بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی فیس ختم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
وزیراعظم کی ہدایت پر پی ٹی وی اور دیگر غیر ضروری سرچارجز ختم کرنے کا پلان تیار کیا گیا تھا۔ 4 کروڑ 26 لاکھ صارفین سے صرف پی ٹی وی فیس کی مد میں تقریبا ڈیڑھ ارب روپے تک وصول کیے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی ٹی وی فیس ختم کرکے صارفین کو ٹیرف میں ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی فیس ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا، اعلان کل تک کریں گے۔ ٹی وی فیس 35روپے ہر ماہ گھریلو صارفین سے وصول کی جاتی ہے۔ مساجد، امام بارگاہوں، انڈسٹریز اور کمرشل صارفین سے بھی پی ٹی وی فیس وصول کی جاتی ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر پی ٹی وی اور دیگر غیر ضروری سرچارجز ختم کرنے کا پلان تیار کیا گیا تھا۔ 4 کروڑ 26 لاکھ صارفین سے صرف پی ٹی وی فیس کی مد میں تقریبا ڈیڑھ ارب روپے تک وصول کیے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی ٹی وی فیس ختم کرکے صارفین کو ٹیرف میں ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے، ہر سال 16 ارب روپے کے ٹیکس میں صرف 11 ارب روپے تک وصولی ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے پی ٹی وی کے وسائل کیلئے دوسرا طریقہ کار لانے کی ہدایت کی۔ پاور سمارٹ ایپ کے تحت اپنا میٹر اپنی ریڈنگ کے نئے منصوبے کی بھی وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی وی فیس ختم ختم کرنے کا صارفین سے ارب روپے کا فیصلہ وصول کی
پڑھیں:
بجلی کے بلوں میں پی ٹی وی فیس ختم کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت بجلی کے بلوں میں شامل ماہانہ 35 روپے پی ٹی وی فیس ختم کرنے کا فیصلہ کرنے جا رہی ہے، جس کا باضابطہ اعلان وزیراعظم شہباز شریف جلد متوقع ہے۔
یہ فیصلہ ملک بھر کے 4 کروڑ سے زائد گھریلو، کمرشل اور صنعتی بجلی صارفین کے لیے بڑی ریلیف کا باعث بنے گا۔
واضح رہے کہ برسوں سے یہ فیس ہر ماہ خاموشی سے بجلی کے بلوں کے ذریعے وصول کی جاتی رہی ہے، جس سے قومی خزانے کو ہر ماہ 1.5 ارب روپے اور سالانہ تقریباً 16 ارب روپے کی آمدن حاصل ہوتی تھی، جو براہ راست ریاستی نشریاتی ادارے پی ٹی وی کو منتقل ہوتی تھی۔
ایک سینیئر سرکاری افسر کے مطابق یہ اقدام عام شہری پر مالی دباؤ کم کرنے اور بجلی کے بلوں میں حقیقی ریلیف فراہم کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں