جنگ بندی کے بعد ایران نے فضائی حدود کھولنے کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
تہران:ایران نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد جمعرات کو اپنی فضائی حدود جزوی طور پر کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
وزارت مواصلات کے ترجمان مجید اخوان نے ایکس پوسٹ میں بتایا کہ ملک کے مشرقی نصف حصے کی فضائی حدود کو ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے اور ایران کی فضائی حدود سے گزرنے والی پروازوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ اور امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ، جو دارالحکومت سے 40 کلومیٹر واقع ہیں، فی الحال پروازوں کے لیے دستیاب نہیں ہیں، ان کے بارے میں احکامات بعد میں دیے جائیں گے۔
یہ اعلان امریکا کے ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی ہونے کے بعد سامنے آیا ہے، اس سیزفائر کے ساتھ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 دن تک جاری رہنے والی کشیدگی ختم ہوئی جو 13 جون کو اسرائیلی حملوں کے باعث شروع ہوئی تھی، جن میں ایران کے جوہری اور عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان، ویتنام اور ایران کے ساتھ سرمایہ کاری و معاشی تعاون کے فروغ پر متفق
پاکستان نے ویتنام اور ایران کے ساتھ معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت کی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے غیر ملکی سرمایہ کاری اور تجارتی شراکت داریوں میں وسعت آ رہی ہے، جبکہ دونوں ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو نئی سمت دینے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔
وفاقی وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ کی ویتنام اور ایران کے سفیروں سے اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات، سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران ترجیحی تجارتی معاہدہ کے تحت ٹیکس میں کمی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ویتنام کے ساتھ صنعتی شراکت داری سے پاکستان کو مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں جدت کے نئے مواقع میسر آئیں گے، جبکہ پاکستان کو ویتنام کے ذریعے ایشیائی منڈیوں تک رسائی حاصل ہوسکے گی۔ اس شراکت داری سے ٹیکسٹائل، چمڑا، آئی ٹی اور زرعی شعبہ جات میں براہِ راست فائدہ متوقع ہے۔
ایران کی جانب سے زرعی اجناس، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
آزاد تجارتی فریم ورکس میں شمولیت اور خصوصی اقتصادی زونز کی بدولت پاکستانی تجارت میں مثبت رجحان پیدا ہوگا۔ پاکستان اور ایران کے تجارتی تعلقات مضبوط ہونے سے نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی ممکن ہوگی۔
ویتنام اور ایران کے ساتھ تعمیری تعلقات پاکستان کی کامیاب سفارت کاری اور ملکی معیشت کے دوام کی عکاسی کرتے ہیں۔