چین میں انسان نما روبوٹس کا فٹبال میچ، انسانی ٹیموں سے زیادہ جوش و خروش پیدا کرگیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
جہاں چین کی مردوں کی قومی فٹبال ٹیم سالوں سے مایوس کن کارکردگی دِکھا رہی ہے، وہیں بیجنگ میں ہمیونائیڈ (انسان نما) روبوٹس کے درمیان فٹبال میچ نے شائقین کو حیرت زدہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں روبوٹس کی انسانوں کے ساتھ ریس کے دلچسپ مناظر
جدید مصنوعی ذہانت سے لیس یہ روبوٹس مکمل خودکار طریقے سے کھیلتے رہے اور کسی بھی انسانی مداخلت کے بغیر حکمتِ عملی طے کرتے ہوئے میدان میں دوڑتے رہے۔
گزشتہ ہفتے کی شب ہونے والے اس مقابلے میں 4 یونیورسٹی ٹیموں نے شرکت کی، جن میں ہر ٹیم کے 3 روبوٹس شامل تھے، یہ مقابلے چین کے پہلے ورلڈ ہمیونائیڈ روبوٹ گیمز کے ابتدائی مظاہرے کے طور پر پیش کیے گئے۔
NEW: China launches its first humanoid robot soccer league in Beijing.
This is way more entertaining than regular soccer.
The AI-controlled robots were supplied by Booster Robotics for the tournament and have the skills of 5 to 6 year old children.
Robots were seen getting… pic.twitter.com/VTLQOPjU3c
— Collin Rugg (@CollinRugg) July 1, 2025
کھیل میں جدت اور مشین کی مہارتان روبوٹس میں جدید بصری سینسرز نصب تھے جن کی مدد سے وہ گیند کو پہچان کر خود کار طریقے سے میدان میں اپنی پوزیشن سنبھال سکتے تھے۔ گرتے ہی خود سنبھلنے کی صلاحیت بھی ان میں موجود تھی، تاہم میچ کے دوران کچھ روبوٹس کو ’اسٹریچر‘ پر میدان سے باہر لے جانا پڑا، جو تماشائیوں کے لیے ایک حقیقی فٹبال جیسا منظر پیش کرتا رہا۔
تحقیق اور ٹیکنالوجی کی کامیابیتمام ٹیموں کے روبوٹ بوستر روبوٹکس نامی کمپنی نے فراہم کیے تھے، جبکہ ہر یونیورسٹی کے تحقیقی طلبا نے اپنے مخصوص الگورتھمز تیار کیے، جو کھلاڑیوں کی بصارت، فیصلہ سازی، فارمیٹ، پاسنگ، رفتار اور قوت جیسے عوامل کو قابو میں رکھتے تھے۔
فائنل مقابلہ اور فتحفائنل میں چنگھوا یونیورسٹی کی ٹیم THU Robotics نے چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی کی ٹیم Mountain Sea کو 5-3 سے شکست دے کر چیمپیئن شپ جیت لی۔
روبوٹس اور انسان ایک ساتھ کھیل سکتے ہیں؟بوستر روبوٹکس کے سی ای او چنگ ہاؤ نے کہا کہ کھیلوں میں روبوٹکس کا استعمال نہ صرف سافٹ ویئر اور ہارڈویئر کے امتزاج کو بہتر بناتا ہے بلکہ عوام میں اعتماد بھی پیدا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت ڈرون اور روبوٹس کو کیسے زیادہ مہلک بنا دے گی؟
انہوں نے کہا ’مستقبل میں روبوٹس اور انسان ایک ساتھ فٹبال کھیل سکے گے، ایسے میچز میں جیت اہم نہیں ہوگی بلکہ دفاعی و جارحانہ عمل سے شائقین کو یہ اعتماد ملے گا کہ روبوٹس محفوظ ہیں۔‘
چین کی مردوں کی فٹبال ٹیم کی مایوس کن کارکردگییہ روبوٹک میچ ایسے وقت میں منعقد ہوا جب چین کی مردوں کی فٹبال ٹیم صرف ایک بار فیفا ورلڈ کپ میں شرکت کرسکی ہے اور پہلے ہی آئندہ سال کے شمالی امریکا میں ہونے والے ٹورنامنٹ سے باہر ہوچکی ہے۔
نتیجتاً چین کے شائقین فٹبال نے ان مشینی کھلاڑیوں میں زیادہ دلچسپی دکھائی اور یہ ظاہر کیا کہ ٹیکنالوجی صرف میدان میں ہی نہیں بلکہ دلوں میں بھی جگہ بنارہی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل روبوٹ کی ریس بھی منعقد ہوچکی ہے، اپریل 2025 میں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ یِژوانگ ہاف میراتھن میں انسان نما 21 روبوٹس نے ہزاروں انسانوں کے ساتھ دوڑ میں حصہ لیا تھا، یہ پہلا موقع تھا جب مشینوں نے انسانوں کے ساتھ 21 کلومیٹر (13 میل) ریس میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی پہلی روبوٹ فائٹ: پہلوانوں کے تابڑ توڑ حملوں، ناک آؤٹس نے سب کو حیران کردیا
مئی 2025 میں چین میں روبوٹ کے درمیان فائٹ کے مقابلے بھی ہوئے تھے، چینی روبوٹکس کمپنی یونی ٹری نے اپنے جی آئی روبوٹ ماڈل کی لڑائی کی صلاحیتوں کی نمائش کی تھی، جس کی تشہیر دنیا کے پہلے ہیومنائیڈ روبوٹ فائٹنگ مقابلے کے طور پر کی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انسان نما روبوٹ چین فٹبال ہمیونائیڈ روبوٹسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انسان نما روبوٹ چین فٹبال ہمیونائیڈ روبوٹس میں روبوٹ
پڑھیں:
’اب خود کو انسان سمجھنے لگا ہوں‘، تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے خود سے متعلق ایسا کیوں کہا؟
8 مرتبہ اولمپک چیمپئن یوسین بولٹ نے اعتراف کیا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد وہ خود کو دوبارہ ’انسان‘ محسوس کرنے لگے ہیں، یہاں تک کہ چند سیڑھیاں چڑھنے سے بھی ان کی سانس پھول جاتی ہے۔
دنیا کے تیز ترین انسان کہلانے والے جمیکن اسپرنٹر 2017 میں ایتھلیٹکس سے ریٹائر ہوئے تھے، اب 39 سالہ بولٹ ایڑی کے پٹھے کے زخم کی وجہ سے دوڑ نہیں سکتے اور زیادہ تر ورزش جِم تک محدود رکھتے ہیں۔
میدان سے ہٹنے کے بعد کی زندگی
ٹوکیو میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں گفتگو کرتے ہوئے یوسین بولٹ نے بتایا کہ اب ان کی روزمرہ زندگی ان کے کیریئر کی شدت سے بالکل مختلف ہے۔
’عام طور پر میں اس وقت اٹھتا ہوں جب بچوں کو اسکول بھیجنا ہوتا ہے، اگر کرنے کو کچھ نہ ہو تو آرام کرتا ہوں۔ کبھی کبھار اگر موڈ ہو تو ورزش کر لیتا ہوں۔‘
بولٹ کے مطابق باقی وقت وہ سیریز دیکھتے ہیں یا بچوں کے آنے تک وقت گزارتےہیں، ان دنوں وہ لیگو کھیلنے میں بھی دلچسپی لے رہے ہیں۔
اگرچہ بولٹ اس سست رفتار زندگی کو پسند کرتے ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ باقاعدہ تربیت نہ کرنے سے ان کی برداشت متاثر ہوئی ہے۔
’جب میں سیڑھیاں چڑھتا ہوں تو سانس پھول جاتی ہے، لگتا ہے مجھے دوبارہ کچھ لیپ دوڑنے پڑیں گے تاکہ سانس درست رہے۔‘
ریکارڈز اب بھی قائممیدان سے ہٹنے کے باوجود یوسین بولٹ کا نام اب بھی ایتھلیٹکس پر چھایا ہوا ہے۔ اسٹیڈیم کی باکس سیٹ سے کھیل دیکھنے والے بولٹ اب بھی سب سے بڑے ستارے سمجھے جاتے ہیں۔
موجودہ عالمی چیمپئن اوبلیق سیول کو جمیکا کی نئی امید ضرور کہا جا رہا ہے، لیکن تاحال کوئی بھی یوسین بولٹ کے وقت اور ان کی شہرت کو نہیں چھو سکا۔
ریٹائرمنٹ کے 8 سال بعد بھی یوسین بولٹ کے پاس 100 میٹر، 200 میٹر اور 4×100 میٹر ریلے کے عالمی ریکارڈز موجود ہیں۔
وقت کا اثرجمیکا میں بولٹ اب اپنی بیٹی اولمپیا لائٹننگ اور جڑواں بیٹوں سینٹ لیو اور تھنڈر کے ساتھ بطور ایک فل ٹائم والد کے طور پر زندگی گزار رہے ہیں۔
بچوں کو اس بات کا زیادہ علم نہیں کہ ان کے والد کتنے بڑے اسٹار تھے، لیکن بولٹ چاہتے ہیں کہ انہیں آئندہ ورلڈ چیمپئن شپ بیجنگ لے جائیں، وہی شہر جہاں سے ان کے کیریئر نے اڑان بھری تھی، تاکہ انہیں اپنی وراثت دکھا سکیں۔
تاہم بولٹ نے تسلیم کیا کہ وقت کا اثر ان پر غالب آ چکا ہے۔ ’میں کافی عرصے سے میدان سے باہر ہوں، لگتا ہے مجھے پھر سے دوڑ شروع کرنا ہوگی تاکہ سانس بحال رہے۔‘
دوڑنا چھوڑ دیں تو کیا ہوتا ہے؟ماہرین کے مطابق دوڑ ایک ہائی انٹینسٹی ورزش ہے جو دل، پھیپھڑوں، پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے لیکن جب اسے طویل عرصے کے لیے چھوڑ دیا جائے تو فٹنس لیول تیزی سے گرنا لگتا ہے۔
صرف ایک ہفتے میں خون کے پلازما کی مقدار کم ہو جاتی ہے، جس سے دل کا پمپ کرنے کی صلاحیت اور پٹھوں کو آکسیجن کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ پٹھوں کے ریشے بھی کمزور ہو جاتے ہیں اور جسم ’زنگ آلود‘ محسوس کرنے لگتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایتھلیٹ تیز ترین یوسین بولٹ