وہ مقبول ترین پاکستانی ڈرامے جو ان دنوں ناظرین کے دلوں پر راج کر رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
بھارتی حکومت نے حالیہ کشیدگی کے بعد پاکستانی ڈرامہ چینلز کو یوٹیوب پر بند کر دیا ہے، لیکن پاکستانی تخلیق کاروں نے متبادل راستے تلاش کر لیے ہیں۔ نئے یوٹیوب چینلز جیسے "ٹاپ پاکستانی ڈراماز" اور "ڈرامہ بازار" کے ذریعے بھارتی شائقین اب بھی یہ ڈرامے بآسانی دیکھ رہے ہیں۔
پاکستان سمیت بھارت میں ان دنوں 2025 کے مقبول ترین ڈراموں میں سرفہرست ہے "شیر"، جس میں دانش تیمور اور سارہ خان کی اداکاری سے شائقین بےحد متاثر ہورہے ہیں۔
ان دنوں سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر ایک اور ڈرامہ "پرورش" بھی بےحد مقبول ہورہا ہے، جس میں سماجی اقدار اور خاندانی تنازعات کو موضوع بنایا گیا ہے۔ ڈرامہ "دستک" بھی بھارتی ناظرین کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جو ایک جذباتی ڈرامہ ہے اور سنگل ماؤں کی جدوجہد پر مبنی ہے۔
جبکہ مہوش حیات اور احسن خان کا ڈرامہ ڈائن بھی ان دنوں پاکستان سمیت پڑوسی ملک میں اپنی شاندار پروڈکشن اور بڑی کاسٹ کے باعث ناظرین کی داد سمیٹ رہا ہے، جبکہ دانش تیمور کا ڈرامہ "من مست ملنگ" یوٹیوب پر 910 ملین ویوز کے ساتھ ریکارڈ قائم کر چکا ہے۔
دوسری جانب ڈرامہ "ہمراز" ایک سنسنی خیز کرائم تھرلر ہے جس میں عائزہ خان اور فیروز خان اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں یہ ڈرامہ بھی شائقین کو بےحد متاثر کر رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جو پارٹی چھوڑ کر گیا، اس کی واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا، خالد مقبول
چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے جو اس بار پارٹی چھوڑ کر گیا، اس کے لیے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا اور جو جماعت میں اپنے لیے کام کر رہا ہے، وہ اپنا قبلہ درست کرے۔
اورنگی ٹاؤن میں ایم کیو ایم پاکستان کے تحت جشنِ آزادی کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پارٹی چیئرمین خالد مقبول صدیقی، ایم کیو ایم رہنما امین الحق، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ماہ مئی میں پاک افواج نے بھارت کا ناقابلِ شکست ہونے کا تاثر ختم کر دیا اور دنیا اب بھارت کو مختلف نظر سے دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں الیکشن ہم جیتے لیکن نتیجہ کسی اور کے نام آیا، سندھو دیش کے خواب کو ہم ہی خاک میں ملا سکتے ہیں، اداروں سے مطالبہ ہے کہ سندھ میں ایمانداری سے مردم شماری کرائی جائے تاکہ مزید صوبوں کی بات ہم نہیں کوئی اور کرے۔
چیئرمین متحدہ نے اپنی جماعت کے لوگوں کو آگاہ کیا کہ اس بار جو پارٹی چھوڑ کر گیا اس کے لیے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔