آغاز ماہ محرم الحرام سے اب تک صوبائی و شہری حکومت کی نا اہلی جاری ہے، علامہ علی انور جعفری
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
ایک بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر کے مختلف اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر عشرہ محرم الحرام میں منعقدہ مجالس و جلوس عزاء کے روٹس پر صفائی ستھرائی، روشنی، بجلی کی بلاتعطل فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے اس کو یقینی بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ عزاداری ونگ سے صدر علامہ سید علی انور جعفری کا کہنا تھا کہ آغاز ماہ محرم الحرام سے اب تک صوبائی و شہری حکومت کی نا اہلی جاری ہے، شہر کے مختلف مساجد و امام بارگاہوں کے آگئے مون سون بارشوں کے بعد سیوریج کا پانی کھڑا ہوا ہے، شہری و ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نکاسی آب سمیت سفائی، ستھرائی و بجلی کے کوئی خاطر خواں انتظامات نظر نہیں آرہے ہیں، میئر کراچی ایک نااہل شخص ہے اور ملک پر ناکام اور نااہل قسم کے لوگ حاکم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 17 سال سے صوبہ سندھ پر حکومت کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی نے معاشی حب کراچی کو تباہ و برباد کردیا، اس کے برعکس موجودہ صوبائی بجٹ میں حکمرانوں نے اپنے خرچے کم کرنے کے بجائے بڑھا دیئے ہیں، ملک کو سب سے زیادہ ریوینیو جمع کرکے دینے والا شہر کراچی کھنڈر بنتا جارہا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے فارم 47 والا میئر اس شہر پر مسلط کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر توانائی کی جانب سے ملک بھر میں محرم الحرام میں مجالس و جلوس عزاء کے اوقات لوڈشینڈنگ نہ کرنے کے دعوے بھی غلط ثابت ہو رہے ہیں، جان بوجھ کر کراچی کی صنعتوں کو تباہ وبرباد کردیا گیا، کے الیکٹرک جیسا ظالم ادارہ عوام کا گلا دبنانے میں مصروف ہے، اوور بلنگ اور ناجائز ٹیکسوں کی مد میں اربوں روپے عوام سے اینٹھے جارہے ہیں۔
علامہ سید علی انور جعفری کا کہنا تھا کہ ایام عزاء کے دوران شہر میں 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمندر کنارے موجود شہر پینے کے پانی سے محروم ہے، ٹینکر مافیا کا راج ہے، عوام فلٹر پلانٹس سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں، موجودہ بجٹ ظالمانہ اور بے رحمانہ بجٹ ہے، ایسا لگتا ہے کہ بجٹ عوام کے دشمنوں نے بنایا ہے، کمزور طبقہ مزید مشکلات کا شکار ہوگیا ہے، کہتے ہیں ہم تنخواہیں نہیں لیتے، انہیں اپنی مراعات اور عیاشیاں ختم کرنی ہوں گی، موجود وفاقی و صوبائی بجٹ حکمرانوں نے گورنر و وزیر اعلیٰ سندھ اور اراکین اسمبلی کی سہولتیں اور بجٹ بڑھادیا ہے مگر شہر میں کہیں بھی کسی پارٹی کا منتخب نمائندہ کوئی ترقیاتی کام نہیں کرتا دیکھائی دیتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فارم 47 والے حکمران ہیں جنہیں عوام نے مسترد کردیا تھا اور آج یہ شہر کی عوام سے انتقام لے رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر کے مختلف اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر عشرہ محرم الحرام میں منعقدہ مجالس و جلوس عزاء کے روٹس پر صفائی ستھرائی، روشنی، بجلی کی بلاتعطل فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے اس کو یقینی بنایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ محرم الحرام حکومت کی عزاء کے
پڑھیں:
صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ عالمی ظلم و جبر کی نشانی ہیں، علامہ راشد سومرو
اپنے بیان میں رہنما جے یو آئی سندھ نے کہا کہ اگر حماس کو ختم کیا گیا تو اسرائیل باقی فلسطینی علاقوں پر قبضہ کرلے گا، اوسلو معاہدے کے بعد پی ایل او کو کمزور کیا گیا اور مزاحمت ختم ہوتی گئی، جبکہ اسرائیل مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کے ذریعے قبضہ بڑھاتا رہا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ غزہ کے دکھی انسانوں کے لیے کھانے پینے اور دوائیں لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے پرامن مشن پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں عالمی ظلم و جبر کی نشانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں دو سال تک اسرائیل کو معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کی کھلی اجازت دینے کے بعد امریکہ کی طرف سے 20 نکاتی امن منصوبہ سامنے آیا ہے، امن سب کی خواہش ہے مگر 1993ء میں امریکی سرپرستی میں ہونے والا اوسلو معاہدہ اور موجودہ منصوبہ بھی اسرائیلی خواہشات کے تحت ہے، 32 سال گزرنے کے باوجود اسرائیلی مظالم جاری ہیں اور اس منصوبے کی اہم شق حماس کا خاتمہ ہے جو اس وقت فلسطین کی واحد مزاحمتی قوت ہے، اگر حماس کو ختم کیا گیا تو اسرائیل باقی فلسطینی علاقوں پر قبضہ کرلے گا۔
علامہ سومرو نے کہا کہ اوسلو معاہدے کے بعد پی ایل او کو کمزور کیا گیا اور مزاحمت ختم ہوتی گئی، جبکہ اسرائیل مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کے ذریعے قبضہ بڑھاتا رہا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کون ضمانت دے گا کہ غزہ کی تاریخ خود کو دہرائے نہیں گی۔ انہوں نے مسلم قیادت اور اسرائیل کے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا کہ اگر حماس کو امریکی منصوبے کے لیے قربان کیا گیا تو ان کے لیے بھی تباہی کا خطرہ ہے۔ علامہ سومرو نے کہا کہ فلسطینی عوام کو آزادی تک مزاحمت کا قانونی حق حاصل ہے اور کسی بھی بیرونی مداخلت کو اسرائیل کی حمایت اور القدس کے سوداگر کے مترادف سمجھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں مظلوموں پر جاری اسرائیلی ظلم شرمناک ہے، اسرائیل امریکہ کے ذریعے وہ مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے جو جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کر سکا، نیتن یاہو کا بیان کہ اسرائیلی فوج غزہ کے بیشتر علاقوں میں موجود رہے گی، ان کی مذموم نیت عیاں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل پر کوئی اعتماد نہیں کیا جا سکتا، جیسا کہ 1982ء میں صابرا اور شتیلا کیمپوں میں فلسطینی قتل عام اسرائیلی دھوکہ دہی کی واضح مثال ہے۔ علامہ سومرو کا کہنا ہے کہ جب تک فلسطینی خود دو ریاستی حل پر فیصلہ نہیں کرتے، کوئی حل ان پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے اور تشدد کی سخت مذمت کی اور اسرائیلی حملے، گرفتاریوں کو عالمی دادا گیری قرار دیا۔