یوٹیوب کی لائیو اسٹریمنگ فیچر میں اہم تبدیلی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یوٹیوب نے لائیو اسٹریم سے متعلق اپنی پالیسی میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے عمر کی کم از کم حد کو بڑھا دیا ہے۔
یوٹیوب ہیلپ سپورٹ پیج کے مطابق 22 جولائی سے صرف وہی صارفین لائیو اسٹریم کرسکیں گے جن کی عمر 16 سال یا اس سے زیادہ ہوگی۔ اس سے پہلے یہ حد 13 سال تھی، جس کے تحت 13 سے کم عمر بچے کسی بالغ کی نگرانی میں لائیو آسکتے تھے، لیکن اب یہ حد بڑھا کر 13 سے 15 سال کر دی گئی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت اگر کوئی 16 سال سے کم عمر صارف بغیر کسی بالغ فرد کے لائیو آنے کی کوشش کرے گا تو سب سے پہلے اس کی لائیو چیٹ بند کر دی جائے گی اور دیگر فیچرز کی رسائی بھی معطل کی جا سکتی ہے۔ اگر خلاف ورزی جاری رہی تو یوٹیوب ایسی لائیو اسٹریمز کو مکمل طور پر ڈیلیٹ کر دے گا۔ اس کے علاوہ اگر کسی اکاؤنٹ پر یہ پابندیاں لگ گئیں تو وہ کسی دوسرے چینل سے بھی لائیو اسٹریم نہیں کر سکے گا، اور اگر اس کے باوجود لائیو آنے کی کوشش کی گئی تو یوٹیوب اس اکاؤنٹ کو مستقل طور پر ختم کر دے گا۔
یوٹیوب نے واضح کیا ہے کہ 16 سال سے کم عمر تخلیق کار صرف اس صورت میں لائیو اسٹریم کر سکیں گے جب کسی بالغ فرد کو ان کے چینل پر ایڈیٹر، منیجر یا مالک کے طور پر شامل کیا جائے گا اور وہ بالغ فرد لائیو اسٹریم میں نظر بھی آئے گا۔
اگرچہ یوٹیوب نے ان پالیسیوں میں تبدیلی کی واضح وجہ نہیں بتائی، لیکن یہ بات طے ہے کہ یہ تبدیلی کم عمر یوٹیوبرز کے لیے کسی حد تک پریشانی کا سبب بنے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لائیو اسٹریم
پڑھیں:
انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ، ایف بی آر کی وضاحت
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں آخری وقت پر تبدیلی کر دی گئی ۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری ایک باضابطہ اعلامیے میں کہا گیا کہ انکم ٹیکس فارم میں کسی قسم کی کوئی نئی ترمیم یا تبدیلی نہیں کی گئی۔ بورڈ کے مطابق، ریٹرن فارم 7 جولائی 2025 کو ہی ایف بی آر کی ویب سائٹ پر جاری کر دیا گیا تھا اور اس میں تمام معلومات بشمول صفحہ نمبر 66 پر اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو سے متعلق کالم واضح طور پر شامل تھا۔
سوشل میڈیا پر افواہیں، حقیقت کچھ اور
ایف بی آر کے مطابق، بعض سوشل میڈیا گروپس اور پلیٹ فارمز پر یہ غلط دعویٰ کیا گیا کہ انکم ٹیکس فارم میں ڈیڈ لائن سے صرف چند روز قبل ایک نیا کالم شامل کر دیا گیا ہے۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ فارم میں اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کا کالم شروع دن سے موجود ہے، اور اس پر کسی ایس آر او کے ذریعے کوئی نئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کا اندراج صرف معلوماتی نوعیت کا ہے۔
یہ معلومات ٹیکس کی ادائیگی کے حساب کتاب پر اثر انداز نہیں ہوتیں (سوائے اُن افراد کے جو پہلے ہی قانون کی شق 7E کے تحت ایسا کر رہے ہیں)۔
یہ اندراج مکمل طور پر ٹیکس گزار کی صوابدید پر ہے، یعنی کوئی مخصوص طریقۂ کار یا تحقیق درکار نہیں۔
اس میں کسی غلطی یا ابہام کی صورت میں ٹیکس نوٹس جاری نہیں کیا جائے گا۔
ایف بی آر نے کہا کہ اگر کسی ٹیکس گزار نے یہ خانہ خالی چھوڑا یا صفر لکھا ہے، تو اُسے درست کرنے کا مقصد محض فارم کو بہتر بنانا ہے تاکہ صحیح معلومات جمع کی جا سکیں۔
پہلے سے جمع کرائے گئے ریٹرن محفوظ ہیں
اعلامیے کے مطابق، جن افراد نے پہلے ہی اپنے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرا دیے ہیں، انہیں نہ ترمیم کرنے کی ضرورت ہے اور نہ دوبارہ فائل کرنے کی۔ ایف بی آر نے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ مارکیٹ ویلیو کی یہ معلومات ٹیکس کے حساب کتاب کا حصہ نہیں بن رہیں۔
آخری تاریخ قریب، بروقت فائل کریں
ایف بی آر نے تمام ٹیکس دہندگان کو یاد دہانی کروائی ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2025 ہے۔ اس حوالے سے ایف بی آر کا آن لائن پورٹل IRIS سسٹم مکمل طور پر فعال اور درست طور پر کام کر رہا ہے۔
بورڈ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ خبروں پر دھیان دینے کے بجائے براہ راست ایف بی آر کے ذرائع سے معلومات حاصل کریں اور بروقت ریٹرن جمع کروا کر اپنے قومی فریضے کی ادائیگی کریں۔