غیر نمونہ نمبر پلیٹ والی گاڑی کو روکنا وارڈنز کو مہنگا پڑ گیا،وکلا کا تشدد، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور میں ایک غیر نمونہ نمبر پلیٹ والی گاڑی کو روکنا ٹریفک وارڈنز کو مہنگا پڑ گیا، وکلا نے ٹریفک وارڈنز پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مزنگ میں وکلا اور ٹریفک وارڈنز کے درمیان معمولی بات پر جھگڑا شدت اختیار کر گیا اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی، ٹریفک وارڈنز نے غیر نمونہ نمبر پلیٹ پر ایک گاڑی کو روکا جس میں وکلا سوار تھے، ٹریفک وارڈنز کی جانب سے روکے جانے پر وکلا نے ٹریفک وارڈنز پر تشدد کیا۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وکلا اور ان کے ساتھی ٹریفک وارڈن پر لاتوں اور گھونسوں سے حملہ کر رہے ہیں۔ موقع پر موجود شہریوں نے واقعے کی ویڈیو بنائی، جس میں ٹریفک وارڈنز کو مزاحمت کرتے اور وکلا کو روکنے کی کوشش کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
تشدد کے بعد وکلا جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تاہم وکلا کے 3 ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔
آپریشن شیوا اور یاترا کے سکیورٹی انتظامات — اصل مقاصد کیا ہیں؟
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ٹریفک وارڈنز
پڑھیں:
ماتلی: ٹریفک قوانین کی پامالی عروج پر، بیم لائٹس کا استعمال عام ہوگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماتلی (نمائندہ جسارت)ماتلی شہر میں ٹریفک نظم و ضبط کی خلاف ورزیاں مسلسل بڑھتی جا رہی ہیں، خاص طور پر رات کے وقت تیز اور چمکدار لائٹس والی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور چنگچی رکشوں کا بے دریغ استعمال عوام کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔ ان لائٹس کی تیز روشنی نہ صرف سامنے سے آنے والی گاڑیوں کی نظر کو متاثر کرتی ہے بلکہ ڈرائیوروں کی آنکھوں پر منفی اثر ڈال کر جان لیوا حادثات کا سبب بھی بن سکتی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ تیز لائٹس والی گاڑیاں، کوسٹرز اور موٹر سائیکلیں جب رات کے وقت مخالف سمت سے آتی ہیں تو ان کی چمکدار اور بعض اوقات نیلی، سبز یا سرخ رنگوں والی لائٹس کی وجہ سے دیگر ڈرائیوروں کو سڑک نظر آنا دشوار ہو جاتا ہے۔ بالخصوص وہ افراد جو چھوٹی گاڑیاں، رکشہ یا بائیک چلاتے ہیں، وہ اندھی روشنی کے باعث ایک لمحے کے لیے ویڑن لوس (Visibility Loss) کا شکار ہو جاتے ہیں جو کسی بڑے حادثے میں تبدیل ہو سکتا ہے۔مزید برآں، شہریوں نے اس امر پر بھی سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ بڑی گاڑیوں والے بعض افراد صرف اپنی برتری جتانے اور رعب بٹھانے کے لیے جان بوجھ کر لائٹس کو “ہائی بیم” پر رکھتے ہیں۔ یہ نہ صرف قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ ٹریفک شعور کی شدید کمی اور بد اخلاقی کی علامت بھی ہے۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ بعض تعلیم یافتہ لوگ بھی اس عمل میں پیش پیش ہوتے ہیں، جس سے ٹریفک آداب کی خلاف ورزی کا واضح پیغام جاتا ہے۔