محرم الحرام کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کی زیر صدارت بعد نماز عصر ڈی سی آفس کوئٹہ میں منعقد ہوگا جبکہ زونل کمیٹیوں کے اجلاس اپنے اپنے صوبائی دارالخلافوں میں منعقد ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ محرم الحرام 1447ھ کے چاند کی رویت کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔ ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت بعد نماز عصر ڈی سی آفس کوئٹہ میں منعقد ہوگا جبکہ زونل کمیٹیوں کے اجلاس اپنے اپنے صوبائی دارالخلافوں میں منعقد ہوں گے۔ ترجمان کے مطابق چاند نظر آنے یا نہ آنے کا حتمی اعلان چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی کریں گے۔
دوسری جانب سپارکو نے محرم الحرام 1447 ہجری کے چاند کی پیشگوئی کی ہے جس کے مطابق آج (26 جون) کو غروب آفتاب کے وقت ہلال کی عمر تقریباً 28 گھنٹے اور 15 منٹ ہوگی، ملک کے ساحلی علاقوں میں غروب آفتاب اور غروب ماہتاب (چاند ڈوبنے) کے درمیان متوقع مدت 75 منٹ ہوگی، یہ مدت ہلال کی رویت کے لیے موافق ترین حالات فراہم کرے گی۔ ترجمان سپارکو کے مطابق فلکیاتی عوامل کی بنیاد پر 26 جون 2025ء کی شام صاف موسم کی صورت میں محرم کا نیا چاند نظر آنے کے امکانات بہترین ہیں، یکم محرم الحرام 1447 ہجری 27 جون 2025ء کو متوقع ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مرکزی رویت ہلال کمیٹی محرم الحرام کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان کی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، دفتر خارجہ
پاکستانی دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ افغانستان نے پاکستان کی تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کا عملی جواب نہیں دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کا تیسرا دور استنبول میں7 نومبر کو ختم ہوا، طالبان نے اس دوران اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی کے مطابق مذاکراتی عمل کے دوران پاکستان نے ترکیہ اور قطر کے مخلصانہ ثالثی کے مثبت اقدامات کو سراہا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے بار بار دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا، طے شدہ دورانیے کے باوجود افغان حکومت نے دہشت گرد عناصرکے خلاف ٹھوس کارروائی نہیں کی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق گزشتہ 4 سال میں افغان سر زمین سے پاکستان پر حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا، پاکستان نے ہر بار تحمل کا مظاہرہ کیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کی مگر عملی جواب نہیں ملا، طالبان حکومت نے دہشت گرد عناصر کو پناہ دے کر ان کی سرگرمیوں کو فروغ دیا۔
طاہر اندرابی کے مطابق یہ مسئلہ انسانی ہمدردی کا معاملہ نہیں، طالبان نے اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا، مذاکرات میں افغان فریق نے بحث کو خلل انداز موضوعات کی طرف موڑ کر اصل مسئلے کو دھندلا کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق مؤدبانہ مذاکرات کےحامی ہیں مگر دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف قابلِ عمل اور قابلِ تصدیق اقدامات ضروری ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اپنی سرحدوں اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، دہشت گرد عناصر اور ان کے مددگار دوست شمار نہیں کیےجائیں گے۔