چین نے جنگ بندی کے حقیقی اہداف کے حصول کے لیے ایران کو بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے امریکی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے اپنے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہی۔

انھوں نے مزید کہا کہ چین ایران کی قومی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کی حمایت کرتا ہے، اور اسی بنیاد پر ایک حقیقی جنگ بندی کے قیام کے حق میں ہے تاکہ لوگ معمول کی زندگی کی طرف لوٹ سکیں۔

چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے ایران کے جوہری مراکز پر امریکا کے حملوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے جوہری مراکز پر فوجی حملے جو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی نگرانی میں ہوں اقوامِ متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی روح کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

خیال رہے کہ چین کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا کی جانب سے کرائی گئی ایران اسرائیل جنگ بندی کے باوجود خطے میں کشیدگی بڑھ چکی ہے۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ میں غذا کی شدید کمی، حماس نے اسرائیلی قیدی کی لاش واپس کردی

غزہ میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جارہا ہے۔

بین الاقوامی سطح کی امدادی تنظیمیں مسلسل مطالبہ کر رہی ہیں کہ غزہ میں امدادی سامان کی بغیر رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جائے کیونکہ لاکھوں بے گھر فلسطینی خیموں، خوراک اور بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔

اسرائیلی قیدی کی لاش واپس

عرب میڈیا کے مطابق حماس نے گزشتہ روز ایک اسرائیلی قیدی کی لاش انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے اس کی تصدیق کی گئی ہے، اب بھی چھ مزید اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں غزہ میں موجود ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ جب تک تمام لاشیں واپس نہیں کی جاتیں، وہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں انسانی امداد کی آزادانہ ترسیل کے وعدے پر عمل نہیں کرے گا۔

اسی دوران اسرائیلی فوج نے یہ الزام لگاتے ہوئے مرکزی غزہ میں دو فلسطینیوں کو شہید کر دیا کہ وہ جنگ بندی کی حدود کے قریب پہنچ گئے تھے۔

غزہ کے صحت حکام کے مطابق، لکڑیاں جمع کرنے والا ایک فلسطینی بھی اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہوا ہے۔

عرب میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس نے تمام لاشیں واپس نہ کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ حماس کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ تباہ شدہ علاقوں میں لاشوں کی تلاش مشکل ہے، اسرائیل بھاری مشینری اور بلڈوزرز کی غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دے رہا۔

’الجزیرہ‘ کے مطابق جس لاش کو حال ہی میں واپس کیا گیا ہے اسے مشرقی غزہ کے علاقے شجاعیہ میں چار روز تک ملبہ کھودنے کے بعد نکالا گیا تھا، اس کارروائی میں مصری ماہرین نے بھی حصہ لیا تھا، یہ علاقہ کئی ماہ سے اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں ہے۔

غزہ میں امدادی بحران برقرار

اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد امدادی سامان کی ترسیل میں کچھ اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن یہ اب بھی ضرورت سے بہت کم ہے۔

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک (WFP) کی ترجمان عبیر عتیفہ نے کہا ہے کہ ہم وقت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، سردی قریب ہے، لوگ بھوک سے دوچار ہیں اور ضرورتیں بے پناہ ہیں۔

غزہ حکام کے مطابق جنگ بندی کے بعد روزانہ اوسطاً 145 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں جبکہ معاہدے کے تحت یہ تعداد 600 ٹرک ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • EU کیجانب سے لبنان پر صیہونی حملوں کی مذمت
  • شمالی دارفور: آر ایس ایف کے حملوں کے بعد 16 ہزار افراد تاویلہ پہنچ گئے
  • ایران کیخلاف پابندیوں کے بارے ٹرمپ کا نیا دعوی
  • ایران پر اسرائیلی حملے کی "ذمہ داری" میرے پاس تھی، ڈونلڈ ٹرمپ کی شیخی
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز
  • اتحادی جماعتوں نے 27ویں ترمیم میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، وفاقی وزیر
  • ایم کیو ایم کی وزیراعظم کو 27ویں ترمیم پر دیگر جماعتوں سے بات کرنے کی یقین دہانی
  • ایم کیو ایم وفد، وزیراعظم ملاقات، 27ویں ترمیم پر دیگر جماعتوں کو قائل کرنیکی یقین دہانی
  • متحدہ مجلس علماء کی اسکولوں میں وندے ماترم لازمی قرار دینے کی شدید مذمت
  • غزہ میں غذا کی شدید کمی، حماس نے اسرائیلی قیدی کی لاش واپس کردی