیں اور شریک ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔ پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالین، قیمتی پتھر اور زیورات چینی صارفین کے لئے متنوع انتخاب فراہم کر رہے ہیں۔
پاکستانی نمائش کنندہ ریاض شہباز نے فرنیچر اور نفیس دستکاری کے مختلف نمونے نمائش میں پیش کئے۔ تقریب کے ثقافتی پہلو پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بار ہم اپنی روایتی لکڑی کی دستکاری کونمنگ لائے ہیں تاکہ اپنی ثقافت کو متعارف کراسکیں۔
تاہم ریاض شہباز کے مقاصد صرف ثقافتی فروغ تک محدود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہاں ایسے گاہک ملیں جن کے ساتھ ہم تعاون کرسکیں یا آن لائن کمپنیاں جو چینی مارکیٹ میں داخل ہونے میں ہماری مدد کرسکیں۔
شہباز ریاض نے کہا کہ چین ایک بڑی مارکیٹ ہے اور ہم اسے دریافت کرنے کے خواہاں ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ چین میں بہت زیادہ امکانات ہیں۔ انہوں نے چینی منڈی میں داخل ہونے کی اپنی بھرپور خواہش کا اظہار کیا۔ ان کے الفاظ اس یقین کو اجاگر کرتے ہیں جو پاکستانی نمائش کنندگان کے درمیان پایا جاتا ہے کہ چین کاروباری ترقی کے لئے بے پناہ مواقع فراہم کرتا ہے۔
ایکسپو میں ایک پاکستانی سٹال پر چینی خطاطی کا ایک منفرد نمونہ توجہ کا مرکز بنا۔ اس کے خالق ایک نوجوان پاکستانی فیصل سیف تھے، جنہوں نے فخر سے بتایا کہ اگرچہ وہ چینی زبان نہیں بولتے لیکن یہ تحریر انہوں نے خود لکھی۔
فیصل نے کہا کہ میں نے انٹرنیٹ پر دیکھا کہ ہم چینیوں کے ساتھ اپنے تعلق کو کیسے بیان کرتے ہیں۔ ہم بھائی ہیں، تو میں نے کاغذ اٹھایا اور یہ لکھ دیا۔ ان کا یہ سادہ مگر دل سے کیا گیا عمل پاکستان اور چین کے درمیان گہری دوستی کی عکاسی کرتا ہے۔
فیصل سیف ایکسپو میں پہلی بار شریک ہوئے ہیں اور انہوں نے چین میں اپنے تجربے کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں یہاں نیا ہوں۔ لوگ مددگار ہیں اور یہاں کاروبار کرنا آسان ہے، جس سے ایکسپو کے خوش آئند ماحول اور کاروباری امکانات کی جھلک ملتی ہے۔
9 ویں چین-جنوبی ایشیا نمائش پاکستانی نمائش کنندگان کے لئے نہ صرف اپنی مصنوعات اور ثقافت پیش کرنے کا پلیٹ فارم بنی ہے بلکہ وہ چینی مارکیٹ کی وسیع صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لئے بھی سرگرم ہیں۔ فیصل سیف اور ریاض شہباز جیسے نمائش کنندگان کی مثبت رائے اور بلند توقعات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ ایسی نمائشیں پاکستان اور چین کے درمیان کاروباری تعاون کے روشن مستقبل کی بنیاد رکھ سکتی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستانی نمائش نمائش کنندگان کے درمیان نے کہا کہ انہوں نے چین کے کے لئے
پڑھیں:
انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی گو جیمہ ٹیم ایشیا کی ٹاپ 10 ٹیموں میں شامل
انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی گو جیمہ ٹیم ایشیا کی ٹاپ 10 ٹیموں میں شامل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گوگل سلوشن چیلنج 2025 کے فائنلز میں شرکت سے قبل گو جیمہ ٹیم کی وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے ٹیم کی منیلا روانگی سے قبل حوصلہ افزائی کی۔
شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوانوں کا اے آئی اور جیو اسپیشل ٹیکنالوجی میں انقلابی منصوبہ عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کر رہا ہے۔ ہماری نوجوان نسل دنیا کے سامنے پاکستان کی جدید ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کا چہرہ بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی کامیابی قوم کا سرمایہ ہے، وزارت آئی ٹی ان کے ہر قدم پر شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ریاستی و نجی شعبوں کو پاکستان کی ٹیکنالوجی انیشی ایٹوز میں باہمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔
شزا فاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں گوگل ڈیولپر گروپس اور گوگل اے آئی ریسرچ پروگرامز نوجوانوں کو عالمی سطح کی مہارتیں دے رہے ہیں۔ پاکستانی ٹیموں کی بین الاقوامی سطح پر پذیرائی وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کی عملی تصویر ہے۔