بلوچستان کی رس بھری چیری دنیا بھر میں مشہور، برآمد کرنے کے لیے جدید اقدامات
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
بلوچستان کی رس بھری اور سرخ رنگت والی چیری دنیا بھر میں اپنی مٹھاس اور ذائقے کے باعث مقبول ہے، اور یہ خون کی افزائش کے لیے بھی پسند کی جاتی ہیں۔ یہاں اگنے والی چیری کو ایئر کنڈیشنڈ کنٹینرز میں محفوظ کرکے برآمد کیا جاتا ہے تاکہ ان کی تازگی برقرار رہے۔
چیری کی مختلف اقسام رنگت اور ذائقے کے لحاظ سے منفرد مزہ رکھتی ہیں۔ بلوچستان کے باغبان ٹھنڈے علاقوں میں چیری کی شجرکاری کو فروغ دے رہے ہیں تاکہ اس پھل کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چیری کے درخت نہ صرف ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی مسئلے سے نمٹنے میں مددگار ہیں بلکہ یہ کاشتکاروں کے لیے آمدنی کا ایک آسان اور منافع بخش ذریعہ بھی بن سکتے ہیں۔
رپورٹ: عامر باجوی (خضدار)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews برآمد کرنے کے لیے اقدامات بلوچستان دنیا بھر میں مشہور رس بھری چیری وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برا مد کرنے کے لیے اقدامات بلوچستان دنیا بھر میں مشہور رس بھری چیری وی نیوز کے لیے
پڑھیں:
حسینہ واجد کو سزائے موت دنیا بھر کے فرعونوں کے لیے درس عبرت ہے‘حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-01-11
لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ آج بنگلا دیش میں پیش آنے والا واقعہ پوری دنیا کے لیے ایک ایسا عبرت ناک درس ہے جو روز روشن کی طرح واضح ہے۔ بھارتی پروردہ شیخ حسینہ واجد نے اقتدار کے 15 برس میں جس طرح جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا، عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ حکمرانی اپنائی، وہ تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔عوامی پلیٹ فارم ’’ایکس ‘‘پر اظہار خیال کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بھارت کی سرپرستی اور ہدایات پر قومی مفادات کا سودا کرنے کے باوجود حسینہ واجد نئی نسل کو گمراہ کرنے میں کامیاب ہوئیںاورنہ ہی عوامی لیگ کی فسطائیت کو دائمی بنا سکیں۔ آج بالآخر اُسی کے قائم کردہ خصوصی ٹریبونل نے حسینہ واجد کے خلاف انتہائی سزا کا فیصلہ سنایا ہے، جس کے ذریعے اس نے بے شمار محب اسلام اور محب وطن شخصیات کو یک طرفہ بے سروپا مقدموں کے عبرتناک ڈرامے کے بعد پھانسیوں کے تختے پر چڑھایا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ منظر نامہ اُن تمام جابروں، ظالموں، جھوٹ اور ظلم پر مبنی حکمرانی اور عدل و انصاف کا خون کرنے والوں کے لیے ایک واضح تنبیہ ہے کہ انجام بالآخر سب کے سامنے آکررہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج اُن تمام مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے حسینہ واجد کے ظلم و ستم برداشت کیے ۔ہم بنگلا دیش کی ترقی و خوش حالی اور اسلامی تشخص کے استحکام کے لیے بھی دُعا گو ہیں۔