دریائے سوات میں پھنسے خاندان کی مدد کیلئے ریسکیو کی پہلی گاڑی کتنی دیر میں پہنچی؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
تصویر، جیو نیوز اسکرین گریب
دریائے سوات میں پھنسے خاندان کی مدد کے لیے ریسکیو 1122 کی پہلی گاڑی تقریباً 19 منٹ بعد پہنچی۔
اس معاملے کی سی سی ٹی ویڈیو منظرِ عام پر آگئی ہے۔
ریسکیو 1122 کی پہلی گاڑی تقریباً 19 منٹ بعد پہنچی لیکن ریسکیو اہلکاروں کے پاس پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے آلات اور دیگر سامان نہیں تھا، میڈیکل ایمبولینس میں صرف میڈیکل ٹیم تھی۔
ویڈیو میں ایمبولینس کے ساتھ واٹر وہیکلز، کشتیاں اور دیگر متعلقہ آلات نظر نہیں آئے۔
دریائے سوات میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 12ہوگئی ہے۔
آج دریائے سوات کے ریلے میں ڈوبنے والے ایک اور بچے کی لاش نکال لی گئی ہے، بچے کی لاش چارسدہ میں دریا سے ملی جس کے بعد اب تک اس افسوس ناک حادثے میں جاں بحق ہونے والے 12 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ ایک بچے کی تلاش جاری ہے۔
دریائے سوات میں حادثہ جمعے کو پیش آیا تھا جس میں 17 افراد ڈوب گئے تھے، 4 افراد کو بچا لیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دریائے سوات میں بچے کی
پڑھیں:
ریلے میں پھنسے سیاح دریائے سوات کا مزاج نہ بھانپ سکے
خطرناک مقامات پر سیلفی لینا، تصاویر اور ویڈیو بنانے کا شوق ہر سال سیاحتی موسم میں کئی قیمتی جانیں نگل لیتا ہے۔
سوات بائی پاس کے مقام پر ریلے میں بہہ جانے والے افراد آخری لمحات تک ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کرتے رہے۔
زندگی اور موت کے بیچ سہارے کی تلاش کے لیے ریلے میں پھنس جانے والے سیاح دریائے سوات کا مزاج نہ بھانپ سکے، ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کرنے والے یہ سیاح دریائے سوات کے آگے بے بس دکھائی دیے۔
دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد ٹورازم اتھارٹی کی ایڈوائزری جاریدریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد خیبر پختون خوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے ایڈوائزری جاری کر دی۔
ٹیلہ آہستہ آہستہ کھسکتا رہا، ٹیلے پر موجود افراد ڈرتے ڈرتے ہاتھ آگے بڑھاتے لیکن ناکام ہو جاتے، یہاں پناہ لیئے والا ہر شخص ایک کے بعد ایک پانی کی نذر ہوتا گیا۔
ایک سیاح نے کسی بچے کو کمر پر اٹھا رکھا تھا، شاید اس کا لختِ جگر ہو گا، بیٹا ہو گا یا چھوٹا بھائی ہو گا، اس ویڈیو میں ایک خاتون بھی نظر آ رہی ہیں۔
متاثرہ فیملی کے ایک شخص نے بتایا تھا کہ خاتون 9 بچوں سمیت دریا میں گئی تھی، ایک شخص لاٹھی سے ڈوبنے والوں کو بچانے کی کوشش کرتا رہا لیکن سب بے سود رہا۔
احتیاط کیجیے، دریا اور پانی اپنے راستے پر ضرور واپس لوٹتے ہیں، مون سون اور طغیانی کے دنوں میں دریاؤں سے دور رہیے خود کو اور اپنے پیاروں کو محفوظ رکھیے۔