صدرآصف علی زرداری کے استعفیٰ کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں.شیریں رحمان
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 جولائی ۔2025 )پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کے استعفیٰ کی خبریں بے سروپا اور گمراہ کن ہیں، یہ افواہیں ایک منظم سازش کے تحت جمہوری ڈھانچے کو کمزور کرنے کی کوشش ہیں نجی ٹی وی کے مطابق سینیٹر شیری رحمان نے صدر آصف علی زرداری کے استعفیٰ سے متعلق خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عوام ان جعلی خبروں، افواہوں اور منفی پراپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں.
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ صدر آصف علی زرداری نے ہر نازک وقت میں جمہوریت کا پرچم بلند رکھا، صدر زرداری جمہوری استحکام کی علامت اور آئینی اقدار کے سچے نگہبان ہیں شیریٰ رحمان نے کہاکہ صدر زرداری نے اپنی مرضی اور سیاسی بصیرت سے تمام اختیارات پارلیمان کو منتقل کیے، ان کا یہ تاریخی اقدام پارلیمانی جمہوریت کی مضبوطی کی بنیاد بنا. انہوں نے کہاکہ آج صدر زرداری اتحادی حکومت کے توازن اور استحکام کا سب سے اہم ستون ہیں، صدر زرداری نے ہمیشہ ذاتی مفاد پر قومی مفاد کو ترجیح دی، آج بھی وہ پارلیمانی نظام کے اصل محافظ اور آئینی تسلسل کے ضامن ہیں، صدر زرداری کی موجودگی اس بات کی ضمانت ہے کہ آئین، پارلیمان اور جمہوری ادارے محفوظ رہیں گے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علی زرداری
پڑھیں:
الیکشن کمیشن کے تمام فیصلے آئین و قانون کے مطابق، الزامات بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، ترجمان
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ مفاد پرست عناصر اور مخصوص گروہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران پر بے بنیاد الزامات اور گمراہ کن پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ ترجمان کے مطابق کمیشن کے تمام فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہوتے ہیں، کسی دباؤ یا بلیک میلنگ میں نہیں آتے اور نہ ہی اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب ہوں گے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی مختلف حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں سرکاری نوعیت کی رہی ہیں، جن میں صدرِ مملکت، وزرائے اعلیٰ اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی سے حالیہ ملاقات پر کی جانے والی تنقید کو بھی بے بنیاد قرار دیا گیا۔ ترجمان کے مطابق سیاست دانوں کا الیکشن کمیشن سے رجوع کرنا خلاف ضابطہ نہیں۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں بحال کردیں، کس پارٹی کے حصے میں کتنی سیٹیں آئیں؟
ترجمان نے صاحبزادہ حامد رضا کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ کے بجائے پی ٹی آئی نظریاتی کے تحت کاغذات جمع کرائے اور کسی پارٹی کا باضابطہ ٹکٹ یا اتحاد کا ثبوت پیش نہیں کیا، اسی لیے انہیں آزاد امیدوار کے طور پر مینار کا نشان الاٹ کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا نے خود تحریری طور پر تسلیم کیا کہ 2024 کے انتخابات میں سنی اتحاد کونسل کے کسی امیدوار نے حصہ نہیں لیا، لہٰذا خواتین امیدواروں کی فہرست طلب کرنا بے معنی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن کمیشن پی ٹی آئی نظریاتی سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا