مقبوضہ کشمیر میں شراب کی دکانیں کھولنےکیخلاف 3 روزہ ہڑتال کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں شراب کی دکانیں کھولنے کے خلاف تین روزہ ہڑتال کا اعلان
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ وادی میں شراب فروشی کی اجازت دیے جانے پر کشمیری عوام نے شدید ردعمل دیا ہے، اور اسے خطے کی اسلامی روایات کی کھلی توہین قرار دیا ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ ایک مسلم اکثریتی علاقے میں شراب کی کھلے عام فروخت نہ صرف غیر اخلاقی رجحانات کو فروغ دینے کی کوشش ہے بلکہ یہ وادی کی مذہبی اور ثقافتی شناخت پر ایک سنگین حملہ بھی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سری نگر میں شراب کی دکانوں کے قیام پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں شراب نوشی کو فروغ دینا کشمیری مسلمانوں کے دین، تہذیب اور روایات پر حملے کے مترادف ہے۔
اسی سلسلے میں کشمیری تاجروں نے سری نگر میں شراب کی دکانوں کے خلاف احتجاجاً تین روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شراب فروشی کشمیری عوام کے لیے قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں شراب کی
پڑھیں:
سردار عتیق احمد کا مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال پر اظہار تشویش
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی قابض افواج نہتے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں۔ گھر گھر تلاشی، نوجوانوں کی جبری گمشدگیاں، خواتین کی بے حرمتی اور سیاسی رہنماؤں کی طویل نظربندیاں روز کا معمول بن چکی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مسلم کانفرنس و سابق وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر سردار عتیق احمد خان نے مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری وادی اس وقت مکمل طور پر ایک قید خانے میں تبدیل ہو چکی ہے، جہاں نہ انسانی حقوق محفوظ ہیں اور نہ ہی شہری آزادیوں کا کوئی تصور باقی رہ گیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی قابض افواج نہتے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں۔ گھر گھر تلاشی، نوجوانوں کی جبری گمشدگیاں، خواتین کی بے حرمتی اور سیاسی رہنماؤں کی طویل نظربندیاں روز کا معمول بن چکی ہیں۔ سردار عتیق احمد خان نے حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی جیل میں بگڑتی ہوئی صحت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت دانستہ طور پر انہیں طبی سہولیات سے محروم رکھ کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کر رہی ہے، جس پر عالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک جانب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، مگر دوسری طرف کشمیری عوام کو ان کے بنیادی انسانی اور سیاسی حقوق سے محروم رکھ کر ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ سردار عتیق احمد خان نے اقوام متحدہ، او آئی سی، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا سخت نوٹس لیں اور کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو طاقت کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا۔ بھارت کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ کشمیری قوم اپنے خون سے آزادی کی شمع کو روشن رکھے ہوئے ہے اور وہ دن دور نہیں جب انہیں ان کا جائز حق ضرور ملے گا۔