جے یو آئی رہنماء مولوی محب کیخلاف مقدمہ، ٹھیکیدار پر تشدد کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
مدعی کا دعویٰ ہے کہ اسے بی ڈی اے کا ٹھیکہ لینے اور مولانا محب اللہ کو ٹھیکہ نہ ملنے پر ملزم نے زدوکوب کا نشانہ بنایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع کے بھائی اور جے یو آئی رہنماء مولانا محب اللہ کے خلاف کوئٹہ کے تھانہ بجلی روڈ میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 34، 337، 504 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مولوی محب اللہ پر بی ڈی اے کے دفتر میں ایک ٹھیکیدار کو ٹھیکوں کے لین دین پر زدوکوب کا نشانہ بنانے اور توڑ پھوڑ کا الزام ہے۔ سیف اللہ نامی شخص کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا کہ مولانا محب اللہ نے بی ڈی اے کے دفتر میں مدعی کو انجینئر کے کمرے میں لے جاکر آہنی چیز سے وار کئے۔ بعد ازاں اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ مل کر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔ مدعی کا دعویٰ ہے کہ اسے بی ڈی اے کا ٹھیکہ لینے اور مولانا محب اللہ کو ٹھیکہ نہ ملنے پر ملزم نے زدوکوب کیا ہے۔ مولوی محب اللہ حلقہ پی بی 43 کوئٹہ سے 2024 کے عام انتخابات میں جے یو آئی کے امیدوار بھی رہ چکے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا محب اللہ بی ڈی اے
پڑھیں:
سپریم کورٹ، قتل کے مجرم ناظم کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کے مجرم ناظم کی جانب سے عمر قید سزا کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ مجرم پر ڈوگروں کی زمین پر قبضے کا الزام بھی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا مجرم بھی ڈوگر ہے؟
جس پر وکیل نے جواب دیا کہ مجرم کا تعلق چدھڑ برادری سے ہے۔
یہ بھی پڑھیے سندھ ہائیکورٹ کے جج کے بیٹے کا قتل؛ سپریم کورٹ نے 2 مجرموں کو بری کردیا
جسٹس ہاشم کاکڑ نے مزید سوال کیا کہ جب ڈوگر موجود ہوں تو وہاں کوئی کیسے قبضہ کرسکتا ہے؟
مجرم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل ناظم کو عدنان کے قتل میں غلط نامزد کیا گیا۔ ان کے مطابق فائرنگ دونوں فریقین کی طرف سے ہوئی، اور یہ ثابت نہیں ہوا کہ عدنان کو لگنے والی گولی ناظم نے چلائی تھی۔
وکیل نے مزید کہا کہ پوسٹ مارٹم بھی تاخیر سے کرایا گیا اور دراصل مدعی پارٹی کی اپنی فائرنگ سے عدنان جاں بحق ہوا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے تہرے قتل کے مجرم کی سزائے موت، عمر قید میں کیوں تبدیل کی؟
اس پر مدعی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ مدعی اپنے 21 سالہ پوتے کا قتل کیسے کرسکتا ہے؟
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان