مخصوص نشستیں ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے مخصوص نشستوں ملنے کے بعد ایوان میں پارٹی پوزیشن سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیے۔
اعلامیے کے مطابق حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی کل نشستیں 123 ہوگئی ہیں، اس جماعت کو 13 مخصوص نشستیں واپس ملی ہیں۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اعلامیے کے مطابق پیپلز پارٹی کی 4 مخصوص نشستیں ملنے کے بعدقومی اسمبلی میں کل نشستیں 74 ہوگئی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق ایم کیو ایم کی قومی اسمبلی میں کل نشستیں 22 ہیں، جے یو آئی کی مخصوص نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی کے ارکان کی تعداد 10 ہوگئی۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق اس وقت قومی اسمبلی کی کل نشستیں 336 ہیں، آزاد ارکان کی تعداد 5 جبکہ سنی اتحاد کے ممبران کی تعداد 80 ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کل نشستیں کے مطابق
پڑھیں:
ن لیگ نے کبھی صوبائیت یا ڈیم کارڈ نہیں کھیلا، ہم قومی سوچ کی جماعت ہیں، عظمیٰ بخاری
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ سے ایک قومی سوچ رکھنے والی جماعت رہی ہے، جس نے نہ کبھی صوبائیت کا کارڈ کھیلا، نہ ہی نہروں یا ڈیم جیسے جذباتی معاملات کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا۔
یہ بات انہوں نے سندھ کے وزیر شرجیل میمن کے حالیہ بیان پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہی، جس میں شرجیل میمن نے ن لیگ اور پنجاب حکومت پر جانبداری اور ناتجربہ کاری کے الزامات لگائے تھے۔
“جسے ناتجربہ کار ٹیم کہا جا رہا ہے، وہ پنجاب میں انقلاب لا چکی ہے”
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا:”جس ٹیم کو شرجیل میمن ناتجربہ کار کہہ رہے ہیں، اسی ٹیم نے صرف ڈیڑھ سال میں پنجاب میں 80 سے زائد منصوبے مکمل کیے، جو صوبے میں ایک ترقیاتی انقلاب کی نشاندہی ہے۔”
“سندھ کا حال سب کے سامنے ہے”
انہوں نے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا:”آپ نے 17 سال میں کراچی اور سندھ کو جس حال میں پہنچایا، اس کا رونا عوام آج بھی رو رہے ہیں۔ سیلاب کے بعد ملنے والی بیرونی امداد کے باوجود سندھ میں آج بھی تباہی کے مناظر ہیں۔”
پنجاب کے عوام پیپلز پارٹی کا کردار یاد رکھیں گے
انہوں نے مزید کہا:”پنجاب میں حالیہ سیلاب کے دوران پیپلز پارٹی نے جو کردار ادا کیا، اسے پنجاب کبھی نہیں بھولے گا۔”
رضوان رضی کی حمایت پر تنازع
یاد رہے کہ یہ سیاسی کشیدگی اُس وقت سامنے آئی جب سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے ن لیگ اور پنجاب حکومت کی جانب سے صحافی رضوان رضی کی حمایت پر چلنے والی مہم کو “افسوسناک” قرار دیا تھا۔
Post Views: 6