وزیر تجارت جام کمال خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے مثبت اشارہ قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے چین کو ایران سے تیل کی خریداری کی اجازت کے بعد پاکستان علاقائی تجارت کے فروغ سمیت توانائی کے شعبے میں تعاون کے مواقع دیکھ رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کا کہنا ہے کہ اس نئی صورتحال میں پورے خطے میں تجارتی سرگرمیاں فروغ پاسکیں گی، ایران پر عائد پابندیوں کے ہٹنے سے پاکستان کو ترکیہ سمیت یورپ تک زمینی راستے کے ذریعے بھی تجارت میں آسانی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

’اگر یہ ٹرانزٹ کھل جاتا ہے تو نہ صرف پاکستان ایران کے ساتھ بڑی تجارت کرسکتا ہے بلکہ پاکستان کی رسائی ترکیہ، یورپ اور روس سمیت وسط ایشیائی ریاستوں تک بنتی ہے، پابندیاں ہٹنے کی صورت میں پاکستان کو گیس کی دستیابی ممکن ہوپائے گی۔‘

وزیر تجارت جام کمال کا کہنا تھا کہ ایران پر عائد امریکی پابندیوں میں نرمی کا سب بڑا فائدہ پاکستان کو پہنچے گا، کیونکہ اس صورتحال میں پاکستان کو ایران سے گیس کی فراہمی ممکن ہوپائے گی، انہوں نے بتایا کہ پاکستان اس ضمن میں پرائسنگ فیکٹر مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا۔

مزید پڑھیں:

وزیر تجارت کے مطابق ایران پر عائد امریکی پابندیاں، توانائی منصوبوں سمیت بینکنگ چینلز میسر نہ ہونے کے باعث تجارت کو بھی بری طرح متاثر کررہی ہیں، تاہم امریکی صدر کی جانب سے چین کو ایران سے تیل خریداری کی اجازت نے پاکستان کے لیے تجارت کے فروغ کے امکانات بڑھا دیے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ایران پاکستان توانائی تیل جام کمال خان ڈونلڈ ٹرمپ علاقائی تجارت وزیر تجارت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ایران پاکستان توانائی تیل جام کمال خان ڈونلڈ ٹرمپ علاقائی تجارت وزیر تجارت جام کمال پاکستان کو ایران پر کے لیے

پڑھیں:

ایران نےبرطانیہ،فرانس اور جرمنی میں تعینات اپنے سفیروں کو واپس بلالیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران نےبرطانیہ،فرانس اور جرمنی میں تعینات اپنے سفیر فوری طور پر واپس بلا لیے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ایران نے ہفتے کے روز جرمنی، فرانس اور برطانیہ میں تعینات اپنے سفیروں کو اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کے تنازع کے سلسلے میں مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے۔

تہران نے ای تھری کی جانب سے پابندیوں کے نفاذ کے چند گھنٹے قبل اپنے پہلے عملی اقدام کے طور پر جرمنی، فرانس اور برطانیہ میں اپنے سفیروں کو مشاورت کے لیے طلب کیا، یہ اقدام اس احتجاج کے طور پر کیا گیا کہ ان ممالک نے ’’ٹرگر میکانزم‘‘ کا عمل شروع کیا ہے۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب روس اور چین کی جانب سے ایران پر بین الاقوامی پابندیوں کی بحالی کو مؤخر کرنے کی کوشش جمعہ کے روز 15 رکنی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ناکام ہو گئی۔ پاکستان سمیت اس مسودہ قرارداد کی صرف 4 ممالک نے حمایت کی، جس کے بعد ایران پر پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کا راستہ ہموار ہو گیا۔

تہران نے سہ ملکی یورپی گروپ ای تھری کے ذریعے ٹرگر میکانزم کے فعال ہونے کو غیر ذمہ دارانہ اور ظالمانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔ اس سے قبل تہران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تعاون معطل کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہدایت، وزیراعظم کاصدر ٹرمپ کے حوالے سے دعویٰ
  • سلامتی کونسل: ایران پر پابندیوں میں نرمی برقرار رکھنے کی قرارداد نامنظور
  • سلامتی کونسل: ایران پر جوہری پابندیوں میں نرمی سے متعلق چین و روس کی قرارداد مسترد
  • ایران نےبرطانیہ،فرانس اور جرمنی میں تعینات اپنے سفیروں کو واپس بلالیا
  • سلامتی کونسل نے ایران پرجوہری پابندیوں میں نرمی سے متعلق چین اورروس کی قرارداد مسترد کردی، پاکستان کا اظہارافسوس
  • سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیوں میں توسیع کی چین اور روس کی قرارداد مسترد کردی
  • سلامتی کونسل ایران کیخلاف پابندیوں میں 6 ماہ کی تاخیر کرے،چین اور روس کا مطالبہ
  • چین نے 6 امریکی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا، تجارتی کشیدگی میں اضافہ
  • ایران کا جوہری مسئلہ دباو اور پابندیوں سے حل نہیں ہو گا، بیجنگ
  • اسلام آباد اور کوئٹہ میں نئے ایکسپو اور ڈسپلے سینٹرز کا قیام اولین ترجیح ہے، وفاقی وزیرجام کمال خان