اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2025ء)جون 2025ء کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق جون 2025ء کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر میں 3.4 ارب ڈالر کی آمد درج کی گئی۔نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر میں سال بسال بنیاد پر 7.9 فیصد اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

مالی سال 25ء کے دوران ترسیلات زر میں مجموعی طور پر 38.

3 ارب ڈالر آئے، جبکہ مالی سال 24ء کے دوران 30.3 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے۔ اس طرح ترسیلات زر میں 26.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔جون 2025ء کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر زیادہ تر سعودی عرب (823.2 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (717.2 ملین ڈالر)، برطانیہ (537.6 ملین ڈالر) اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ سے موصول ہوئیں۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جون 2025ء کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر ترسیلات زر میں ارب ڈالر

پڑھیں:

ترسیلات زر بھیجنے والوں کو مزید سہولیات فراہم کی جائیں، قائمہ کمیٹی اراکین کا مطالبہ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں ترسیلات زر پر فیس کی ادائیگی سے متعلق معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کمیٹی اراکین نے مطالبہ کیا کہ ترسیلات زر بھیجنے والے افراد کو حکومت کی جانب سے مزید سہولیات فراہم کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر کا نیا ریکارڈ: جون میں 3.4 ارب ڈالر، سالانہ بنیاد پر 26.6 فیصد اضافہ

اسٹیٹ بینک کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث ترسیلات زر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ حکام کے مطابق ترسیلات زر 18 ارب ڈالر سے بڑھ کر 36 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ترسیلات زر بھیجنے والوں کو ایک فری پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے، جبکہ ماضی میں حوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم بھیجنے کا رجحان اس لیے زیادہ تھا کہ اس میں صارفین کو بہتر منافع حاصل ہوتا تھا۔

حکام نے آگاہ کیا کہ اب بینکوں کو فیس کی ادائیگی حکومت خود کرتی ہے، کیونکہ یہ بوجھ کسی نہ کسی کو اٹھانا تھا تاکہ ترسیلات زر بھیجنے والوں کا اعتماد بحال رہے۔

سینیٹر محسن عزیز نے اس موقع پر کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی سخت نگرانی کے باعث بھی حوالہ ہنڈی کا استعمال کم ہوا ہے اور لوگ اس سے پیچھے ہٹے ہیں، تاہم حکام نے سینیٹر محسن عزیز کے اس بیان کو غیر متعلقہ قرار دیا۔

اسٹیٹ بینک کے حکام کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی شرائط صرف بڑی کمرشل ٹرانزیکشنز پر لاگو ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر میں تاریخی اضافہ، سرمایہ کاری میں کمی: وزارتِ خزانہ کی ماہانہ معاشی رپورٹ

چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے انکشاف کیا کہ ماضی میں حکومت ترسیلات زر پر سالانہ 30 ارب روپے کی ادائیگی کرتی تھی، جو اب بڑھ کر 130 ارب روپے تک جا پہنچی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ترسیلات زر حکومت پاکستان سہولیات فراہمی سینیٹر سلیم مانڈوی والا مطالبہ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ترسیلات زر بھیجنے والوں کو مزید سہولیات فراہم کی جائیں، قائمہ کمیٹی اراکین کا مطالبہ
  • گزشتہ مالی سال میں ترسیلات زر ریکارڈ بلند سطح پر، وزیراعظم کا اظہار تشکر
  • وزیراعظم شہباز شریف کا ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے پر اظہار تشکر
  • بیرون ملک پاکستانیوں نے 38.3 ارب ڈالر بھجوا کر نیا ریکارڈ قائم کیا
  • ترسیلات زر کا نیا ریکارڈ: جون میں 3.4 ارب ڈالر، سالانہ بنیاد پر 26.6 فیصد اضافہ
  • ریکارڈ ترسیلات زر، مالی سال 2025 میں 38.3 ارب ڈالر پاکستان منتقل
  • 50 ملین ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی ٹرانزیکشن کی منظوری
  • پاکستان کی سمندری خوراک کی برآمدات میں 20.5 فیصد اضافہ، چین اور تھائی لینڈ سرفہرست درآمد کنندگان
  • بریڈ پٹ کی فلم ’F1‘ نے دنیا بھر سے کتنے ملین ڈالرز کمالیے؟