صوابی، رکشہ میں سواریاں بٹھانے پر فائرنگ، ایک بھائی جاں بحق، دوسرا زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
SWABI:
صوابی کے علاقے پنج پیر میں رکشہ اڈہ میں سواریاں بٹھانے پر تکرار کے دوران رکشہ ڈرائیور کی فائرنگ سے ایک بھائی جاں بحق اور دوسرا بھائی شدید زخمی ہو گیا۔
پولیس کے مطابق تھانہ صوابی میں محمد زوہیب سکنہ پنج پیر ڈاؤم ونڈ نے زخمی حالت میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کراتے ہوئے بتایا کہ وہ رکشے کا ڈرائیور ہے۔
انہوں نے بتایا کہ معمول کے مطابق پنج پیر رکشہ اڈہ میں سواریاں بٹھانے کے لیے اڈے میں موجود تھا کہ اس دوران اس کا 23 سالہ بھائی محمد شعیب اپنی بیوی کے ہمراہ کسی کام کی عرض سے پنج پیر آنے کے بعد واپس اپنے گھر ڈاؤم ونڈ جا رہا تھا۔
زخمی رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ اپنے بھائی اور بھابی کو رکشے میں بٹھا کر گھر لے جانے کے لیے رکشے کی طرف جا رہا تھا کہ اس دوران دوسرے رکشہ ڈرائیور حامد سکنہ پنج پیر ڈاؤم ونڈ نے آ کر دھوکے بازی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ سواریاں بٹھانے کی کوشش کیوں کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے جواب دیا یہ سواریاں نہیں بلکہ میرا بھائی اور ان اہلیہ ہیں، دونوں کو اپنے گھر لے کر جا رہا ہوں لیکن حامد نے طیش میں آ کر پستول نکالا اور ہم پر فائرنگ شروع کر دی جس کے تیجے میں ہم دونوں بھائی شدید زخمی ہو گئے جبکہ بھابی بال بال بچ گئی۔
ملزم کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے محمد شعیب بعد ازاں اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا۔
پولیس نے رپورٹ میں قتل کی وجہ رکشے میں سواریاں بٹھانے پر زبانی تکرار بیان کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں سواریاں بٹھانے بتایا کہ پنج پیر
پڑھیں:
بنگلہ دیش: انتخابی ریلی پر فائرنگ، ایک ہلاک، امیدوار سمیت دو زخمی
چٹاگانگ: بنگلہ دیش کے ساحلی شہر چٹاگانگ میں انتخابی مہم کے دوران فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور امیدوار سمیت دو افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) کی ریلی پر حملہ کیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب ملک بھر میں سیاسی جماعتوں نے فروری 2026 کے عام انتخابات کے لیے اپنی مہمات کا آغاز کیا۔ یہ انتخابات گزشتہ برس سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہونے والے پہلے عام انتخابات ہیں۔
پولیس افسر حسیب عزیز نے بتایا کہ حملہ آوروں نے ریلی میں شریک ہجوم پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ امیدوار ارشاد اللہ اور ایک حامی زخمی ہوئے، جبکہ ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کا اصل ہدف امیدوار نہیں تھے۔
بی این پی رہنما امیر خسرور محمود چوہدری نے فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ “سیاست کو غیر مستحکم کرنے اور انتخابات میں خلل ڈالنے کی منظم کوشش” ہے۔
بی این پی نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ 80 سالہ پارٹی سربراہ خالدہ ضیا — جو تین مرتبہ وزیراعظم رہ چکی ہیں — دوبارہ انتخابات میں حصہ لیں گی، جبکہ ان کے بیٹے طارق رحمان بھی امیدوار ہوں گے۔
عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں سے تحمل اور امن کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ حکومت کے بیان کے مطابق انتخابات پرامن، شفاف اور باوقار ماحول میں یقینی بنائے جائیں گے۔