حسن علی نے اپنے کیریئر کا یادگار لمحہ بھی بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
لاہور:
فاسٹ بولر حسن علی نے اپنے انٹرویو میں کرکٹ کیریئر کے دوران انتہائی یادگار لمحے سے متعلق بھی بات کی ہے۔
حسن علی نے حال ہی میں انگلش ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ کے دوران کیریئر کی پہلی ہیٹ ٹرک کا اعزاز پایا۔
انہوں نے کہا کہ کیریئر کی ایک بڑی کامیابی ڈربی شائر کے خلاف ملی جو زندگی کا یادگار لمحہ ہے، ڈربی شائر مکی آرتھر کی ٹیم ہے جو ہمارے پسندیدہ کوچ ہیں۔
حسن علی نے کہا کہ بعض اوقات آپ خواب دیکھتے ہیں کہ کبھی ہیٹ ٹرک ہو جائے تو میرے لیے وہی لمحہ تھا۔
فاسٹ بولر نے بتایا کہ جب لگاتار 2 کھلاڑی آؤٹ ہوئے اور ٹیل اینڈرز کریز پر آئے تو مجھے لگا کہ یہ بہترین موقع ہے، تیسری گیند فل رکھی جس پر بیٹسمین حیران رہ گیا اور وکٹ مل گئی، اس وقت میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حسن علی نے
پڑھیں:
آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔
حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔
عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔