صوبے میں رواں سال دماغ کھانے والے جرثومے نگلیریا فاؤلری کی چوتھی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبہ سندھ میں رواں سال دماغ کھانے والے جرثومے نگلیریا فاؤلری کی چوتھی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق سندھ میں رواں سال نگلیریا فاؤلری کے سبب چوتھی ہلاکت رپورٹ ہوگئی، کراچی ضلع وسطی کا 17 سالہ طالبعلم سید علی رضا شاہ دماغ خور جرثومے کا شکار ہو کر جان سے گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں نگلیریا سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، دماغ خور امیوبا نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی ضلع وسطی کا 17 سالہ طالبعلم سید علی رضا شاہ نگلیریا فاؤلری کا شکار ہو کر انتقال کر گیا، جو صوبے میں رواں برس اس بیماری سے جاں بحق ہونے والا چوتھا مریض ہے۔ محکمہ صحت کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق نوجوان کو 25 جون کو بخار، جسم میں درد اور قے کی علامات کے ساتھ ایک نجی اسپتال لایا گیا، جہاں اگلے روز داخل کرکے اس کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے۔

طبی تجزیوں میں نگلیریا کی تصدیق کے بعد اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، جہاں وہ ہفتہ کی دوپہر 12 بجے زندگی کی بازی ہار گیا۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان گھریلو استعمال کیلئے آر او فلٹریشن واٹر استعمال کرتا تھا، اوور ہیڈ ٹینک کی صفائی گزشتہ چھ ماہ سے نہیں کی گئی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نوجوان نے بیماری سے قبل نہانے، تیراکی یا وضو جیسی کوئی سرگرمی نہیں کی تھی، جو نگلیریا کی روایتی وجوہات میں شمار ہوتی ہیں۔ نگلیریا کے اس کیس کی ابتدائی رپورٹ محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو ارسال کر دی گئی ہے، جبکہ متاثرہ علاقے میں 29 اور 30 جون کو احتیاطی تدابیر اور صفائی ستھرائی سے متعلق آگاہی سیشنز منعقد کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نگلیریا فاؤلری میں رواں کے مطابق

پڑھیں:

کراچی: انٹر پری میڈیکل 2022 کے نتائج میں رد و بدل کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل

فائل فوٹو۔

کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ پری میڈیکل کے 2022 کے امتحانی نتائج میں رد و بدل کے خلاف کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل کر دیا گیا، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے 7 ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا دی۔ 

کیس میں سابق چیئرمین، کنٹرولرز اور آئی ٹی منیجر سمیت 7 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ سابق چیئرمین ڈاکٹر سعیدالدین اور نسیم احمد میمن کا نام کیس کے چالان میں شامل ہے، جبکہ ڈپٹی کنٹرولر اسلم چوہان، اسسٹنٹ کنٹرولر تنویر زیدی اور محمد اطہر کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔ 

چالان کے متن کے مطابق دو ملزمان کو ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر ملزم نہیں بنایا گیا۔ چالان کے متن کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر قائم تحقیقاتی کمیٹی نے دھاندلی کی تصدیق کی، کمیٹی کی رپورٹ میں طلبہ کے نمبروں میں غیر قانونی تبدیلیوں کا انکشاف ہوا۔ 

چالان کےمطابق ایوارڈ لسٹوں میں نمبروں میں کٹنگ اور اضافہ کیے جانے کے شواہد ملے۔ ٹیبولیشن رجسٹرز پر ملزمان کے دستخط غائب تھے۔ 

رپورٹ کے متن کے مطابق بورڈ کا آئی ٹی منیجر شہیر وقار مفرور ہے، ملزم محمد اطہر پر ریکارڈ محفوظ نہ رکھنے اور غفلت کا الزام ہے۔ 

چالان کے مطابق عبدالحارث فاروقی اور ظاہرالدین بھٹو کے خلاف ناکافی شواہد ہیں، امتحانی نتائج میں دھاندلی سے درجنوں طلبہ متاثر ہوئے۔ 

چالان کے مطابق اسکینڈل نے انٹرمیڈیٹ بورڈ کے نظام میں بدعنوانی اور خامیوں کو بےنقاب کیا، بورڈ افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ 

چالان رپورٹ کے متن کے مطابق طلباء کے نمبروں میں کٹنگ اور ایڈیشن کے ثبوت کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ سے حاصل ہوئے، اینٹی کرپشن نے سات ملزمان کے خلاف مقدمے کا چالان منظور کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ بھر میں دفعہ 144 کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع
  • سندھ بھر میں 1 ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ
  • سندھ بھر میں 1 ماہ کیلیے دفعہ 144 نافذ
  • سندھ بھر میں 1 ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ، نوٹی فکیشن جاری
  • کراچی: انٹر پری میڈیکل 2022 کے نتائج میں رد و بدل کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں 2 افراد جاں بحق، 5 افراد زخمی
  • سندھ ، ڈینگی سےمزید 1شہری جاں بحق، مجموعی اموات 27 ہوگئیں
  • سندھ میں ڈینگی کا وار جاری، ایک اور ہلاکت کے بعد اموات 27 تک پہنچ گئیں
  • کراچی: بےقابو کار نے فٹ پاتھ پر سوئے افراد کو کچل ڈالا، 2 جاں بحق، 4 زخمی
  • تاریخ میں پہلی بار انسانی دماغ کے خلیوں کا جامع نقشہ تیار، کونسی بیماریوں پر قابو پایا جاسکے گا؟