میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شہریوں سے کیا گیا وعدہ پورا کر دیا۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) کی حدود میں آنے والی 32 اہم سڑکوں پر یکم جولائی 2025 سے گاڑیوں کی پارکنگ بالکل مفت ہوگی۔

کراچی کے مختلف اضلاع میں منتخب مقامات پر شہری اب بغیر کسی فیس کے اپنی گاڑیاں پارک کر سکیں گے۔ یہ فیصلہ شہریوں پر غیر ضروری مالی بوجھ کم کرنے اور پارکنگ مافیا کی اجارہ داری توڑنے کی جانب اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، جن سڑکوں پر پارکنگ مفت ہوگی ان میں شامل ہیں:

ضلع جنوبی (ایم اے جناح روڈ اور صدر کے علاقے)

جیلانی سینٹر موبائل مارکیٹ صدر سے ناز پلازہ تک، اور وہاں سے آمنہ ٹاور تک
کوثر میڈیکو سے ایم ڈبلیو ٹاور تک
کے پی ٹی گیٹ نمبر 1 سے شیل پمپ تک
ضلع کیماڑی

شارجہ مال سے کوہِ نور ہال (ہب ریور روڈ) تک
ضلع وسطی

ہارون شاپنگ مال، سرینا مارکیٹ
لیاقت آباد سپر مارکیٹ سے لیاقت آباد نمبر 10 (ایس ایم توفیق روڈ)
چیز سپر اسٹور (شاہراہِ پاکستان)
سنٹرم شاپنگ مال (راشد منہاس روڈ)
کفایہ اور اومیگا مال (نارتھ کراچی)
ضلع ملیر و کورنگی

مجموعی طور پر 7 مقامات پر پارکنگ فری ہوگی
ضلع شرقی

15 مختلف مقامات پر شہریوں کو مفت پارکنگ کی سہولت حاصل ہوگی
دوسری جانب ضلع جنوبی، وسطی اور شرقی میں واقع 11 مخصوص بند سائٹس (جنہیں وال باؤنڈری پارکنگ کہا جاتا ہے) پر معمولی مقررہ فیس برقرار رکھی گئی ہے تاکہ پارکنگ کا نظام باقاعدہ اور منظم رہے۔

میئر کراچی نے اس اقدام کو عوامی سہولت اور شفاف بلدیاتی نظم و نسق کی جانب قدم قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری ترجیح شہریوں کو سہولت دینا ہے، پارکنگ کے نام پر لوٹ مار اب برداشت نہیں کی جائے گی۔‘

شہری حلقوں نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دیگر بلدیاتی سہولیات میں بھی اسی طرح بہتری آئے گی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پیرس سمیت پورے فرانس میں حکومت مخالف مظاہرے، ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں حکومت مخالف مظاہرے بڑے پیمانے پر منعقد کیے گئے۔

عالمی میڈیا کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے بڑے شہروں میں حکومت مخالف بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے، جن میں ہزاروں شہری پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے۔ یہ مظاہرے ملک گیر ہڑتال کا حصہ تھے جس نے عام زندگی کو بری طرح متاثر کیا، خصوصاً ٹرانسپورٹ کا نظام شدید دباؤ کا شکار رہا۔

خبر ایجنسی کے مطابق مختلف شہروں میں ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں مجموعی طور پر چھ لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ مظاہرے نہ صرف پنشن اصلاحات کے خلاف کیے گئے بلکہ ساتھ ہی حکومت کے 2026ء کے بجٹ مسودے پر نظرثانی کے مطالبات بھی سامنے آئے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مظاہرین کا مؤقف ہے کہ حکومت کی اصلاحاتی پالیسیاں عوام دشمن ہیں اور ان سے محنت کش طبقے پر مزید معاشی بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ پیرس میں مرکزی احتجاج کے دوران ہزاروں افراد نے سڑکوں پر مارچ کیا، جس کے باعث میٹرو اور بس سروس شدید متاثر ہوئی جبکہ کئی روٹس کو عارضی طور پر بند کرنا پڑا۔

یونین رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے عوامی مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہ کیا تو احتجاجی تحریک کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پنشن اصلاحات واپس لی جائیں اور نئے بجٹ میں عوامی سہولتوں کے لیے زیادہ فنڈز مختص کیے جائیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • کراچی: رام سوامی گارڈن ہیڈ کوارٹرز کے سامنے گندگی سے روڈ کا ایک ٹریک عرصہ دراز سے بند ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے
  • کراچی، سمندر کے راستے شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے میں ملوث ملزم گرفتار
  • گورنر سندھ سے سابق میئر کراچی وسیم اختر کی ملاقات، وفاقی ترقیاتی فنڈز پر تفصیلی گفتگو
  • آزاد کشمیر میں زندگی معمول پر آگئی، موبائل سروس بحال، بازار کھل گئے
  • اٹلی؛ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف 20 لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے
  • اٹلی؛ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف 20 لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے
  • گورنر ٹیکساس کا جرائم کیخلاف نئی ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان
  • پیرس سمیت پورے فرانس میں حکومت مخالف مظاہرے، ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے
  • کراچی میں پارکنگ تنازع؛ حکومت کریں لیکن کام تو کسی قانون کے تحت کریں، سندھ ہائیکورٹ
  • لاہور : الیکٹرک بسوں کا نیامنصوبہ، افتتاح کل ہوگا