دنیا بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد 56 ملین تک پہنچ گئی،چین 57 فیصد حصے کے ساتھ پہلے نمبر پر آگیا،رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
ستوت گارٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) دنیا بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد 2024 کے دوران بڑھ کر 5 کروڑ 58 لاکھ تک پہنچ گئی جس میں سب سے زیادہ 3 کروڑ 14 لاکھ چینی ساختہ الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں جو کہ کل الیکٹرک گاڑیوں کا تقریباًً 57فیصد ہیں۔
(جاری ہے)
متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام نے جرمنی کے توانائی کے حوالے سے تحقیقی ادارے سنٹر فار سولر انرجی اینڈ ہاییڈروجن ریسرچ کے حوالے سے بتایا کہ مکمل طور پر الیکٹرک گاڑیاں، پلگ ان ہائبرڈ یا رینج ایکسٹینڈر کے ساتھ الیکٹرک کاریں شامل ہیں ۔
امریکا الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کے حوالے سے 64 لاکھ گاڑیوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر اور جرمنی26 لاکھ گاڑیوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا ۔ برطانیہ اور فرانس میں مجوعی طور پر 21 لاکھ الیکٹرک گاڑیں تیار کی گئیں اور ناروے نے دس لاکھ الیکٹرک گاڑیاں بنائیں۔سالانہ اعداد و شمار کے مطابق 2023 کے دوران مجموعی طور پر ایک کروڑ 42 لاکھ اور 2024 میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 38 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں تیار کی گئیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے الیکٹرک گاڑیاں کے ساتھ
پڑھیں:
امریکا میں اسکول ٹیچر بچے کی فائرنگ سے زخمی، عدالت کا 1 کروڑ ہرجانے کا حکم
امریکا میں ایک چھ سالہ طالب علم کی فائرنگ سے زخمی ہونے والی ٹیچر کو عدالت نے تقریباً 10 ملین ڈالرز (ایک کروڑ روپے) ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی عدالت نے فائرنگ سے زخمی ہونے والی 28 سالہ خاتون ٹیچر کو 10 ملین ڈالر کی ادائیگی کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے 2023 میں کلاس روم میں 6 سالہ طالب علم کی فائرنگ سے خاتون ٹیچر کے زخمی ہونے کے معاملے پر حکم جاری کیا ہے۔
عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ اسسٹنٹ پرنسپل کو اسٹاف نے کئی بار خبردار کیا تھا کہ بچے کے پاس اسلحہ موجود ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
خاتون ٹیچر نے سابق اسسٹنٹ پرنسپل ایبونی پارکر کے خلاف 40 ملین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ طالب علم کی والدہ کو غفلت اور اسلحہ رکھنے کے جرم میں 4 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔
28 سالہ ایبی کو جنوری 2023 میں اس وقت گولی ماری گئی جب وہ اپنی پہلی جماعت کے کلاس روم میں پڑھنے کی میز پر بیٹھی تھیں۔ گولی لگنے کے بعد تقریباً دو ہفتے ہسپتال میں گزارے جہاں انہیں چھ سرجریوں کی ضرورت پڑی اور ابھی تک ان کا بایاں ہاتھ مکمل فعال نہیں ہے۔
چھ سالہ بچے کی طرف سے چلائی گئی گولی ٹیچر کے سینے میں رہ گئی تھی۔