76 کلو منشیات کی برآمدگی، سی آئی اے جامشورو کے 6 پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے شیریں جناح کالونی سے سی آئی اے جامشورو کے اہل کاروں سے 76 کلو منشیات برآمدگی کے مقدمے میں 6 پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنادی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے شیریں جناح کالونی سے سی آئی اے جامشورو کے اہلکاروں سے 76 کلو منشیات برآمدگی کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 6 پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنادی۔ پولیس اہلکاروں میں غلام عباس، اعجاز، عبد الحمید، راہب، احمد نواز اور محمد یعقوب شامل ہیں۔
پراسیکیوشن کے مطابق سی آئی اے اہلکاروں نے کوٹری میں کارروائی کے دوران ٹرک سے منشیات برآمد کی تھی۔ ٹرک سے برآمد منشیات کم ظاہر کرکے پولیس موبائل میں کراچی اسمگلنگ کی گئی تھی۔
رینجرز نے 2021ء میں شیریں جناح کالونی میں کارروائی کے دوران پولیس موبائل سے 76 کلو منشیات برآمد کی تھی۔ منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سی آئی اے جامشورو کے چھ اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں اے جامشورو کے کلو منشیات سی آئی اے
پڑھیں:
جشن آزادی پر جاری سرکاری اشتہار سے قائد اعظم اور علامہ اقبال کی تصاویر غائب، سیاسی حلقوں کی تنقید
جشن آزادی پر جاری سرکاری اشتہار سے قائد اعظم اور علامہ اقبال کی تصاویر غائب، سیاسی حلقوں کی تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزارتِ اطلاعات و نشریات نے جشن آزادی کے موقع پر قومی اخبارات میں سرکاری اشتہار جاری کیا جس میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کی تصاویر شامل نہیں کی گئیں۔
جاری کردہ اشتہار میں فیلڈ مارشل عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سمیت پاک بحریہ اور پاکستان ائیرفورس کے سربراہان کو دکھایا گیا۔اشتہار میں وزیر اعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری کی تصاویر بھی شامل کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ قومی پرچم، منارِ پاکستان، مختلف ثقافتوں کے لوگ اور خاص شعبوں سے وابستہ افراد کو بھی نمایاں انداز میں دکھایا گیا ہے۔
تاہم سوشل میڈیا پر مختلف سیاسی حلقوں نے جاری کردہ اشتہار کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔پاکستان کے سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے ایکس پر اشتہار کی تصویر پوسٹ کی جس پر انہوں نے لکھا کہ کتنی شرم کی بات ہے! یوم آزادی پر حکومت پاکستان کے سرکاری اشتہار میں بانی پاکستان اور بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی کوئی تصویر ہی شامل نہیں، بلکہ صرف عارضی عہدہ سنبھالنے والے افراد کی تصاویر ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے بلند مرتبے کا سہرا قائد کی جدوجہد اور قربانی کے سر ہے۔
سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے جاری کردہ اشتہار پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ وزارت اطلاعات کا اشتہار میں قائداعظم محمد علی جناح کی عدم موجودگی ایک واضح کوتاہی ہے۔نجی ٹی چینل کے صحافی حسین احمد بھی خاموش نہ رہ سکے اور انہوں نے لکھا کہ عجیب صورتحال ہے وزارت اطلاعات کی طرف سے شائع اشتہار میں پاکستان بنانے والے قائد اعظم محمد علی جناح ، علامہ اقبال کی تصاویر ہی غائب ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ایکس اکاونٹ پر بھی اشتہار کی تصویر پوسٹ کی گئی جس پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ مائنس عمران خان کی سوچ سے مائنس محمد علی جناح اور مائنس قومی شاعر علامہ محمد اقبال تک کا شرمناک سفر۔
پوسٹ میں پی ٹی آئی نے لکھا کہ یہ کوئی غلطی نہیں ایک سوچی سمجھی سازش ہے یکم اگست سے لے کر 14 اگست تک مختلف حکومتی جماعت کی شخصیات نے ملک بھر میں آویزاں کیے گئے اشتہاری بورڈ پر بھی قائداعظم اور علامہ اقبال کی تصاویر نہیں تھی آج وزارت اطلاعات کے شائع کیے گئے سرکاری اشتہار میں بھی دونوں قومی ہیروز کی تصاویر نہیں ہیں۔
یاد رہے اس سے قبل 28 مئی یوم تکبیر کے موقع پر شائع ہونے والے سرکاری اشتہارات میں ایٹم بم بنا کر پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر کرنے والے محسن پاکستان ڈاکٹر قدیر خان کی تصاویر بھی شامل نہیں کی گئی تھیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعرکہ حق میں جرأت اور جنگی مہارت کا اعتراف، فیلڈ مارشل کیلئے ہلال جرأت کا اعزاز معرکہ حق میں جرأت اور جنگی مہارت کا اعتراف، فیلڈ مارشل کیلئے ہلال جرأت کا اعزاز ایوان صدر میں سول و عسکری شخصیات کو اعلیٰ اعزازت دینے کی تقریب چیئرمین سی ڈی اے کی چہلم جلوس کیلئے فول پروف سکیورٹی ہدایت چیف جسٹس کا 26ویں آئینی ترمیم پر جسٹس منصور کو لکھا گیا جواب پہلی بار منظرِ عام پرآگیا مسلم لیگ (ن) ویمن ونگ کے زیر اہتمام جشنِ آزادی و معرکۂ حق کی شاندار تقریب یوم آزادی پر برج خلیفہ بھی سبز ہلالی پرچم کے رنگ میں رنگ گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم