اسلام آباد:

قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے غزہ میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو ریاست نہیں بلکہ دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔

سرکاری خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے پاکستان میں فلسطین کے سفیر ڈاکٹر زوہیر زید نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔

اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ غزہ میں معصوم بچوں کی مسلسل شہادتیں عالمی ضمیر کے لیے ایک کڑا امتحان ہیں، اسرائیل کی جانب سے غزہ کے لیے امدادی سامان کی فراہمی روکنا خوراک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کی ہر سطح پر اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے جو خطے اور دنیا کے امن کے لیے شدید خطرہ ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے ایران اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو اس وقت جنگوں کی نہیں، امن کی ضرورت ہے، پاکستان نے خطے میں ہمیشہ امن کو فروغ دینے کے لیے کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا مؤثر اور منہ توڑ جواب دیا ہے، پاکستان اور بھارت جنگ میں بھارت-اسرائیل گٹھ جوڑ واضح ہو گیا ہے۔

فلسطینی سفیر نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطین کے مؤقف کی غیر متزلزل حمایت کی ہے جس پر ہم تہہ دل سے شکر گزار ہیں، غزہ کے مظلوم عوام پاکستان کے عوام کی ہمدردی اور یک جہتی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان ہمارے ساتھ ہے، ہمیں امید ہے کہ پاکستان عالمی فورمز پر فلسطین کے حق میں آواز بلند کرتا رہے گا۔

ڈاکٹر زوہیر زید نے کہا کہ اس وقت فلسطین کو انسانی امداد، سفارتی اور بین الاقوامی حمایت کی ضرورت ہے، پاکستان اور فلسطین کے مابین برادرانہ تعلقات دونوں اقوام کی تاریخی قربت کا ثبوت ہیں جنہیں مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کہ پاکستان فلسطین کے نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد پرتگال نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا

برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد پرتگال نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 September, 2025 سب نیوز

لندن:(آئی پی ایس) برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد اب پرتگال نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی سمیت دیگر شرائط پورے نہیں کیے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ آج برطانیہ نے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے امن کی امید دوبارہ اجاگرکرتے ہوئے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ برطانیہ کا اقدام دیگر 140 سے زائد ممالک سے مطابقت رکھتا ہے لیکن اسرائیل اور اس کے کلیدی اتحادی امریکا کے لیے ناراضی کا باعث ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق کینیڈا اور آسٹریلیا نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرلیا اور نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران مزید ممالک کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کیے جانے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ برطانیہ نے رواں برس جولائی میں اسرائیل کو الٹی میٹم دیا تھا کہ اگر غزہ کی بدترین صورت حال ختم نہیں ہوئی تو فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا جائے گا۔

کیئر اسٹارمر نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی، غزہ تک امداد کی فراہمی، مغربی کنارے پر قبضہ نہ کرنے کی وضاحت اور دو ریاستی حل کے لیے امن عمل شروع کرنے کی جانب اقدامات نہیں کیے تو برطانیہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرے گا۔

لندن میں فلسطینی مشن کے سربراہ حسام زملط نے برطانیہ کے فیصلے پر ردعمل میں کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا طویل عرصے سے انتظار تھا جو صرف فلسطین کے بارے میں نہیں بلکہ برطانیہ کی اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل کے لیے بھی ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم انصاف، امن اور تاریخی غلطیوں کی ناقابل تنسیخ ہے۔

نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پرتگالی وزیر خارجہ نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے فیصلے کو پرتگال کی خارجہ پالیسی کی ایک بنیادی اور مستقل سوچ قرار دیا۔ پرتگالی وزیر خارجہ پاولو رینجل نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی خطے میں پائیدار اور مستقل امن کا واحد راستہ ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا غزہ میں جاری انسانی بحران کو ختم نہیں کرتا، انہوں نے زور دیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ناگزیر ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربرطانیہ ودیگر ممالک کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں، طاہر اشرفی برطانیہ ودیگر ممالک کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں، طاہر اشرفی ہائی وولٹیج ٹاکرا، پاکستان کا بھارت کو جیت کیلئے 172 رنز کا ہدف ہماری خارجہ پالیسی نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا، رانا تنویر افغانستان کی آزادی اور سالمیت ہر چیز سے زیادہ اہم ہے: افغان طالبان کا ٹرمپ کے بیان پر ردعمل مودی نے بھارتیوں سے غیرملکی مصنوعات ترک کرکے مقامی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل کردی عالمی برادری اسرائیل و بھارت کی جارحیت اور مظالم کو فوری طور پر بند کرائے، بلاول بھٹو TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں 20 ہزار فوجی بھیجنے کو تیار ہیں، فلسطین کو تسلیم کرنے پر اسرائیل کو تسلیم کیا جائے گا، صدر انڈونیشیا
  • بطور ریاست تسلیم کرنا حماس کو انعام نہیں بلکہ فلسطینیوں کا حق ہے؛ اردن
  • مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنےکا خیرمقدم کرتے ہیں.اسحاق ڈار
  • ’ خوشی بھی، تشویش بھی‘، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر عوامی ردعمل
  • لکسمبرگ اور مالٹا نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا
  • ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں، پرتگال
  • فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
  • اقوام متحدہ کا سربراہ اجلاس شروع ،فرانس نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا
  • امن کے لیے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات لازمی ہیں، برطانوی نائب وزیر اعظم 
  • برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد پرتگال نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا