پاکستان ریلوے میں سفر کرنے پر کس طبقے کو کتنی رعایت ملتی ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان ریلوے میں سفر کرنے پر کس طبقے کو کتنی رعایت ملتی ہے؟ تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے تحریری جواب کرواتے ہوئے کہا کہ سال 25-2024ء میں رعایتوں کی مد میں پاکستان ریلوے کو ایک ارب 15 کروڑ ادا کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو ریلوے ٹکٹ میں 50 فیصد تک رعایت دی جاتی ہے جبکہ بینائی سے محروم شہریوں کو 50 سے 65 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ معذور افراد کو 50 فیصد، غیرملکی سیاحوں کو 25 فیصد اور کھلاڑیوں کو 40 فیصد رعایت دی جاتی ہے جبکہ صحافیوں کو 80 فیصد اور بزرگ شہریوں کو 25 سے 50 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
محکمہ ریلوے نے مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کردیا۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ریلوے ملازمین اور افسران کا ریلوے میں سفر مفت ہے، بچوں کے لیے ٹکٹ پر پاکستان ریلوے میں 50 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے میں مسافروں کو سہولیات فراہمی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، 10 ستمبر کو کراچی کے ریلوے اسٹیشن میں نئی سہولیات کا افتتاح ہوگا، میرا دعویٰ ہے کہ اب تک پاکستان میں ایسا اسٹیشن نہیں بنا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سال کے آخر تک تمام بڑے ریلوے اسٹیشنز کو اپ گریڈ کردیں گے، ریلویز کی کارگو سروس چل رہی ہے، ہمارے پاس کارگو ٹرین کم ہیں مگر ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ کارگو بزنس میں بھی اضافہ ہوا ہے، ہم نئی ٹرینوں کو چلا رہے ہیں، سندھ حکومت کے ساتھ آپ لفٹنگ پر بات کریں گے، سندھ میں ریلویز کے بند روٹس کھولنے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سال 25-2024ء میں پاکستان ریلوے کی کل کمائی 93.
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سال 23-2022 میں پاکستان ریلوے کا آپریٹنگ خسارہ 8.46 ارب روپے تھا، جبکہ 25-2024 میں پاکستان ریلوے کا آپریٹنگ سرپلس 2.62 ارب روپے رہا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں پاکستان ریلوے ریلوے میں نے کہا کہ
پڑھیں:
لیسکو میں عارضی کنکشنز اور میٹریل خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں
شاہد سپرا: لیسکو میں تحقیقات کے دوران عارضی کنکشنز پر یونٹس چارج کرنے اور میٹریل کی خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد نیب نے کمپنی سے متعلقہ ریکارڈ طلب کر کے معاملات کی جانچ شروع کر دی ہے۔
نیب نے لیسکو میں عارضی کنکشنز پر یونٹس چارج کرنے اور میٹریل خریداری میں ممکنہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ترجمان ذرائع کے مطابق لیسکو کی جانب سے منظور عارضی کنکشنز کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے ،لیسکو سے مجموعی طور پر چارج یونٹس کا ریکارڈ مانگا گیا ۔
مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی منظوری کے بعد مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ آج سینیٹ میں پیش ہوگا
ذرائع کے مطابق نیب نے لیسکو سے 2021 سے 2024 تک کے میٹریل خریداری کے ریکارڈ، 10 لاکھ روپے سے زائد کی خریداری کی دستاویزات، عارضی کنکشنز کی منظوری دینے والی مجاز اتھارٹیز کا ریکارڈ، بڑے صارفین کو یونٹس چارج کرنے کا ریکارڈ اور منظور شدہ لوڈ کی دستاویزات طلب کر لی ہیں۔
نیب کا مقصد لیسکو کے عارضی کنکشنز پر چارج یونٹس اور میٹریل خریداری میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا مکمل جائزہ لینا ہے۔
بلوچستان میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور منہ ڈھانپنے پر پابندی لگ گئی