دو سگے بھائیوں کے قتل میں سزائے موت اور عمر قید پانے والے ملزمان 9 سال بعد رہا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے دو سگے بھائیوں کے قتل کے مقدمے میں سزائے موت کے قیدی شمشیر خان اور عمر قید کے قیدی ذیشان کو9سال بعد بری کر دیا۔جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس امجد رفیق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سنایا۔
(جاری ہے)
مقدمہ 2016 میں تھانہ رنگ محل، سیالکوٹ میں درج کیا گیا تھا اور سیشن عدالت نے 2019 میں ملزمان کو سزا سنائی تھی۔ملزمان کے وکیل عثمان نسیم بابو نے دلائل دیتے ہوئے گواہوں کے بیانات میں تضادات کی نشاندہی کی، جس پر عدالت نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے اپیلیں منظور کر لیں اور دونوں ملزمان کو بری کرنے کا حکم جاری کیا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
آئین کا حلیہ بگاڑ ناقومی یکجہتی کیلئے خطرناک ہوگا،حافظ نعیم
اس سے بڑا المیہ کیا ہوگا کہ اب آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیر اعظم مقرر کریں گے
انشاء اللہ آئین پاکستان کو اصل شکل میں بحال کروا کر رہیں گے، لاہور بار سے خطاب
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اس سے بڑا المیہ کیا ہوگا کہ اب آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیر اعظم مقرر کریں گے۔ چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کردیا گیا۔حکومت اپنے مفادات کے لئے آئین کا حلیہ بگاڑ رہی ہے۔جماعت اسلامی چھبیسویں ترمیم کے وقت بھی آئین کے ساتھ تھی اور آج بھی ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔اگر متفقہ آئین کو اسی طرح بازیچہِ اطفال بنایا جاتا رہا تو یہ قومی یکجہتی کے لئے خطرناک ہوگا۔ملکی سلامتی اور فیڈریشن کی سالمیت کے لئے ضروری ہے کہ آئین کی حفاظت کے لئے قوم متحد ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انشاء اللہ آئین پاکستان کو اصل شکل میں بحال کروا کر رہیں گے۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے وقت بھی ہمارا موقف واضح تھا، اب 27 ویں ترمیم بارے بھی آنیاں جانیاں لگی رہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان عدل لاہور میں لاہور بار ایسوسی ایشن کی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔