data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں ایک ایسا جرثومہ موجود ہے جو نہایت معمولی سا دکھائی دیتا ہے، مگر انسانی دماغ کو تباہ کر دیتا ہے؟

جی ہاں! ہم بات کر رہے ہیں ایک خوردبینی جاندار کی جس کا سائنسی نام Naegleria fowleri ہے۔ یہ ایک ایسا امیبا ہے جو گرم پانی میں پروان چڑھتا ہے اور انسانی زندگی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ چھوٹا سا مگر ہلاکت خیز امیبا عموماً قدرتی گرم پانی کے ذخائر جیسے جھیلوں، تالابوں، ندیوں اور گرم چشموں میں پایا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ ناقص صفائی والے واٹر ٹینک، نلکے یا نہانے کے حوض بھی اس کے مسکن ہو سکتے ہیں۔ چونکہ یہ فری لیونگ امیبا ہے، اسے کسی میزبان کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ خود سے ہی ماحول میں موجود ہوتا ہے اور حملہ آور ہو سکتا ہے۔

اس امیبا کی سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ یہ انسانی ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہو جاتا ہے، خاص طور پر جب کوئی شخص بغیر ناک بند کیے تیراکی کرتا ہے یا کسی آلودہ پانی میں نہاتا ہے۔ ناک کی جھلیوں سے گزرتے ہوئے یہ براہ راست دماغ تک پہنچ جاتا ہے اور وہاں موجود ٹشوز کو کھانا شروع کر دیتا ہے۔

اس جان لیوا کیفیت کو طبی زبان میں Primary Amebic Meningoencephalitis) PAM) کہا جاتا ہے، جو دماغ کی سوزش کا باعث بنتی ہے۔

اس بیماری کی علامات کسی عام نزلہ زکام کی طرح شروع ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے اکثر افراد اور یہاں تک کہ ڈاکٹرز بھی ابتدائی طور پر اسے پہچان نہیں پاتے۔ علامات میں شدید سر درد، تیز بخار، متلی، الٹی، ناک کا بہنا یا بند ہونا، گردن کی اکڑن، ذہنی الجھن، جھٹکے (seizures) اور آخر میں بے ہوشی شامل ہیں۔

افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ یہ بیماری اتنی تیزی سے جسم پر اثر انداز ہوتی ہے کہ اکثر مریض صرف 5 سے 7 دن کے اندر ہی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔

عالمی اعداد و شمار کے مطابق اس مہلک امیبا سے متاثر ہونے والے مریضوں میں زندہ بچنے والوں کی شرح محض 3 فیصد ہے۔ اب تک رپورٹ ہونے والے سیکڑوں کیسز میں صرف چند افراد ہی مکمل صحت یاب ہو سکے ہیں۔ یہ بات اس جرثومے کی شدت اور خطرناک نوعیت کو واضح کرتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق اس بیماری کا کوئی خاص اور یقینی علاج موجود نہیں، یہی وجہ ہے کہ احتیاط ہی سب سے مؤثر دفاعی حکمت عملی ہے۔ پانی میں تیرنے یا نہانے کے دوران ناک میں پانی جانے سے روکنا، صاف ستھرے واٹر سورس استعمال کرنا اور غیر محفوظ تالابوں یا گرم چشموں سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔

پاکستان سمیت کئی ممالک میں حالیہ برسوں میں ایسے کیسز سامنے آ چکے ہیں جہاں گرمیوں کے دوران امیبا کے باعث ہلاکتیں ہوئیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں پانی کی صفائی کا انتظام ناقص ہے۔ ماہرین صحت بارہا خبردار کر چکے ہیں کہ عوام کو احتیاطی تدابیر اپنانی ہوں گی تاکہ اس غیر مرئی دشمن سے محفوظ رہا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پانی میں جاتا ہے

پڑھیں:

کوٹلی: دکان میں بارود پھٹنے سے دھماکا، 3 افراد جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251117-08-14
کوٹلی (صباح نیوز) کوٹلی کے علاقے تتا پانی میں اسکریپ کی دکان میں دھماکے سے 3 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ مقامی ریسکیو حکام نے بتایا کہ دھماکے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال کوٹلی منتقل کردیا گیا ہے جبکہ سیکورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔پولیس تھانہ تتا پانی کی نفری سمیت ریسکیو 1122 کی امدادی ٹیمیں فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ گئیں۔ مقامی افراد کے مطابق کچرا اٹھانے والے بچے غلطی سے مائن اٹھا کر دکان پر لائے جو بعد ازاں پھٹ گیا، مقامی رہائشیوں کے مطابق ایل او سی سے کے قریب بچھائے مائنز دریا میں بہہ کر کوٹلی کی جانب آجاتے ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • علیمہ خان کا دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان،سڑک پر پولیس کی پانی سے کارروائی
  • ’’شہرت دماغ پر چڑھ گئی ہے‘‘ مشی خان کا طلحہ انجم کے بھارتی پرچم لہرانے پر سخت ردعمل
  • مدینہ بس حادثے میں زندہ بچ جانے والا واحد شخص
  • گلشن معمار میں پانی کے بحران کو فوری ختم کیا جائے‘ابوالضیاپرویز
  • اہرام مصر میں داخلے کا پوشیدہ راستہ تلاش کئے جانے کا دعویٰ
  • کوٹلی: دکان میں بارود پھٹنے سے دھماکا، 3 افراد جاں بحق
  • اسلام آباد ائرپورٹ :تھائی لینڈ جانے والا مسافر آف لوڈ
  • وفاقی حکومت کا شوگرسیکٹرکو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ
  • کراچی میں موت کا رقص جاری
  • اسلام آباد : پاکستان میں فلسطین کے ناظم الامور اہلیہ کیساتھ لوک میلے میں لگے سندھ ڈیسک کے اسٹال پر موجود ہیں