Islam Times:
2025-07-04@01:22:06 GMT

حزب اللہ کے خلاف بحران سازی کی ایک اور کوشش

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

حزب اللہ کے خلاف بحران سازی کی ایک اور کوشش

اسلام ٹائمز: لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم سمیت لبنان کی برجستہ شخصیات کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی گئی ہے، کیونکہ غیر مسلح ہونا اسرائیل کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔ لہٰذا، وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جب تک لبنانی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ ختم نہیں ہو جاتا، مزاحمت کے ہتھیاروں پر بات کرنا قبل از وقت ہے۔ خصوصی رپورٹ:

لبنان کی پیچیدہ سیاسی صورتحال اور غیر ملکی دباؤ کے باعث "حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے" کے عنوان سے ایک نکاتی منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ ایک ایسا بحران جس میں ہمیشہ کی طرح جغرافیائی سیاسی تنازعات اور علاقائی تصفیوں کے استعماری فریم ورک میں امریکہ اور اسرائیل کے نقوش پا واضح ہیں۔ پہلے دن سے ہی اسرائیل اور امریکہ اس کوشش میں ہیں کہ حزب اللہ کو غیرمسلح کر دیا جائے، لبنان کی پیچیدہ سیاسی اور سیکورٹی پرتوں کے پیچھے اس کا طویل پس منظر ہے۔ 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 33 روزہ جنگ کے بعد سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 میں لبنانی فوج اور دریائے لیتانی کے جنوب میں موجود یونیفل افواج کے علاوہ لبنان کے تمام مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔  2006 کی جنگ کے بعد حزب اللہ کی طاقت میں زبردست اضافہ ہوا، 2008 کے مارچ میں کچھ مغربی حکومتوں نے حزب اللہ کے عسکری کردار کو محدود کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن حزب اللہ نے عوامی حمایت اور عسکری طاقت کے ذریعے اس کو ناکام بنا دیا۔ لبنان کے موجودہ صدر جوزف عون نے امریکی حمایت سے ہتھیاروں کا کنٹرول واپس لینے کا وعدہ کیا تھا۔ تخفیف اسلحہ پر بات چیت شروع ہوئی اور بیروت کے کچھ علاقوں میں حزب اللہ کے حامی جمع ہوئے، حزب اللہ کو اہل تشیع کی حمایت حاصل ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایک بار پھر، خاص طور پر اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی جنگ کے بعد مزاحمتی تنظیم کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی نمائندہ خصوصی مورگن اور ٹاگاس نے زور دیا ہے کہ یہ کارروائی جلد سے جلد مکمل کی جانی چاہیے۔  لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم سمیت لبنان کی برجستہ شخصیات کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی گئی ہے، کیونکہ غیر مسلح ہونا اسرائیل کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔ لہٰذا، وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جب تک لبنانی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ ختم نہیں ہو جاتا، مزاحمت کے ہتھیاروں پر بات کرنا قبل از وقت ہے۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی دھڑے کے رکن حسن عزالدین نے حزب اللہ کو غیرمسلح کرنے سے متعلق سرگوشیوں کے جواب میں کہا ہے کہ مزاحمت کے پاس ہتھیار ہمارا داخلی اور قومی ایشو ہے، ہم امریکی و صیہونی بلیک میلنگ کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے، لبنان بالخصوص جنوب بدستور جارحیت کا شکار ہے اور اس وجہ سے پورا ملک عدم استحکام کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک دشمن ہماری زمین اور مقدسات پر قابض ہے، استحکام ممکن نہیں، آج فلسطین ہمارے لئے، درپیش مسائل، قوم، ہماری زمین اور مقدسات کے لحاظ سے نمائندہ علامت ہے، اور دنیا میں صداقت کا معیار ہے، مزاحمت کا تجربہ نہ تو لمحاتی ہے اور نہ ہی موسمی، بلکہ اس کی جڑیں "یوم النکبہ" (سانحہ فلسطین) اور "یوم النکسہ" (1967 کی چھ روزہ جنگ میں عرب ممالک کی اسرائیل کی شکست) میں پیوست ہیں اور 1982 سے پوری طاقت کے ساتھ ظاہر ہو رہی ہیں، لبنان کو پہلے سے کہیں زیادہ مزاحمت کی ضرورت ہے، یہی وہ مزاحمت تھی جس نے قابض صیہونی حکومت کو بغیر معاہدے کے پسپائی پر مجبور کیا، 2000 میں جنوبی لبنان کی آزادی، اسرائیلی دشمن پر عربوں کی پہلی حقیقی فتح تھی، جو مذاکرات یا مراعات کے ذریعے نہیں بلکہ مزاحمت اور جنگ کی طاقت سے نصیب ہوئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حزب اللہ کے حزب اللہ کو اسرائیل کے لبنان کی اور اس کو غیر

پڑھیں:

شریعت محمدی ؐکے خلاف کوئی نظام قبول نہیں،حمیداللہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( پ ر ) سابق امیر ضلع و رکن سندھ اسمبلی حمیداللہ خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کو اللہ پاک کی حاکمیت اور شریعت محمدی کے خلاف کوئی نظام قبول نہیں، قرآن کریم نبی کریم صلی اللہ وسلم کا زندہ معجزہ ہے جس کی حفاظت کا وعدہ اللہ نے قیامت تک لیاہے تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی مسلمانوں نے اس قرآن پر عمل کیا تو تعداد میں کم ہو جانے کے باوجود عالم کفر پر غالب رہے ۔ دنیا بھر میں مسلمانوں کے زوال کا سبب قرآنی تعلیمات سے دوری ہے ، اگر ہم قرآن کریم سے اپنا رشتہ استوار کرلیں تو ایک مرتبہ پھر اس دنیا پر حکمرانی کرسکتے ہیں اور وہی عروج پاسکتے ہیں جو کسی زمانے میں امت کا خاصہ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم مشکل میں، تکلیف میں ہوتے ہیں یا قرآن وقسم کھانے کی ضرورت ہوتی ہے تو پھر قرآن سب کو یاد آتا ہے آج دنیا میں امت مسلمہ کے ڈیڑھ ارب سے زاید مسلمان،57 اسلامی ملکوں کے 80 لاکھ فوج موجود ہے لیکن اللہ کے کلام پر عمل نہیں۔ جس کی وجہ سے عالم کفر ہمیں للکار رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی علاقہ UC 3 مومن آباد ضلع سائٹ کے ڈیرہ حاجی سیف الرحمن میں محفل درس قرآن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امیر ضلع سائٹ سید سلطان روم نے تمام ذمے داران اور کارکنان سے ممبر سازی شروع کرنے اور ہربلاک کوڈ کے سطح پر جلد سے جلد عوامی کمیٹیوں کے قیام پر امیر جماعت اسلامی پاکستان کی ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔

متعلقہ مضامین

  • لوئر دیر، مسلح افراد کی گھر میں فائرنگ، جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنماء قتل، بیوی شدید زخمی
  • لوئر دیر: مسلح افراد کی گھر میں فائرنگ، جے یو آئی (ف) کے سینئر قتل، بیوی شدید زخمی
  • تحریک چلانے کی کوشش کی گئی تو سختی سے روکا جائے گا‘ رانا ثنا اللہ
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں، رانا ثنا اللہ
  • دو دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشتگردی خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کیا: بلاول بھٹو
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کسی بھی کوشش کی بھرپور مزاحمت کریں گے: حافظ نعیم الرحمان
  • شریعت محمدی ؐکے خلاف کوئی نظام قبول نہیں،حمیداللہ
  • ایران سے جنگ کے بعد اسرائیل میں شدید اقتصادی بحران
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملہ، بچی سمیت دو افراد زخمی