جامعہ نجف سکردو میں ایران کی امریکہ و اسرائیل پر عظیم فتح کی مناسبت سے تقریب
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
جامعہ نجف کے پرنسپل علامہ محمد علی توحیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے پاس جو ٹیکنالوجی ہے اس سے بہتر مسلمانوں کے پاس ہونی چاہئے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کر کے امریکہ و اسرائیل کو شکست دی۔ عالم کفر کا مقابلہ کرنے کے لیے عالم اسلام کو ہر میدان میں مضبوط ہونا پڑے گا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
امریکہ و اسرائیل پر ایران کی عظیم فتح کی مناسبت سے جامعہ نجف سکردو میں تقریب کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی امریکہ اور اسرائیل پر فتح کی مناسبت سے جامعۃ النجف سکردو میں جشن فتح المبین کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز قاری عرفان حیدر نے تلاوت کلام مجید سے کیا۔ طالب علم محمد افضل نے منقبت پیش کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے استاد آغا سید محمد علی شاہ الحسینی نے کہا کہ تمام استکباری طاقتوں پر جمہوری اسلامی ایران کی واضح فتح بہت ہی اہمیت کی حامل ہے۔ یہ فقط ایران کی امریکہ اور اسرائیل پر فتح نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کی تمام استکباری طاقتوں پر فتح ہے۔ امریکہ و اسرائیل کو یہ گھمنڈ تھا کہ ان کے پاس جدید ترین ٹیکنالوجی ہے لیکن جمہوری اسلامی ایران نے اپنی میزائیل اور ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔ معروف عالم دین اور مدرس شیخ سجاد حسین مفتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں تمام قبائل قریش نے مل کر مسلمانوں کے خلاف جنگ احزاب تشکیل دی تو اللہ کی مدد سے حضرت علی علیہ السلام نے انہیں شکست و ذلت میں مبتلا کیا، اسی طرح آج وقت کے علی نے تمام استکباری احزاب کو شکست و ذلت سے ہمکنار کیا۔طالب علم عباس بسیجی اور مزمل حسین نے خوبصورت انداز میں ترانہ رہبری پیش کیا۔ جامعہ نجف کے پرنسپل علامہ محمد علی توحیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے پاس جو ٹیکنالوجی ہے اس سے بہتر مسلمانوں کے پاس ہونی چاہئے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کر کے امریکہ و اسرائیل کو شکست دی۔ عالم کفر کا مقابلہ کرنے کے لیے عالم اسلام کو ہر میدان میں مضبوط ہونا پڑے گا۔انہوں نے رہبر معظم اور پوری ملت اسلامیہ کو فتح مبین کی مبارک باد دی۔ پروگرام کے آخر میں جامعۃ المصطفی کے زیر اہتمام منعقدہ علمی امتحان میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کے مابین انعامات تقسیم کیے گئے۔ اس پروگرام کی نظامت کے فرائض صدر انجمن طلاب "خدام المہدی" حسین بشیر سلطانی نے انجام دیئے۔ اس پروگرام کا اختتام دعائے امام زمانہ سے ہوا۔.
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل کیساتھ غزہ میں جنگبندی کیلئے حماس کی شرائط سامنے آ گئیں
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ ہم آئندہ ہفتے تک غزہ میں سیز فائر تک پہنچ جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ سکائی نیوز نے ایک فلسطینی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لئے 3 شرائط پیش کر دیں۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس عہدیدار نے بتایا کہ حماس نے شرط رکھی ہے کہ وہ صیہونی رژیم کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو اسی صورت میں قبول کریں گے جب امریکہ، غزہ میں جنگ کے اختتام کی گارنٹی دے۔ اس کے علاوہ غزہ میں حکومت بننے کی صورت میں حماس کے نمائندوں کی موجودگی، املاک کا تحفظ اور بیرونی پابندیوں سے مستثنیٰ کرنے کی شرط شامل ہے۔ دوسری جانب گزشتہ شب وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی نہایت قریب ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ممکن ہے کہ ہم آئندہ ہفتے سیز فائر تک پہنچ جائیں۔ اسی کے ساتھ بعض آگاہ مصری ذرائع نے خبر دی کہ امریکہ، قطر کے دارالحکومت دوحہ میں غزہ کے بارے میں اجلاس منعقد کرنے کے لئے تیار ہے۔ ان ذرائع نے کہا کہ امریکہ نے قطر اور مصر پر واضح کیا کہ وہ ایک ایسا جامع منصوبہ پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں جنگ بندی، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، غزہ میں امداد کی رسائی اور علاقے کی تعمیر نو شامل ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ کے خلاف اپنی وحشیانہ جارحیت کا آغاز کر رکھا ہے جو ابھی تک رُکنے کا نام نہیں لے رہی۔ صیہونی بمباری میں اب تک 56 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 75 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔ اس دوران شہری انفراسٹرکچر بھی صیہونی حملوں کی زد میں ہے۔