سکھر: سیپکو کی زیادتی بڑھ گئیں، اووربلنگ معمول بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) سیپکو کی زیادتیوں کا شکار اوور بلنگ اور بلاجواز ڈیٹیکشن سے نالاں سکھر کی تاجر برادری نے وزیر اعظم کو شکایتی خطوط ارسال کر دیے، انجمن تاجران نشتر روڈ کے صدر محمد عامر فاروقی ،جنرل سیکرٹری حاجی احسان ملک نے وزیر اعظم کو ارسال کردہ لیٹر میں سکھر میں سیپکو بجلی کے بلوں میں بلاجواز ڈیٹیکشن اور اوور ریڈنگ کے خلاف فوری کارروائی کی درخواست کی ھے، کہا گیا ھے کہ سکھر میں گھریلو بجلی کے صارفین کے ساتھ SEPCO (سکھر الیکٹرک پاور کمپنی) کے ہاتھوں ہونے والی سنگین ناانصافی پر توجہ دی جائے، سیپکو نے ماہانہ 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے گھریلو کنکشنز پر بلاجواز ڈیٹیکشن شروع کر دی ہیں۔ مئی کے مہینے میں، ایسے ہر صارف سے ڈیٹیکشن وصول کی گئی۔ 3,000 روپے سے 5,600 روپے تک۔ ہر کنکشن پر 5600 ڈیٹیکشن عائد کی گئی ہے۔ شکایات درج کرانے پر، اس مسئلے کو حل کرنے کے بجائے، صارفین کو بتایا جا رہا ہے کہ یہ ڈیٹیکشن (200 یونٹ سے کم) استعمال کرنے کی وجہ سے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سکھر: نارا کینال میں خاتون پر مگرمچھ کے حملے کا واقعہ، محکمہ وائلڈ لائف کا انکار، ڈاکٹرز کی تصدیق
سکھر کے نواحی علاقے صالح پٹ میں نارا کینال کے کنارے کپڑے دھوتے ہوئے ایک خاتون پر مگرمچھ کے مبینہ حملے کا واقعہ رپورٹ ہوا ہے، تاہم محکمہ وائلڈ لائف نے اس کی تردید کر دی ہے۔
خاتون کے شوہر حبدار نے وی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ میری بیوی نارا کینال پر کپڑے دھو رہی تھی کہ اچانک مگرمچھ نے حملہ کرکے ٹانگ دبوچ لی اور نہر میں گھسیٹنے لگا۔ میں فوراً لپکا، مگرمچھ سے مقابلہ کیا اور بیوی کو اس کے چنگل سے آزاد کرایا۔ بیوی کے لیے جان دینا پڑ جائے تو بھی دریغ نہیں، اس وقت یہی سوچا کہ وہ میرے لیے سب کچھ ہے۔
زخمی خاتون اس وقت سکھر سول اسپتال کے ٹراما سینٹر کے وارڈ نمبر 2 میں زیر علاج ہیں۔ اسپتال کے ڈاکٹرز نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے واقعے کی تصدیق کی اور بتایا کہ زخم خاصا گہرا ہے، جس میں انفیکشن بھی ہے، علاج جاری ہے اور اینٹی بائیوٹک سمیت دیگر ادویات دی جا رہی ہیں تاکہ زخم نہ پھیلے۔ ڈاکٹرز نے ویڈیو بیان دینے سے معذرت کی۔
مزید پڑھیں: ’میرے بچے کو واپس لے آؤ‘ مگر مچھ کی بازیابی کے لیے انوکھی اپیل
دوسری جانب ڈپٹی کنزرویٹر سکھر وائلڈ لائف ڈویژن عدنان نے میڈیا کو جاری پریس ریلیز میں کہا کہ تحقیقات کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی، جس نے موقع کا معائنہ کیا، اسپتال کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے، مگر متاثرہ خاندان اسپتال عملے کو اطلاع دیے بغیر جا چکا تھا اور کوئی میڈیکل رپورٹ دستیاب نہیں ہوئی۔ ان کے مطابق نارا کینال میں پائے جانے والے سندھ کے مقامی مگرمچھ عام طور پر کم جارحانہ ہوتے ہیں اور ماضی میں اس نوعیت کی خبریں اکثر حقائق کے برعکس ثابت ہوئی ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف نے کہا کہ نارا کینال کے کناروں پر غیر قانونی آبادیاں جنگلی حیات کے مسکن کو نقصان پہنچا رہی ہیں، اس لیے عوام کو چاہیے کہ مگرمچھوں کے مسکن میں داخل نہ ہوں۔
تاہم زخمی خاتون کے شوہر اور اسپتال کے ڈاکٹرز کی تصدیق اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ حملے کا واقعہ پیش آیا تھا، جبکہ مقامی رہائشیوں نے بھی علاقے میں مگرمچھوں کی موجودگی اور ماضی کے مشابہ واقعات کا ذکر کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خاتون ڈاکٹرز کی تصدیق سکھر محکمہ وائلڈ لائف کا انکارر، مگر مچھ نارا کینال