WE News:
2025-08-13@15:28:49 GMT

چینی نوجوان کے پیٹ سے 6 ماہ بعد 15 سینٹی میٹر چمچ برآمد

اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT

چینی نوجوان کے پیٹ سے 6 ماہ بعد 15 سینٹی میٹر چمچ برآمد

چین کے ایک 29 سالہ نوجوان کے جسم سے 15 سینٹی میٹر لمبا چمچ 6 ماہ بعد اس وقت برآمد ہوا جب وہ پیٹ میں تکلیف کے باعث ڈاکٹر کے پاس گیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ چمچ اس نے نشے کی حالت میں تھائی لینڈ میں حادثاتی طور پر نگل لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:جسم پر چمچے بیلنس کرنیوالے شخص نے اپنا ہی ورلڈ ریکارڈ توڑ دیا

نوجوان کی شناخت ’یان‘ کے نام سے کی گئی ہے، جو رواں سال جون میں شنگھائی کے ایک ڈاکٹر کے پاس گیا۔ اُسے شبہ تھا کہ کھانے کے دوران اس نے پلاسٹک نگل لیا ہے۔ تاہم اسکین سے انکشاف ہوا کہ اس کی آنت کے ابتدائی حصے (ڈوڈینم) میں ایک سیرامک چمچ پھنسا ہوا ہے۔

شنگھائی ژونگشن اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق چمچ کی موجودگی نہایت خطرناک تھی۔ معمولی حرکت بھی آنتوں میں سوراخ، سوزش یا اندرونی خون بہنے جیسے مہلک مسائل پیدا کر سکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:طلسمی جاپانی چمچ کھانوں میں نمک کا ذائقہ کیسے بڑھاتا ہے؟

یان نے بعد میں یاد کیا کہ جنوری میں تھائی لینڈ کے دورے کے دوران شراب نوشی کے بعد اُسے قے محسوس ہوئی، جس پر اس نے قے کروانے کے لیے کافی کا چمچ استعمال کرنے کی کوشش کی۔ چمچ اس کے ہاتھ سے پھسل کر گلے میں چلا گیا۔ بعد ازاں وہ بے ہوش ہو گیا اور جاگنے پر اسے یہ سب خواب لگا۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی شخص نے جسم پر 88 چمچ متوازن رکھ کر عالمی ریکارڈ بنا ڈالا

واپسی پر یان اپنی معمول کی زندگی میں مصروف رہا، ورزش کرتا رہا اور کسی بڑی طبی پریشانی کا سامنا نہیں ہوا۔

یہ واقعہ چینی میڈیا میں نمایاں رہا اور جنوبی چین مارننگ پوسٹ نے تفصیل سے رپورٹ کیا کہ خوش قسمتی سے نوجوان ایک خطرناک طبی مسئلے سے بچ گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن آنت میں چمچ تھائی لینڈ چمچ چین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تھائی لینڈ چین

پڑھیں:

انٹارکٹکا میں 65 سال بعد برطانوی کوہ پیما اور اس کے وفادار کتے کی باقیات برآمد

انٹارکٹکا کے ایک گلیشیئر کے پگھلنے سے 65 برس قبل لاپتا ہونے والے برطانوی کوہ پیما ڈینس ٹنک بیل اور اس کے برفانی کتے کی باقیات برآمد ہوگئی ہیں، جس نے ایک دہائیوں پرانی سائنسی اور انسانی کہانی کو اختتام تک پہنچا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوہستان کے برف پوش پہاڑوں سے حیرت انگیز خبر، 28 سال بعد برف سے لاش برآمد

1959 میں ڈینس ٹنک بیل صرف 25 برس کے تھے اور برٹش فالکنڈ آئی لینڈز ڈیپنڈنسیز سروے (جو آج برٹش انٹارکٹک سروے کہلاتا ہے) کے ساتھ موسمیات دان کی حیثیت سے انٹارکٹکا میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ ان کا مشن برفانی موسم کی پیمائش، برف کی موٹائی کا تجزیہ اور علاقے کی جغرافیائی نقشہ بندی تھا۔

ڈینس کے ساتھ ان کا وفادار برفانی کتا بھی تھا، جو سلیج کھینچنے اور برفانی راستوں میں رہنمائی کے لیے تربیت یافتہ تھا۔ اس زمانے میں سلیج کتوں کا استعمال انٹارکٹک مہمات کا لازمی حصہ تھا، کیونکہ برفانی علاقوں میں مشینری اکثر ناکام ہوجاتی تھی۔

حادثے کا دن

جنوری 1959 کی ایک دوپہر ڈینس اور ان کا کتا ایک موسمی مشن پر تھے جب اچانک برفانی شگاف (کریواس) کھل گیا۔ دونوں تقریباً 20 میٹر گہرائی میں جا گرے۔ شدید برفباری اور برفانی طوفان نے ریسکیو کو ناممکن بنا دیا۔ اس وقت کے ریسکیو ریکارڈز میں لکھا گیا کہ “ہم نے گھنٹوں کوشش کی لیکن نیچے اترنا ممکن نہ تھا اور موسم ہر لمحے خراب ہو رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 9 سال سے لاپتا کوہ پیماؤں کی باقیات کی تلاش میں تاخیر کیوں؟

اس حادثے کے بعد ڈینس اور ان کے کتے کو برف کے نیچے دفن کر دیا گیا اور آنے والے برسوں میں گلیشیئر نے اپنی سست لیکن مسلسل حرکت میں انہیں مزید اندر کی طرف کھسکا دیا۔

65 سال بعد دریافت

2025 کے اوائل میں ایک پولش انٹارکٹک مہم “Arctowski Research Expedition” نے اس علاقے میں برفانی سروے کرتے ہوئے ایک گلیشیئر کے دہانے پر انسانی باقیات اور جانور کی ہڈیاں دریافت کیں۔ برف پگھلنے اور گلیشیئر کی حرکت نے دونوں کو سطح کے قریب لا دیا تھا۔

تحقیقات میں برآمد ہونے والی اشیا میں ڈینس کا اسٹیل کیس میں محفوظ ریڈیو سیٹ، ایک پرانی اینالاگ گھڑی جو وقت پر رکی ہوئی تھی، ایک پائپ اور تمباکو کا ڈبہ اور سلیج کتے کا چمڑے کا ہارنس اور پیتل کی گھنٹی شامل ہیں۔

کتاب میں ذکر اور تاریخی اہمیت

ڈینس ٹنک بیل کا ذکر بعد میں شائع ہونے والی کتاب Of Ice and Men  میں بھی آیا تھا، جس میں انٹارکٹک مہمات کی مشکلات اور وہاں جان گنوانے والوں کی داستانیں شامل ہیں۔ کتاب میں ان کے کتے کا ذکر بطور “loyal companion”  کیا گیا، جس نے آخری لمحے تک ساتھ نبھایا۔

خاندانی ردعمل

ڈینس کے بڑے بھائی ڈیوڈ بیل نے کہا ’ہم نے برسوں پہلے اس حقیقت کو قبول کر لیا تھا کہ ڈینس واپس نہیں آئے گا، لیکن اب اس کی باقیات اور اس کے کتے کا ساتھ ملنا ہمارے لیے ایک عجیب سا سکون لایا ہے۔ یہ ایسا ہے جیسے دونوں ایک دوسرے کو کبھی چھوڑ کر نہ گئے ہوں۔‘

یہ بھی پڑھیں: برطانوی کوہ پیما نے 19ویں بار ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلی

برٹش انٹارکٹک سروے کی ڈائریکٹر ڈیم جین فرانسس نے کہا کہ ڈینس اور اس کے کتے کی کہانی نہ صرف انسانی حوصلے بلکہ انسان اور جانور کے درمیان ناقابلِ شکست رشتے کی یاد دہانی ہے۔ یہ دونوں انتہائی سخت حالات میں تحقیق کرنے والے ان ابتدائی مہم جوؤں کی علامت ہیں جنہوں نے آنے والے دور کی سائنسی کامیابیوں کی بنیاد رکھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انٹارکٹکا باقیات ڈینس ٹنک بی کوہ پیما گلیشیئر لاش

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کی معاونت سے گورننس اصلاحات کے ذریعے پاکستان کی اربوں روپے کی بچت
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کا امکان
  • شہر قائد میں سرمئی بادلوں کے ڈیرے، موسم خوشگوار
  • کوئٹہ: حوالہ ہنڈی میں ملوث 3 ملزمان گرفتار
  • پاکستان میں شدید حبس، چند علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
  • ایورسٹ کی کوہ پیمائی مہنگی ہوگئی مگر نیپال کے 97 پہاڑ مفت سر کرنے کا موقع
  • انٹارکٹکا میں 65 سال بعد برطانوی کوہ پیما اور اس کے وفادار کتے کی باقیات برآمد
  • حکومت کے چینی کی برآمد کرنے کی اجازت کے فیصلے سے بحران پیدا ہوا، کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ پیش کردی
  • غزہ میں جنگ کا دائرہ وسیع کرنا ہی اختتام کا بہترین طریقہ ہے، اسرائیلی وزیر اعظم کی منظق
  •   محکمہ موسمیات کی بارشوں سے متعلق تازہ پیشگوئی