سانحہ سوات: اگر مرنے والے بااثر یا اہم شخصیات ہوتے تو ان کی جانیں نہ جاتیں، مفتاح اسماعیل WhatsAppFacebookTwitter 0 28 June, 2025 سب نیوز

کراچی :عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری مفتاح اسماعیل نے سوات سانحے پر خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے سوات میں ڈوبنے والے 18 افراد کی اموات پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ اگر یہ لوگ کسی سیاسی جماعت یا اشرافیہ سے تعلق رکھتے تو شاید ان کی جانیں یوں ضائع نہ ہوتیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ وقت ہے سوچنے کا، غریب عوام کی جان سستی اور طاقتور کی قیمتی کیوں سمجھی جاتی ہے؟ فیصلے اب قانون کے بجائے طاقتوروں کی مرضی سے ہو رہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ چند ماہ قبل جو مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی گئیں، آج ان میں سے ایک بھی سیٹ ان کے پاس نہیں۔ یہ فیصلے کہاں ہو رہے ہیں اور کیسے؟ قانون سے بالاتر ہوکر فیصلے کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ ن سے اس وقت علیحدگی اختیار کی جب ووٹ کو عزت دو کا نعرہ چھوڑا گیا۔ انصاف اور قانون کی حکمرانی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔

مفتاح اسماعیل نے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کراچی سمیت سندھ بھر میں کام نہیں کر رہی، نہ شہری علاقوں میں اور نہ ہی دیہی علاقوں میں۔ صرف سندھی بولنے والوں کو ملازمتیں دی جاتی ہیں۔ یہ کھلا تعصب ہے۔

انہوں نے تعلیم کے شعبے میں سندھ حکومت کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 17 سالہ حکمرانی میں تعلیم کی شرح 58 فیصد سے گر کر صرف 17.

5 فیصد رہ گئی ہے،40 فیصد بچے میٹرک سے پہلے اسکول چھوڑ دیتے ہیں،69 فیصد اسکول بجلی سے محروم ہیں،42 فیصد اسکولوں میں پانی دستیاب نہیں اور 40 فیصد میں ٹوائلٹ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم پر 4 ہزار ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود سندھ میں شرح خواندگی کم ہو رہی ہے، جب کہ باقی تمام صوبوں میں یہ شرح بڑھی ہے۔

مفتاح اسماعیل نےمزید کہا کہ آج بھی شہر کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں پینے کا پانی میسر نہیں۔ عوام سے ٹیکس تو لیا جاتا ہے، مگر جواب میں سہولتیں نہیں ملتیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی اور سندھ کا مقدمہ ہم عوام پاکستان پارٹی کے پلیٹ فارم سے لڑ رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام اشرافیہ کے خلاف کھڑے ہوں اور اپنے حقوق کا مطالبہ کریں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت کا پی او آر کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کے قیام میں 3 سے 6 ماہ کی توسیع پر غور حکومت کا پی او آر کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کے قیام میں 3 سے 6 ماہ کی توسیع پر غور پاکستانی پاسپورٹ بتدریج ترقی کے بعد ٹاپ 100 پاسپورٹس میں شامل ہوگیا ایران اور امریکہ کے درمیان پرامن جوہری پروگرام کے معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ ، سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا حکم صادر،اثاثے ایم سی آئی کو دینے کا حکم ، تحریری فیصلہ... تہران :اسرائیلی حملوں میں شہید سائنسدانوں، فوجی کمانڈرز کی نماز جنازہ ادا کردی گئی بھارتی کرپٹو پالیسی ناکام، پاکستانی حکمت عملی عالمی سطح پر کامیاب قرار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل نے کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے ہوئے کہا رہے ہیں

پڑھیں:

پاکستان کو منشیات کیخلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا: اقوام متحدہ

اسلام آباد+ نیویارک (این این آئی+ آئی این پی) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے پاکستان کی منشیات کے خلاف کارروائیوں کا عالمی سطح پر اعتراف کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اقوامِ متحدہ ادارہ برائے منشیات و جرائم کے نمائندہ ٹرولز ویسٹر نے انسدادِ منشیات میں پاکستان کو فرنٹ لائن ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی بڑی کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستان منشیات کے خلاف فرنٹ لائن ملک ہے۔ٹرولز ویسٹر نے کہا کہ افغانستان میں پوست اور ہیروئن کی جگہ مصنوعی منشیات کی لیبارٹریاں قائم ہو رہی ہیں، اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے انسدادِ منشیات سے متعلق اہم روڈ میپ بھی جاری کیا ہے۔اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ پاکستان کو منشیات کے خلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا، منشیات کی سمگلنگ روکنے کیلئے عالمی برادری کا پاکستان کے ساتھ اشتراک ناگزیر ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین(یو این ایچ سی آر) اور بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت (آئی او ایم) کی ایک مشترکہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افغان شہریوں کی گرفتاریوں اور حراست میں محض ایک ہفتے کے دوران 146 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ سرحدی گزرگاہوں کا دوبارہ کھلنا بتائی جا رہی ہے۔عالمی اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یکم نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں کل 7 ہزار 764 افغان شہری گرفتار اور حراست میں لیے گئے، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔26 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان گرفتار ہونے والوں میں سے افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے اور غیر رجسٹرڈ افغان 77 فیصد تھے، جب کہ پروف آف رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے باقی 23 فیصد تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 86 فیصد گرفتاریاں بلوچستان میں پیش آئیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کرنیکا حکم‘عوام کا تحفظ یقینی بنائیں‘حکام
  • سانحہ اسلام آباد‘وانا نے قوم کوغمزدہ کردیاہے‘مفتی یحییٰ مجید
  • عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا، 27ویں ترمیم کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے، وزیر قانون
  • فتنہ الخوارج کی ایک اور سانحہ اے پی ایس کی کوشش ناکام، وانا کیڈٹ کالج کے گیٹ پر خود کش دھماکہ
  • سوات، پولیس اور پاک آرمی کی مشترکہ کارروائیاں جاری
  • حکومتِ سندھ کی جانب سے ای چالان اور مزدور
  • پاکستان میں ترقی کا ماڈل
  • 27 ویں ترمیم شخصیات کے فائدے اور نقصانات کو سامنے رکھ کر بنائی گئی: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • اپوزیشن اتحاد کا 27 ویں ترمیم کیخلاف تحریک چلانے اور پارلیمنٹ نہ چلنے دینے کا اعلان
  • پاکستان کو منشیات کیخلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا: اقوام متحدہ